آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب کی زندگی کیسے گزری ؟۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِالصَّدَقَةِ فَيَنْطَلِقُ أَحَدُنَا يَتَحَامَلُ حَتَّی يَجِيئَ بِالْمُدِّ وَإِنَّ لِأَحَدِهِمْ الْيَوْمَ مِائَةَ أَلْفٍ قَالَ شَقِيقٌ کَأَنَّهُ يُعَرِّضُ بِنَفْسِهِ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوکریب، ابواسامہ، زائدہ، اعمش، شقیق، ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم کو صدقہ کا حکم کرتے تو ہم میں سے کوئی جاتا اور مزدوری کرتا یہاں تک کہ ایک مد لاتا اس کو صدقہ دیتا اور آج کے دن اس شخص کے پاس لاکھ روپیہ موجود ہے شقیق نے کہا جیسیابومسعود اپنی طرف اشارہ کرتے تھے (یعنی میں ایسا ہی کرتا تھا اور اب میرے پاس ایک لاکھ روپیہ موجود ہیں۔)
It was narrated that Abu Mas'ud said: "The Messenger of Allah P.B.U.H used to enjoin charity, then one of us would go out and carry goods for others until he had earned a Mudd, but one of them nowadays has one hundred thousand (Dinar or Dirham)." Shaqiq said: "It was as if he was hinting that this was he himself." (Sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ أَبِي نَعَامَةَ سَمِعَهُ مِنْ خَالِدِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ خَطَبَنَا عُتْبَةُ بْنُ غَزْوَانَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ لَقَدْ رَأَيْتُنِي سَابِعَ سَبْعَةٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَنَا طَعَامٌ نَأْکُلُهُ إِلَّا وَرَقُ الشَّجَرِ حَتَّی قَرِحَتْ أَشْدَاقُنَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ابونعامہ، خالد بن عمیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے عتبہ بن غزوان نے ہم نے منبر پر خطبہ سنایا تو کہا میں سا تواں آدمی تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اور ہمارے پاس کچھ کھانا نہ تھا صرف درخت کے پتے کھاتے تھے یہاں تک کہ ہمارے مسوڑھے چھلنی ہوگئے۔
It was narrated that Ibn 'Umair said: "Utbah bin Ghazwan delivered a sermon on the pulpit and said: 'I saw myself the seventh of seven with the Messenger of Allah P.B.U.H, and we did not have any food to eat except the leaves of frees, until our gums hurt.''' (sahih)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبَّاسٍ الْجُرَيْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُمْ أَصَابَهُمْ جُوعٌ وَهُمْ سَبْعَةٌ قَالَ فَأَعْطَانِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ لِکُلِّ إِنْسَانٍ تَمْرَةٌ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر، شعبہ، عباس جریری، ابوعثمان ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے لوگ بھوکے ہوئے اور وہ سات آدمی تھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو سات کھجوریں دیں ہر آدمی کیلئے ایک کھجور۔
It was narrated from Abu Hurairah that they suffered from twnger and they were seven. He "Then the Prophet gave me seven dates, one date for each man." (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ ثُمَّ لَتُسْأَلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنْ النَّعِيمِ قَالَ الزُّبَيْرُ وَأَيُّ نَعِيمٍ نُسْأَلُ عَنْهُ وَإِنَّمَا هُوَ الْأَسْوَدَانِ التَّمْرُ وَالْمَائُ قَالَ أَمَا إِنَّهُ سَيَکُونُ-
محمد بن یحییٰ بن ابی عمر عدنی، سفیان بن عیینہ، محمد بن عمرو، یحییٰ بن عبدالرحمن بن حاطب، عبداللہ بن حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے جب یہ آیت اتری (ثُمَّ لَتُسْأَلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنْ النَّعِيمِ) 102۔ التکاثر : 8) (یعنی تم اس دن پوچھے جاؤ گے نعمت کے بارے میں) تو زبیر نے کہا کونسی نعمت ہمارے پاس ہے جس سے پوچھے جائیں گے؟ صرف دو چیزیں ہیں کھجور اور پانی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نعمت کا زمانہ قریب ہے۔
It was narrated from 'Abdullah bin Zubair bin Awwam that his father said:hen the following was rewealed: "Then on that Day you ' ( be asked about the delights you indulged in, in this World) Zubair said: 'What, shall we be asked about? dales only the twa bIack ones, dates and water.' He said: 'It is ' going to happen.''' (Hasan)
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ نَحْمِلُ أَزْوَادَنَا عَلَی رِقَابِنَا فَفَنِيَ أَزْوَادُنَا حَتَّی کَانَ يَکُونُ لِلرَّجُلِ مِنَّا تَمْرَةٌ فَقِيلَ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ وَأَيْنَ تَقَعُ التَّمْرَةُ مِنْ الرَّجُلِ فَقَالَ لَقَدْ وَجَدْنَا فَقْدَهَا حِينَ فَقَدْنَاهَا وَأَتَيْنَا الْبَحْرَ فَإِذَا نَحْنُ بِحُوتٍ قَدْ قَذَفَهُ الْبَحْرُ فَأَکَلْنَا مِنْهُ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ يَوْمًا-
عثمان بن ابی شیبہ، عبدہ بن سلیمان، ہشام بن عروہ، وہب بن کیسان، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو روانہ کیا تین سو آدمیوں کو (جہاد کیلئے) اور ہمارا توشہ ہماری گردنوں پر تھا خیر ہمارا توشہ ختم ہوگیا یہاں تک کہ ہر شخص کو ہم سے ہر روز ایک کھجور ملتی لوگوں نے کہا اے ابوعبداللہ بھلا ایک کھجور سے آدمی کا کیا بنتا ہوگا؟ انہوں نے کہا جب وہ بھی نہ رہی تو اسوقت ہم کو اس کی قدر معلوم ہوئی۔ آخر ہم سمندر کے کنارے آئے وہاں ہم نے دیکھا ایک مچھلی پڑی ہے جس کو دریا نے پھینک دیا ہے ہم اس میں سے اٹھارہ دن تک کھاتے رہے۔
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah P.B.U.H sent us, three hundred men, carrying our provisions on our necks. Our provisions ran out until there would be for (every) man among us one date (a day)." Then it was said: "0 Abu' Abdullah, how can one date satisfy a man?" He said: "When we no longer had it, we realized how much it was worth. Then we came to the sea and found a whale that had been thrown up by the sea, and we ate from it for eighteen days." (Sahih)