اللہ کی حمد وثناء کرنے والوں کی فضیلت ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ کَثِيرِ بْنِ بَشِيرِ بْنِ الْفَاکِهِ قَالَ سَمِعْتُ طَلْحَةَ بْنَ خِرَاشٍ ابْنَ عَمِّ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَفْضَلُ الذِّکْرِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَفْضَلُ الدُّعَائِ الْحَمْدُ لِلَّهِ-
عبدالرحمن بن ابراہیم دمشقی، موسیٰ بن ابراہیم بن کثیر بن بشیر بن فاکہ، طلحہ بن خراس بن عم جابر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے سنا افضل ترین ذکر لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ہے اور افضل ترین دعا الْحَمْدُ لِلَّهِ ہے ۔
Jabir bin 'Abdullah said: "I heard the Messenger of Allah(saw) say. 'The best of remembrance is La ilaha illallah (None has the right to be worshiped but Allah), and the best of supplication is AIHamdu Lillah (praise is to Allah)."(Hasan)
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ بَشِيرٍ مَوْلَی الْعُمَرِيِّينَ قَالَ سَمِعْتُ قُدَامَةَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ الْجُمَحِيَّ يُحَدِّثُ أَنَّهُ کَانَ يَخْتَلِفُ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَهُوَ غُلَامٌ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ مُعَصْفَرَانِ قَالَ فَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُمْ أَنَّ عَبْدًا مِنْ عِبَادِ اللَّهِ قَالَ يَا رَبِّ لَکَ الْحَمْدُ کَمَا يَنْبَغِي لِجَلَالِ وَجْهِکَ وَلِعَظِيمِ سُلْطَانِکَ فَعَضَّلَتْ بِالْمَلَکَيْنِ فَلَمْ يَدْرِيَا کَيْفَ يَکْتُبَانِهَا فَصَعِدَا إِلَی السَّمَائِ وَقَالَا يَا رَبَّنَا إِنَّ عَبْدَکَ قَدْ قَالَ مَقَالَةً لَا نَدْرِي کَيْفَ نَکْتُبُهَا قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَا قَالَ عَبْدُهُ مَاذَا قَالَ عَبْدِي قَالَا يَا رَبِّ إِنَّهُ قَالَ يَا رَبِّ لَکَ الْحَمْدُ کَمَا يَنْبَغِي لِجَلَالِ وَجْهِکَ وَعَظِيمِ سُلْطَانِکَ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُمَا اکْتُبَاهَا کَمَا قَالَ عَبْدِي حَتَّی يَلْقَانِي فَأَجْزِيَهُ بِهَا-
ابراہیم منذرحزامی، صدقہ بن بشیر، قدامہ بن ابراہیم جمحی، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک اللہ کے بندے نے کہا يَا رَبِّ لَکَ الْحَمْدُ کَمَا يَنْبَغِي لِجَلَالِ وَجْهِکَ وَلِعَظِيمِ سُلْطَانِکَ اے اللہ! آپ ہی کے لئے تمام تعریفیں۔ جو آپ بزرگ ذات اور عظیم سلطنت کے شایان شان ہے تو فرشتوں (کراماً کا تبین) کو دشواری ہوئی اور انہیں سمجھ نہ آیا کہ اسکا ثواب کیسے لکھیں۔ چنانچہ دونوں آسمان کی طرف چڑھے اور عرض کیا اے ہمارے پروردگار ! آپ کے بندے نے ایک بات کہی ہے ہمیں سمجھ نہیں آیا کہ اس کا ثواب کیسے لکھیں ؟ اللہ عزوجل باوجودیکہ اپنے بندہ کی اس بات سے واقف ہے پوچھا انہوں نے کیا کہا؟ انہوں نے عرض کیا کہ اے پرودگار ! اس نے کہا يَا رَبِّ لَکَ الْحَمْدُ کَمَا يَنْبَغِي لِجَلَالِ وَجْهِکَ وَلِعَظِيمِ سُلْطَانِکَ تو اللہ عزوجل نے ان دونوں فرشتوں سے فرمایا کہ میرے بندے کا یہی کلمہ لکھ دو۔ جب وہ مجھے ملے گا تو میں خود اس کا اس کو اجردوں گا ۔
It was narrated from 'Abdullah bin 'Umar that the Messenger of Allah(saw) told them: “One of the slaves of Allah said: 'Ya Rabbi Lakal-hamdu kama yambagili-jalali Wajhika wa li 'azimi sulta' nika (0 Lord, 'to You is praise as befits the Glory of Your Face and the greatness of Your Might.)' The angels were uncertain and did not know how to write this down, so they ascended to heaven and said: ‘O our Lord, Your slave has said a word that we do not know how to write down.' Allah said - and He knows best what His slave said - 'What did My slave say?' They said: 'O Lord, he said: "ya Rabbi Lakal-hamdu kama yanbagi li-jalali Wajhika wa Ii'azimi sultanika (0 Lord, to You is praise as befits the Glory of Your Face and the greatness of Your Might)’” Allah said to them: 'Write it down as My slave said it, until He meets Me and I shall reward him for it."' (Da'if)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَجُلٌ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا کَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَکًا فِيهِ فَلَمَّا صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ذَا الَّذِي قَالَ هَذَا قَالَ الرَّجُلُ أَنَا وَمَا أَرَدْتُ إِلَّا الْخَيْرَ فَقَالَ لَقَدْ فُتِحَتْ لَهَا أَبْوَابُ السَّمَائِ فَمَا نَهْنَهَهَا شَيْئٌ دُونَ الْعَرْشِ-
علی بن محمد، یحییٰ بن آدم، اسرائیل، ابی اسحاق ، عبدالجبار بن حضرت وائل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیساتھ نماز ادا کی۔ ایک مرد نے کہا۔ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا کَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَکًا فِيهِ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا کر چکے تو فرمایا یہ حمد کس نے کی ؟ اس مرد نے عرض کیا میں نے اور میرا خیر اور بھلائی کا ہی ارادہ تھا۔ فرمایا اس (کلمہ) حمد کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے اور عرش سے نیچے کوئی جیز بھی اسے روک نہ سکی ۔
It was narrated from 'Abdul-Iabbar bin Wa'il that his father said: "I prayed with the Prophet (saw) and a man said: 'AIhamdu lillahi hamdan kathiran tayyiban mubarakan. fihi (Praise is to Allah, much, good and blessed praise).' When the Prophet(saw) finished praying, he said: 'Who said that?' The man said: 'It was me, but I did not mean anything but good.' He said: 'The gates of heaven were opened because of it and nothing prevented it from reaching the Throne.''' (Da'if)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْرَقُ أَبُو مَرْوَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَی مَا يُحِبُّ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي بِنِعْمَتِهِ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ وَإِذَا رَأَی مَا يَکْرَهُ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَی کُلِّ حَالٍ-
ہشام بن خالد ازرق، مروان، ولید بن مسلم، زہیر بن عبداللہ بن محمد، منصور بن عبدالرحمن ، صفیہ بن نبت شیبہ، ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کوئی پسند یدہ چیز (یا بات) دیکھتے تو ارشاد فرماتے الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي بِنِعْمَتِهِ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ اور جب ناپسندیدہ چیز دیکھتے تو فرماتے الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَی کُلِّ حَالٍ ۔
It was narrated that 'Aishah said : When the Messenger of Allah(saw) saw something that he liked, he would say: 'AI-hamdu lillahil-ladhi bi ni’matihi tatimmus-salihat (Praise is to Allah by Whose grace good deeds are completed).' And if he saw something that he disliked, he would say: 'Al-hamdu lillahi 'ala kulli haal (Praise is to Allah in all circumstances).''' (Da'if)
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَی کُلِّ حَالٍ رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنْ حَالِ أَهْلِ النَّارِ-
علی بن محمد، وکیع، موسیٰ بن عبیدہ، محمد بن ثابت، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اَلْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَی کُلِّ حَالٍ رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنْ حَالِ أَهْلِ النَّارِ ہر حال میں اللہ ہی کے لئے تعریف (اور شکر) ہے۔ اے میرے پروردگار ! میں اہل دوزخ کی حالت سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں ۔
It was narrated from Abu ' Hurairah that the Prophet (saw) used to say: “ Alhadulillahi ala kulli haal. Rabbi a’udhu bika min halo alhlinnaar (Praise is to Allah in all circumstances, O Allah, I seek refuge with You from the situation of the people of Hell).” (Daif)
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ شَبِيبِ بْنِ بِشْرٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَی عَبْدٍ نِعْمَةً فَقَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ إِلَّا کَانَ الَّذِي أَعْطَاهُ أَفْضَلَ مِمَّا أَخَذَ-
حسن بن علی خلال، ابوعاصم، شبیب بن بشیر، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کسی بندہ پر نعمت فرمائیں اور وہ نعمت پراَلْحَمْدُ لِلَّهِ کہے تو اس بندہ نے جو دیا وہ بہتر ہے اس سے جو اس نے لیا۔
It was narrated from Anas that the Messenger of Allah(saw) said: ‘Allah does not bestow a blessing upon any slave and he says: ‘Al hamdu Lillah (praise is to Allah), except that what he gives(the praise) is better than what he received (the blessing).” (Hasan)