بیویوں کی باری مقرر کرنا

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيکٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَتْ لَهُ امْرَأَتَانِ يَمِيلُ مَعَ إِحْدَاهُمَا عَلَی الْأُخْرَی جَائَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَحَدُ شِقَّيْهِ سَاقِطٌ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ہمام، قتادہ، ضر بن انس، بشیر بن نہیک، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جس کی دو بیویاں ہوں وہ ان میں سے ایک کو دوسری پر ترجیح دیتا ہو وہ قیامت کے روز اس حال میں آئے گا کہ اس کا ایک حصہ ڈھلکا ہوا ہوگا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Whoever has two wives and favors one of them over the other, he will come on the Day of Resurrection with one of his sides leaning." (Da'if)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَمَانٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا سَافَرَ أَقْرَعَ بَيْنَ نِسَائِهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یحییٰ بن یمان، معمر، زہری، عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر پر تشریف لے جانے لگتے تو اپنی ازواج کے درمیان قرعہ ڈال لیتے۔
It was narrated from 'Aishah that whenever the Messenger of Allah P.B.U.H was to travel, he would cast lots among his wives. (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّه صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ بَيْنَ نِسَائِهِ فَيَعْدِلُ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ هَذَا فِعْلِي فِيمَا أَمْلِکُ فَلَا تَلُمْنِي فِيمَا تَمْلِکُ وَلَا أَمْلِکُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن یحییٰ ، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ، ایوب، ابوقلابہ، عبداللہ بن یزید، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی ازواج مطہرات کے درمیان باری مقرر فرماتے اور اس میں عدل اور برابری سے کام لیتے پھر یہ دعا مانگتے اے اللہ! یہ میری کار کردگی ہے اس چیز میں جس میں میرا اختیار ہے اب مجھے مورد ملامت نہ ٹھہرائیے اس چیز میں جو آپ کے اختیار میں ہے اور میرے اختیار میں نہیں ۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah P.B.U.H used to divide his time equally among his wives, then he would '0 Allah, this is what I am doing with regard to that which is within my control, so do not hold me accountable for that which is under Your control and is beyond my control" (Sahih)