جب نومولود میں آثار حیات مثلاً روناچلّاناوغیرہ معلوم ہوں تو وہ بھی وارث ہوگا۔

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ بَدْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَهَلَّ الصَّبِيُّ صُلِّيَ عَلَيْهِ وَوَرِثَ-
ہشام بن عمار، ربیع بن بدر، ابوزبیر، حضرت جابر فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب بچہ چلائے تو اسکا جنازہ ادا کیا جائے اور اسے میراث میں حصہ بھی دیا جائے۔
It was narrated from Jabir that the Messenger of Allah said: "If the child has cried, the (funeral) prayer should be offered for him (if he dies) and he is an heir." (Da'if)
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَالْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ قَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَرِثُ الصَّبِيُّ حَتَّی يَسْتَهِلَّ صَارِخًا قَالَ وَاسْتِهْلَالُهُ أَنْ يَبْکِيَ وَيَصِيحَ أَوْ يَعْطِسَ-
عباس بن ولید، مروان بن محمد، سلیمان بن بلال، یحییٰ بن سعید بن مسیب، حضرت جابر بن عبداللہ اور مسور بن محزمہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بچہ وارث نہ ہوگا یہاں تک کہ وہ چلائے اور روئے فرماتے ہیں کہ رونے سے مراد یہ ہے کہ آثار حیات ظاہر ہوں مثلا رونا چیخنا چھینکنا۔
It was narrated from Jabir bin 'Abdullah and Miswar bin Makhramah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "No child inherits until he raises his voice or cries. " (Hasan) He said: "Raising his voice means crying, yelling or sneezing."