بیوی کیلئے خاوند کا مال لینے کی کس حد تک گنجائش ہے؟

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو عُمَرَ الضَّرِيرُ قَالُوا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ هِنْدٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ لَا يُعْطِينِي مَا يَکْفِينِي وَوَلَدِي إِلَّا مَا أَخَذْتُ مِنْ مَالِهِ وَهُوَ لَا يَعْلَمُ فَقَالَ خُذِي مَا يَکْفِيکِ وَوَلَدَکِ بِالْمَعْرُوفِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، ابوعمر، وکیع، ہشام بن عروہ ام المومنین سیدہ عائشہ فرماتی ہیں کہ حضرت ہندہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا اے اللہ کے رسول بخیل مرد ہے مجھے اتنا نہیں دیتا کہ مجھے اور میرے بچوں کو کافی ہو جائے الا یہ کہ میں اسکی لاعلمی میں اس کے مال میں سے کچھ لے لوں (تو اس سے گزارہ ہو جاتا ہے) آپ نے فرمایا اتنا لے سکتی ہو جو دستور کے موافق تمہیں اور تمہارے بچوں کو کافی ہو جائے۔
It was narrated that 'Aishah said: "Hind came to the Prophet P.B.U.H and said: '0 Messenger of Allah, Abu Sufyan is a stingy man and he does not give me enough for me and my child, except for what I take from his wealth without him realizing.' He said: 'Take what is sufficient for you and your child, on a reasonable basis.''' (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَنْفَقَتْ الْمَرْأَةُ وَقَالَ أَبِي فِي حَدِيثِهِ إِذَا أَطْعَمَتْ الْمَرْأَةُ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ کَانَ لَهَا أَجْرُهَا وَلَهُ مِثْلُهُ بِمَا اکْتَسَبَ وَلَهَا بِمَا أَنْفَقَتْ وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِکَ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا-
محمد بن عبداللہ نمیر، ابومعاویہ، اعمش، ابووائل، مسروق، حضرت سیدہ عائشہ فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب بیوی خاوند کے گھر سے برباد اور ضائع کئے بغیر خرچ کرے یا فرمایا کھلائے تو اسکو بھی اس کا اجر ملے گا خاوند کو اس کا اجر ملے گا اس لئے کہ اس نے کمایا اور خازن کو اتنا ہی اجر ملے گا اور ان میں سے کسی کے اجر میں کمی بھی نہیں کی جائے گی۔
It was narrated from 'Aishah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "When a woman spends" - and my father said: - "When a woman feeds (the poor) from her husband's house, without spending too much, she will have her reward, and he will be rewarded likewise because he earned it, and she will be rewarded for what she spent. The same applies to the storekeeper, without anything being detracted from their rewards." (Sahih)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنِي شُرَحْبِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ الْبَاهِلِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُنْفِقُ الْمَرْأَةُ مِنْ بَيْتِهَا شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الطَّعَامَ قَالَ ذَلِکَ مِنْ أَفْضَلِ أَمْوَالِنَا-
ہشام بن عمار، اسماعیل بن عیاش، شرحبیل ابن مسلم، حضرت ابوامامہ باہلی فرماتے ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا بیوی اپنے گھر سے کوئی چیز بھی خاوند کی اجازت کے بغیر خرچ نہ کرے صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور کھانے کی چیز بھی خرچ نہ کرے۔ آپ نے فرمایا یہ تو ہمارے افضل ترین اور قیمتی ومرغوب اموال میں سے ہے۔
Shurahbil bin Muslim AlKhawlâni said: I heard Abu Umâmah Al-Bâhili say: I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: “No woman should spend anything from her house without her husband’s permission.” They said: “0 Messenger of Allah, not even food?” He said: “That is among the best of our wealth.” (Hasan)