اہل اسلام تین چیزوں میں شریک

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ خِرَاشِ بْنِ حَوْشَبٍ الشَّيْبَانِيُّ عَنْ الْعَوَّامِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُسْلِمُونَ شُرَکَائُ فِي ثَلَاثٍ فِي الْمَائِ وَالْکَلَإِ وَالنَّارِ وَثَمَنُهُ حَرَامٌ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ يَعْنِي الْمَائَ الْجَارِيَ-
عبداللہ بن سعید، عبداللہ بن خراش، حوشب شیبانی، عوام بن حوشب، مجاہد، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول نے فرمایا اہل اسلام تین چیزوں میں شریک ہیں پانی، چارہ اور آگ اور ان کی قیمت حرام ہے ابوسعید کہتے ہیں کہ اس حدیث میں جاری پانی مراد ہے۔
It was narrated from Ibn Abbas that the Messenger of Allah said: "The Muslims are partners in three things: water, pasture and fire, and their price is unlawful."Abu Sa'eed said: "This means flowing water."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثٌ لَا يُمْنَعْنَ الْمَائُ وَالْکَلَأُ وَالنَّارُ-
محمد بن عبداللہ بن یزید، سفیان ، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول نے فرمایا تین چیزیں رد کی نہ جائیں پانی ، چارہ اور آگ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the" Messenger of Allah said: Three things cannot be denied to anyone: water, pasture and fire."
حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ خَالِدٍ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ غُرَابٍ عَنْ زُهَيْرِ بْنِ مَرْزُوقٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جَدْعَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الشَّيْئُ الَّذِي لَا يَحِلُّ مَنْعُهُ قَالَ الْمَائُ وَالْمِلْحُ وَالنَّارُ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا الْمَائُ قَدْ عَرَفْنَاهُ فَمَا بَالُ الْمِلْحِ وَالنَّارِ قَالَ يَا حُمَيْرَائُ مَنْ أَعْطَی نَارًا فَکَأَنَّمَا تَصَدَّقَ بِجَمِيعِ مَا أَنْضَجَتْ تِلْکَ النَّارُ وَمَنْ أَعْطَی مِلْحًا فَکَأَنَّمَا تَصَدَّقَ بِجَمِيعِ مَا طَيَّبَ ذَلِکَ الْمِلْحُ وَمَنْ سَقَی مُسْلِمًا شَرْبَةً مِنْ مَائٍ حَيْثُ يُوجَدُ الْمَائُ فَکَأَنَّمَا أَعْتَقَ رَقَبَةً وَمَنْ سَقَی مُسْلِمًا شَرْبَةً مِنْ مَائٍ حَيْثُ لَا يُوجَدُ الْمَائُ فَکَأَنَّمَا أَحْيَاهَا-
عمار بن خالد، علی بن غراب، زہیر بن مرزوق، علی بن زید بن جدعان، سعید بن مسیب، حضرت عائشہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کون سے چیز روکنا حلال نہیں۔ فرمایا پانی نمک اور آگ فرماتی ہیں میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول پانی کی وجہ تو ہمیں معلوم ہے نمک اور آگ میں کیا وجہ ہے فرمایا اری حمیرا جس نے آگ دے دی گویا اس نے آگ پر پکنے والی تمام چیز صدقہ کی اور جس نے نمک دیا گویا اس نے اس نمک سے خوش ذائقہ ہونے والا تمام کھانا صدقہ کیا اور جہاں پانی ہو وہاں کوئی مسلمان کو ایک گھونٹ پانی پلائے تو گویا اس نے ایک غلام آزاد کیا اور جہاں پانی نہ ہو وہاں کوئی مسلمان کو پانی پلائے تو گویا اس نے ایک جان کو زندگی بخشی۔
It was narrated that Aishah said: "0 Messenger of Allah, what are the things which are not permissible to withhold?" He said: "Water, salt and fire." She said: "I said: '0 Messenger of Allah, we know what water is, but what about salt and fire?" He said: "0 Humaira', whoever gives fire (to another), it is as if he has given in charity all the food that is cooked on that fire. And whoever gives salt, it is as if he has given in charity all that the salt makes good. And whoever gives a Muslim water to drink when water is available, it is as if he freed a slave; and whoever gives a Muslim water to drink when there is no water available, it is as if he brought him back to life."