ابتداء میں اسلام بیگانہ تھا۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ کَاسِبٍ وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَدَأَ الْإِسْلَامُ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا فَطُوبَی لِلْغُرَبَائِ-
عبدالرحمن بن ابراہیم، یعقوب بن حمید بن کا سب، سوید بن سعید، مروان بن معاویہ، فزاری، یزید بن کبسان، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابتداء میں اسلام اجنبی (مسافر کی مانند غیر معروف) تھا اور عنقریب پھر غیر معروف ہو جائے گا پس خوشخبری ہے بیگانہ بن کر رہنے والوں کے لئے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Islam began as something strange and will go back to being strange, so glad tidings to the strangers." (Sahih)
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ سِنَانِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْإِسْلَامَ بَدَأَ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا فَطُوبَی لِلْغُرَبَائِ-
حرملہ بن یحییٰ، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، ابن لہیعہ، یزید بن ابی حبیب، سنان، سعد، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسلام ابتداء میں بیگانہ تھا اور عنقریب پھر بیگانہ ہو جائے گا سو خوشخبری ہے بیگانوں کے لئے۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Islam began as something strange and will go back to being strange, so glad tidings to the strangers." (Hasan)
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْإِسْلَامَ بَدَأَ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا فَطُوبَی لِلْغُرَبَائِ قَالَ قِيلَ وَمَنْ الْغُرَبَائُ قَالَ النُّزَّاعُ مِنْ الْقَبَائِلِ-
سفیان بن وکیع، حفص بن غیاث، اعمش، ابی اسحاق ، ابی الاحوص، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسلام ابتداء میں بیگانہ تھا اور عنقریب بیگانہ ہو جائے گا سو خوشخبری ہے بیگانوں کے لئے لوگوں نے عرض کیا کہ بیگانوں سے کون مراد ہیں فرمایا جو قبیلہ سے نکال دیئے جائیں۔
It was narrated from Abdulah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “Islam began as ‘something strange and will go back to being strange, so glad to the strangers.” It was said: “Who are the strangers?’ He said: “Strangers who have left their families and tribes.”(Sahih)