بڑی بڑی لڑائیاں

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ قَالَ مَالَ مَکْحُولٌ وَابْنُ أَبِي زَکَرِيَّا إِلَی خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ وَمِلْتُ مَعَهُمَا فَحَدَّثَنَا عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ قَالَ قَالَ لِي جُبَيْرٌ انْطَلِقْ بِنَا إِلَی ذِي مِخْمَرٍ وَکَانَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُمَا فَسَأَلَهُ عَنْ الْهُدْنَةِ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ سَتُصَالِحُکُمْ الرُّومُ صُلْحًا آمِنًا ثُمَّ تَغْزُونَ أَنْتُمْ وَهُمْ عَدُوًّا فَتَنْتَصِرُونَ وَتَغْنَمُونَ وَتَسْلَمُونَ ثُمَّ تَنْصَرِفُونَ حَتَّی تَنْزِلُوا بِمَرْجٍ ذِي تُلُولٍ فَيَرْفَعُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الصَّلِيبِ الصَّلِيبَ فَيَقُولُ غَلَبَ الصَّلِيبُ فَيَغْضَبُ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَيَقُومُ إِلَيْهِ فَيَدُقُّهُ فَعِنْدَ ذَلِکَ تَغْدِرُ الرُّومُ وَيَجْتَمِعُونَ لِلْمَلْحَمَةِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ فَيَجْتَمِعُونَ لِلْمَلْحَمَةِ فَيَأْتُونَ حِينَئِذٍ تَحْتَ ثَمَانِينَ غَايَةٍ تَحْتَ کُلِّ غَايَةٍ اثْنَا عَشَرَ أَلْفًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عیسیٰ بن یونس، اوزاعی، حسان بن عطیہ، مکحول بن ابی زکریا، حضرت خالد بن معدان فرماتے ہیں کہ مجھے جبیر بن نفیر نے کہا کہ ہمیں ذی مخمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس لے چلو یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابی ہیں۔ میں ان کے ہمراہ گیا حضرت جبیر نے ان سے صلح کی بابت دریافت کیا تو فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا کہ عنقریب رومی (عیسائی) تم سے پر امن صلح کریں گے پھر تم اور وہ مل کر ایک تیسرے دشمن سے جنگ کرو گے تمہیں فتح حاصل ہوگی اور مال غنیمت ملے گا اور سلامتی کے ساتھ تم جنگ سے واپس لوٹو گے۔ یہاں تک کہ ایک سرسبز اور تروتازہ مقام پر جہاں ٹیلے ہونگے پڑاؤ ڈالو گے کہ ایک صلیبی صلیب کو بلند کر کے کہے گا صلیب کو غلبہ حاصل ہوا۔ اس ایک مسلمان کو غصہ آئیگا وہ اٹھ کر صلیب کو توڑ ڈالے گا اس وقت رومی عہد شکنی کرینگے اور سب جنگ کیلئے اکٹھے ہو جائیں گے۔ دوسری سند سے اس میں اضافہ ہے کہ جب رومی جنگ کیلئے اکٹھے ہونگے تو اسی جھنڈوں تلے ان کا لشکر ہوگا ہر جھنڈے کے نیچے بارہ ہزار افراد ہونگے۔
It was narrated that Jubair bin Nufair said: Zubair said to me: 'Let's go to Dhu Mikhmar, who was a man from among the Companions of the Prophet P.B.U.H: SoI went with them and he asked him about the peace treaty (with !heRomans). He said: 'I heard the Prophet i'/i! say: "The Romans will enter into a peace treaty with you, then you and they will fight one anotheras enemies, and you will be victorious; you will collect the spoils of war and be safe. Then you will come back until you will stop in a meadow with many hillocks. A man from among the people of the Cross will raise the Cross and will say: 'The Cross has prevailed: Then a man among the muslims will become angry and will go and break the Cross. Then the Romans will prove treacherous (breaking the treaty) (and will gather) for the fierce battle." (Sahih) Another chain with a similar report to which he added: "They will gather for the fierce battle, and at that time they will come with eighty banners, under each of which will be twelve thousand troops."
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاتِکَةِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ حَبِيبٍ الْمُحَارِبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَقَعَتْ الْمَلَاحِمُ بَعَثَ اللَّهُ بَعْثًا مِنْ الْمَوَالِي هُمْ أَکْرَمُ الْعَرَبِ فَرَسًا وَأَجْوَدُهُ سِلَاحًا يُؤَيِّدُ اللَّهُ بِهِمْ الدِّينَ-
ہشام بن عمار، ولید بن مسلم، عثمان بن ابی عاتکہ، سلیمان بن حبیب محاربی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب بڑی بڑی لڑائیاں ہوں گی تو اللہ تعالیٰ عجمیوں میں سے ایک لشکر اٹھائیں گے جو عرب سے بڑھ کر شہسوار اور ان سے بہتر ہتھیار والے ہوں گے اللہ تعالیٰ انکے ذریعہ دین کی مدد فرمائیں گے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "When the fierce battles take place, Allah will send a troop of freed slaves who will be the best Arab horsemen and the best armed, with whom Allah will support His religion." (Hasan)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَتُقَاتِلُونَ جَزِيرَةَ الْعَرَبِ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ تُقَاتِلُونَ الرُّومَ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ تُقَاتِلُونَ الدَّجَّالَ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ قَالَ جَابِرٌ فَمَا يَخْرُجُ الدَّجَّالُ حَتَّی تُفْتَحَ الرُّومُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسین بن علی بن زائدہ، عبدالملک بن عمیر، جابر بن سمرہ، نافع حضرت نافع بن عتبہ بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عنقریب تم جزیرة العرب (کے رہنے والوں) سے قتال کرو گے تو اللہ تعالیٰ اسے فتح فرما دیں گے اس کے بعد تم روم (کے نصاری) سے قتال کرو گے اللہ تعالیٰ اسے بھی فتح فرما دیں گے۔ اس کے بعد تم دجال سے قتال کرو گے۔ اللہ تعالیٰ اس جنگ میں (بھی تمہیں) فتح عطا فرمائے گا۔ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (اس سے معلوم ہوا کہ) دجال روم کی فتح سے قبل نہ نکلے گا۔
It was narrated from Jabir bin Samrah, that Nafi' bin Utbah bin Abu Waqqas narrated that the Prophet P.B.U.H said: You will fight the Arabian Peninsula and victory will be granted by Allah. Then you will fight the Romans and victory will be granted (by Allah). Then you will fight DajjaI and victory will be granted (by Allah)." Jabir said: "DajjaI will not appear until you have fought the Romans." (Sahih)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ سُفْيَانَ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ قُطَيْبٍ السَّکُونِيِّ وَقَالَ الْوَلِيدُ يَزِيدُ بْنُ قُطْبَةَ عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَلْحَمَةُ الْکُبْرَی وَفَتْحُ الْقُسْطَنْطِينِيَّةِ وَخُرُوجُ الدَّجَّالِ فِي سَبْعَةِ أَشْهُرٍ-
ہشام بن عمار، ولید بن مسلم، اسماعیل بن عیاش، ابوبکر بن ابی مریم، ولید بن سفیان بن ابی مریم، یزید بن قطیب سکونی، ابی بحریہ، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بہت بڑی لڑائی اور قسطنطنیہ اور خروج دجال یہ سب سات ماہ میں ہو جائیں گے۔
It was narrated from Mu'odh bin Jabal that the Prophet P.B.U.H said: "The great fierce battle, the conquest of Constantinople and the emergence of Dajjal, will all happen within seven months " (Daif)
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي بِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْمَلْحَمَةِ وَفَتْحِ الْمَدِينَةِ سِتُّ سِنِينَ وَيَخْرُجُ الدَّجَّالُ فِي السَّابِعَةِ-
سوید بن سعید، بقیہ، بحیر بن سعد، خالد بن ابی بلال، حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنگ عظیم اور فتح مدینہ (قسطنطنیہ) کے درمیاں چھ سال کا عرصہ ہوگا اور ساتویں سال دجال نکلے گا۔
It was narrated from b 'Abdullah bin Busr that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Between the fierce battle and the conquest of Al-Madinah will be six years, and the appearance? Dajjal Will come m the seventh.(Daif)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْقُوبَ الْحُنَيْنِيُّ عَنْ کَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی تَکُونَ أَدْنَی مَسَالِحِ الْمُسْلِمِينَ بِبَوْلَائَ ثُمَّ قَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَلِيُّ يَا عَلِيُّ يَا عَلِيُّ قَالَ بِأَبِي وَأُمِّي قَالَ إِنَّکُمْ سَتُقَاتِلُونَ بَنِي الْأَصْفَرِ وَيُقَاتِلُهُمْ الَّذِينَ مِنْ بَعْدِکُمْ حَتَّی تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ رُوقَةُ الْإِسْلَامِ أَهْلُ الْحِجَازِ الَّذِينَ لَا يَخَافُونَ فِي اللَّهِ لَوْمَةَ لَائِمٍ فَيَفْتَتِحُونَ الْقُسْطَنْطِينِيَّةَ بِالتَّسْبِيحِ وَالتَّکْبِيرِ فَيُصِيبُونَ غَنَائِمَ لَمْ يُصِيبُوا مِثْلَهَا حَتَّی يَقْتَسِمُوا بِالْأَتْرِسَةِ وَيَأْتِي آتٍ فَيَقُولُ إِنَّ الْمَسِيحَ قَدْ خَرَجَ فِي بِلَادِکُمْ أَلَا وَهِيَ کِذْبَةٌ فَالْآخِذُ نَادِمٌ وَالتَّارِکُ نَادِمٌ-
علی بن میمون رقی، ابویعقوب حنینی، کثیر بن عبداللہ بن حضرت عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ مسلمانوں کا نزدیک ترین مورچہ بولاء (نامی مقام) میں ہو اس کے بعد فرمایا اے علی اے علی اے علی (حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے) عرض کیا میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں۔ فرمایا عنقریب تم بنو اصغر (رومیوں) سے قتال کرو گے اور تمہارے بعد والے بھی انہیں سے قتال کریں گے۔ یہاں تک کہ اہل حجاز بھی ان سے جنگ کیلئے نکلیں گے جو اسلام کی رونق ہیں اور اللہ کے معاملہ میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے یہ سب قسطنطنیہ کو فتح کریں گے۔ تسبیح وتکبیر کہتے ہوئے اور انہیں مال غنیمت اتنا ملے گا کہ اس سے قبل کبھی بھی اتنا نہ ملا ہوگا یہاں تک کہ ڈھالیں بھر بھر کر (مال غنیمت) تقسیم کریں گے اتنے میں ایک آنے والا آکر خبردے گا کہ تمہارے شہروں میں دجال نکل آیا یاد رکھو یہ خبر جھوٹی ہوگی سو مال غنیمت والا بھی شرمندہ ہوگا اور نہ لینے والا بھی نادم ہوگا۔
It was narrated from Kathir bin Abdullahbin'Amrbin'Awf from his father, that his grandfather said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'The Hour will not begin until the closest Muslim "outpost will be at Baula'.' Then he said: '0 'Ali, 0 'Ali, 0 'Ali.' He ('Ali) said: 'May my father and mother be ransomed for you.' He said: 'You will fight Banu Asfar (the Romans) and those who come after you will fight them, until the best of the Muslims go out to fight them, the people of Hijaz who do not fear the blame of anyone for the sake of Allah. They will conquer Constantinople with Tasbih and Takbir and will acquire such spoils of war as has never been seen before, which they will distribute by the shieldful. Someone will come and say: "Masih has appeared in your land!" But he will be lying, so the one who takes (some of the spoils) will regret it, and the one who leaves it behind will regret it too.":(Da'if)
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنِي بُسْرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ حَدَّثَنِي عَوْفُ بْنُ مَالِکٍ الْأَشْجَعِيُّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَکُونُ بَيْنَکُمْ وَبَيْنَ بَنِي الْأَصْفَرِ هُدْنَةٌ فَيَغْدِرُونَ بِکُمْ فَيَسِيرُونَ إِلَيْکُمْ فِي ثَمَانِينَ غَايَةً تَحْتَ کُلِّ غَايَةٍ اثْنَا عَشَرَ أَلْفًا-
عبدالرحمن بن ابراہیم، ولید بن مسلم، عبداللہ بن علاء، بسر بن عبیداللہ ابوادریس خولانی، حضرت عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے اور بنواصغر (رومیوں نصرانیوں) کے درمیان صلح ہوگی پھر وہ صلح کی خلاف ورزی کریں گے اور تمہارے ساتھ لڑائی کے لئے نکلیں گے اسی جھنڈوں کے نیچے ہر جھنڈے تلے بارہ ہزار فوج ہوگی۔ (یعنی کل نولاکھ ساٹھ ہزار فوج ہوگی)۔
It was narrated from 'Awf bin Malik AI-Ashra that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Tere will be a treaty between ou and Banu Asfar (The komans), but they will betray you and will march against you with eighty banners, under each of which there will be twelve thousand troops." (Sahih)