ایک گھرانے کی طرف سے ایک بکری کی قربانی

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ حَدَّثَنِي الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيَّادٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ کَيْفَ کَانَتْ الضَّحَايَا فِيکُمْ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَانَ الرَّجُلُ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُضَحِّي بِالشَّاةِ عَنْهُ وَعَنْ أَهْلِ بَيْتِهِ فَيَأْکُلُونَ وَيُطْعِمُونَ ثُمَّ تَبَاهَی النَّاسُ فَصَارَ کَمَا تَرَی-
عبدالرحمن بن ابراہیم، ابن ابی فدیک، ضحاک بن عثمان، عبارہ بن عبداللہ بن صیاد، حضرت عطاء بن یسار فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابوایوب انصاری سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں قربانی کیسے ہوتی تھی؟ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں مرد ایک بکری اپنی طرف سے اور اپنے گھر والوں کی طرف سے قربانی کرتا تھا۔ پھر وہ خود بھی کھاتے اور دوسروں کو بھی کھلاتے پھر لوگ فخر کرنے لگے اور اب کی حالت تو تم دیکھ ہی رہے ہو۔
It was narrated that 'Ata' bin Yasar said: "I asked Abu Ayyub Al-Ansari: 'How were sacrifices offered among you at the time of the Messenger Of Allah?' He said: 'At the time of the Prophet, a man would sacrifice a sheep on behalf of himself and the members of his household, and they would eat some of it and give some to others. Then people started to compete and it became as you see (nowadays). '"
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ بَيَانٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي سَرِيحَةَ قَالَ حَمَلَنِي أَهْلِي عَلَی الْجَفَائِ بَعْدَ مَا عَلِمْتُ مِنْ السُّنَّةِ کَانَ أَهْلُ الْبَيْتِ يُضَحُّونَ بِالشَّاةِ وَالشَّاتَيْنِ وَالْآنَ يُبَخِّلُنَا جِيرَانُنَا-
اسحاق بن منصور، عبدالرحمن بن مہدی، محمد بن یوسف، محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، سفیان ثوری، بیان، شعبی، حضرت ابوسریحہ کہتے ہیں کہ میرے اہل خانہ نے مجھے شفقت پر ابھارا جبکہ میں سنت پر عامل تھا۔ پہلے گھر والے ایک دو بکریوں کی قربانی کرتے تھے اور اب ہمیں ہمارے پڑوسی بخیل کہتے ہیں (اس بات پر کہ ہم صرف ایک دو بکریاں قربان کریں )
It was narrated that Abu Sarihah said: "My family started to put pressure on me after came to know the Sunnah. People used to sacrifice one or two sheep, but now our neighbors call us stingy."