توکل اور یقین کا بیان۔

حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ ابْنِ هُبَيْرَةَ عَنْ أَبِي تَمِيمٍ الْجَيْشَانِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَوْ أَنَّکُمْ تَوَکَّلْتُمْ عَلَی اللَّهِ حَقَّ تَوَکُّلِهِ لَرَزَقَکُمْ کَمَا يَرْزُقُ الطَّيْرَ تَغْدُو خِمَاصًا وَتَرُوحُ بِطَانًا-
حرملہ بن یحییٰ، عبداللہ بن وہب، ابن لہیعہ، ابن ہبیرہ، ابی تمیم جیسنانی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے اگر تم جیسا چاہئے ویسا اللہ پر توکل کرو تو تم کو اس طرح سے روزی دے جیسے پرندوں کو دیتا ہے صبح کو وہ بھوکے اٹھتے ہیں اور شام کو پیٹ بھرے ہوئے آتے ہیں۔
'Umar said: ."I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: If you were to rely upon Allah with the reliance He is due, you would be given provision like the birds: They go out hungry in the morning and come back with full bellies in the evening." (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَلَّامِ بْنِ شُرَحْبِيلَ أَبِي شُرَحْبِيلَ عَنْ حَبَّةَ وَسَوَائٍ ابْنَيْ خَالِدٍ قَالَا دَخَلْنَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُعَالِجُ شَيْئًا فَأَعَنَّاهُ عَلَيْهِ فَقَالَ لَا تَيْئَسَا مِنْ الرِّزْقِ مَا تَهَزَّزَتْ رُئُوسُکُمَا فَإِنَّ الْإِنْسَانَ تَلِدُهُ أُمُّهُ أَحْمَرَ لَيْسَ عَلَيْهِ قِشْرٌ ثُمَّ يَرْزُقُهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، اعمش، سلام ، حبہ اور سواء سے روایت ہے دونوں خالد کے بیٹے تھے کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئے آپ کچھ کام کر رہے تھے ہم نے اس کام میں آپ کی مدد کی آپ نے فرمایا تم دونوں روزی کی فکر نہ کرنا جب تک تمہارے سر ہلتے رہیں (زندہ رہو) اسلئے کہ ماں بچے کو سرخ جنتی ہے اس پر کھال نہیں ہوتی پھر اللہ تعالیٰ اس کو روزی دیتا ہے۔
It was narrated that Habbah and Sawa', the two daughters of KhaIid, said: "We entered upon the Prophet P.B.U.H When he was doing something, so we helped him with it. Then he said: 'Do not despair of' provision so long as your heads are still moving, for a person's mother bears him red with raw skin,then Allah provides for him." (Da'if)
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا أَبُو شُعَيْبٍ صَالِحُ بْنُ زُرَيْقٍ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِيُّ عَنْ مُوسَی بْنِ عُلَيِّ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ قَلْبِ ابْنِ آدَمَ بِکُلِّ وَادٍ شُعْبَةً فَمَنْ اتَّبَعَ قَلْبُهُ الشُّعَبَ کُلَّهَا لَمْ يُبَالِ اللَّهُ بِأَيِّ وَادٍ أَهْلَکَهُ وَمَنْ تَوَکَّلَ عَلَی اللَّهِ کَفَاهُ التَّشَعُّبَ-
اسحاق بن منصور، ابوشعیب صالح بن زریق عطار، سعید بن عبدالرحمن جمحی، موسیٰ بن علی بن رباح، حضرت عمر بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آدم کے دل میں بہت سی راہیں ہیں پھر جو شخص اپنے دل کو سب راہوں میں لگا دے تو اللہ تعالیٰ پرواہ نہ کرے گا اس کو کسی راہ میں ہلاک کر دے اور جو شخص اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرے تو سب راہوں کی فکر اس کو جاتی رہے گی۔
.It was narrated from 'Amr bin 'As that the Messenger of ' Allah P.B.U.H said: "The heart of the son of Adam has an inclination towards every desirable thing, so whoever follows all of those inclinations, Allah will not care which one will cause his doom. And whoever relies upon Allah, Allah will protect him from the pain of scattered inclinations." (Da'if)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَمُوتَنَّ أَحَدٌ مِنْکُمْ إِلَّا وَهُوَ يُحْسِنُ الظَّنَّ بِاللَّهِ-
محمد بن طریف، ابومعاویہ، اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے میں نے سنا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ فرماتے تھے تم میں سے کوئی نہ مرے مگر اس حال میں کہ وہ اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھتا ہو۔
It was narrated that Jâbir said: “I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: ‘No one of you should die except thinking positively of Allah.” (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُؤْمِنُ الْقَوِيُّ خَيْرٌ وَأَحَبُّ إِلَی اللَّهِ مِنْ الْمُؤْمِنِ الضَّعِيفِ وَفِي کُلٍّ خَيْرٌ احْرِصْ عَلَی مَا يَنْفَعُکَ وَلَا تَعْجِزْ فَإِنْ غَلَبَکَ أَمْرٌ فَقُلْ قَدَرُ اللَّهِ وَمَا شَائَ فَعَلَ وَإِيَّاکَ وَاللَّوْ فَإِنَّ اللَّوْ تَفْتَحُ عَمَلَ الشَّيْطَانِ-
محمد بن صباح، سفیان بن عیینہ، ابن عجلان، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قوی مسلمان اللہ تعالیٰ کو زیادہ پسند ہے نا تو اں مسلمان سے ہر بھلائی میں تو حرص کر پھر اگر تو مغلوب ہو جائے تو کہہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر ہے اور جو اس نے چاہا وہ کیا اور ہرگز اگر مگر مت کر اگر شیطان کا دروازہ کھولتا ہے جب اس طور سے ہو کہ تقدیر پر بے اعتمادی نکلے اور انسان کو یہ عقیدہ ہو کہ یہ ہمارے فلاں کام کرنے سے یہ آفت آئی۔
It was narrated that Abu Hurairah said, attributing it to the Prophet P.B.U.H: "The stronger believer is better and more beloved to Allah than the weak believer, Although both are good. Strive to seek that which will benefit you and do not feel helpless. If something overwhelms you, then say: Qadarulah, wa ma sha fa`al (It is the decree of Allah and what He wills He does). And beware of (saying) 'If only, for If only opens the door to Satan." (Sahih)
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْکَلِمَةُ الْحِکْمَةُ ضَالَّةُ الْمُؤْمِنِ حَيْثُمَا وَجَدَهَا فَهُوَ أَحَقُّ بِهَا-
عبدالرحمن بن عبدالوہاب، عبداللہ بن نمیر، ابراہیم بن فضل، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حکمت کا کلمہ گویا مسلمان کی گم شدہ چیز ہے جہاں اس کو پائے وہ اسکا زیادہ حقدار ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: .A wise word is the lost property of the believer, so Wherever he finds it, he has more right to it." (Da'if)
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا کَثِيرٌ مِنْ النَّاسِ الصِّحَّةُ وَالْفَرَاغُ-
عباس بن عبدالعظیم عنبری، صفوان بن عیسیٰ، عبداللہ بن سعید بن ابی ہند، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دو نعمتیں ایس ہیں کہ بہت سے لوگ ان میں ناشکری کر رہے ہیں۔ ایک تو تندرستی اور دوسرے فراغت (بے فکری)۔
It was narrated from Abdullah bin Sa'eed bin Abu Hind that his father said: "I heard Ibn 'Abbas saying that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Two blessings which many people squander: Good health and free lime:" (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ جُبَيْرٍ مَوْلَی أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَلِّمْنِي وَأَوْجِزْ قَالَ إِذَا قُمْتَ فِي صَلَاتِکَ فَصَلِّ صَلَاةَ مُوَدِّعٍ وَلَا تَکَلَّمْ بِکَلَامٍ تَعْتَذِرُ مِنْهُ وَأَجْمِعْ الْيَأْسَ عَمَّا فِي أَيْدِي النَّاسِ-
محمد بن زیاد، فضیل بن سلیمان، عبداللہ بن عثمان بن خثیم، عثمان بن جبیر، حضرت ابوایوب سے روایت ہے ایک شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو کوئی بات فرمائیے لیکن مختصر۔ آپ نے فرمایا جب تو نماز میں کھڑا ہو تو ایسی پڑھ گویا تو اب اس دنیا سے رخصت ہونے والا ہے اور ایسی بات منہ سے مت نکال جس سے آئندہ عذر کرنا پڑے اور جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے مایوس ہو جا۔
It was narrated that Abu Ayyub said: "A man came to the Prophet P.B.U.H and said: '0 Messenger of Allah P.B.U.H, teach me but make it concise.' He said: 'When you stand to pray, pray like a man bidding farewell. Do not say anything for which you will have to apologize. And give up hope for what other people have.": (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الَّذِي يَجْلِسُ يَسْمَعُ الْحِکْمَةَ ثُمَّ لَا يُحَدِّثُ عَنْ صَاحِبِهِ إِلَّا بِشَرِّ مَا يَسْمَعُ کَمَثَلِ رَجُلٍ أَتَی رَاعِيًا فَقَالَ يَا رَاعِي أَجْزِرْنِي شَاةً مِنْ غَنَمِکَ قَالَ اذْهَبْ فَخُذْ بِأُذُنِ خَيْرِهَا فَذَهَبَ فَأَخَذَ بِأُذُنِ کَلْبِ الْغَنَمِ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَاهُ إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا حَمَّادٌ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَقَالَ فِيهِ بِأُذُنِ خَيْرِهَا شَاةً-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسن بن موسیٰ ، حماد بن سلمہ، علی بن زید، اوس بن خالد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص بیٹھ کر حکمت کی بات سنے پھر لوگوں سے وہی بات بیان کرے جو اس نے بری بات سنی ہے اپنے ساتھی سے تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک شخص چروا ہے کے پاس آیا اور اس سے کہا اے چروا ہے مجھکو ایک بکری ذبح کرنے کے لئے دے۔ وہ بولا جا اور گلہ میں سے (جو بھی بکری تجھے) اچھی معلوم ہو اس کا کان پکڑ کر لے جا۔ پھر وہ گیا اور کتے کا کان پکڑ کر لے چلا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The likeness of the one who sits and listens to wisdom then only speaks of the bad things that he has heard, is that of a man who comes to a shepherd and says: "0 shephered, give me one of your sheep to slaughter," and (the shepherd) says: Go and grab the ear of the best of them." Then he goes and grabs the ear of the sheepdog."(Da`if) Another chain with similar wording