آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل کا نیند کے لئے بستر کیسا تھا ؟

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو خَالِدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ ضِجَاعُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدَمًا حَشْوُهُ لِيفٌ-
عبداللہ بن سعید، عبداللہ بن نمیر، ابوخالد، ہشام بن عروہ، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے آن حضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بستر چمڑے کا تھا اس کے اندر خرما کی چھال بھری تھی۔
It was narrated that 'Aishah said: "The bed of the Messenger of Allah P.B.U.H was made of leather, stuffed with fibers of date-palm trees." (Sahih)
حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَی عَلِيًّا وَفَاطِمَةَ وَهُمَا فِي خَمِيلٍ لَهُمَا وَالْخَمِيلُ الْقَطِيفَةُ الْبَيْضَائُ مِنْ الصُّوفِ قَدْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَهَّزَهُمَا بِهَا وَوِسَادَةٍ مَحْشُوَّةٍ إِذْخِرًا وَقِرْبَةٍ-
واصل بن عبدالاعلی، محمد بن فضیل عطاء بن سائب، جناب علی مرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے اور فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آئے ہم دونوں ایک سفید اونی چادر اوڑھے ہوئے تھے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جناب فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جہیز میں دی تھی اور ایک تکیہ دیا تھا جس کے اندر اذخر کی گھاس بھری ہوئی اور ایک مشک پانی کیلئے۔
It was narrated from 'Ata' bin Sa'ib from his father, from' Ali that the Messenger of Allah P.B.U.H came to 'Ali and Fatimah, when they were covered with a Khamil belonging to them. And a Khamil is a white velvet made of wool. The Messenger of Allah had given this to them as a wedding gift, along with a pillow stuffed with Idhkhir and a water skin. (Sahih)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنِي سِمَاکٌ الْحَنَفِيُّ أَبُو زُمَيْلٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی حَصِيرٍ قَالَ فَجَلَسْتُ فَإِذَا عَلَيْهِ إِزَارٌ وَلَيْسَ عَلَيْهِ غَيْرُهُ وَإِذَا الْحَصِيرُ قَدْ أَثَّرَ فِي جَنْبهِ وَإِذَا أَنَا بِقَبْضَةٍ مِنْ شَعِيرٍ نَحْوِ الصَّاعِ وَقَرَظٍ فِي نَاحِيَةٍ فِي الْغُرْفَةِ وَإِذَا إِهَابٌ مُعَلَّقٌ فَابْتَدَرَتْ عَيْنَايَ فَقَالَ مَا يُبْکِيکَ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ وَمَالِي لَا أَبْکِي وَهَذَا الْحَصِيرُ قَدْ أَثَّرَ فِي جَنْبِکَ وَهَذِهِ خِزَانَتُکَ لَا أَرَی فِيهَا إِلَّا مَا أَرَی وَذَلِکَ کِسْرَی وَقَيْصَرُ فِي الثِّمَارِ وَالْأَنْهَارِ وَأَنْتَ نَبِيُّ اللَّهِ وَصَفْوَتُهُ وَهَذِهِ خِزَانَتُکَ قَالَ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ أَلَا تَرْضَی أَنْ تَکُونَ لَنَا الْآخِرَةُ وَلَهُمْ الدُّنْيَا قُلْتُ بَلَی-
محمد بن بشار، عمرو بن یونس، عکرمہ بن عمار، سماک حنفی ابوزمیل، عبداللہ بن عباس، خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا آپ ایک بورئیے پر بیٹھے ہوئے تھے میں بھی بیٹھ گیا آپ صرف ایک تہہ بند باندھے تھے دوسرا کوئی کپڑا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بدن پر نہ تھا اور بوریہ کا نشان آپ کی کمر پہ پڑا ہوا تھا اور میں نے دیکھا تو ایک مٹھی بھر جو شاید ایک صاع ہوں گے اور ببول کے پتے تھے ایک کونے میں اور مشک جو لٹک رہی تھی یہ دیکھ کر میری آنکھوں سے بے اختیار آنسونکل آئے۔ آپ نے فرمایا اے خطاب کے بیٹے تو کیوں روتا ہے؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی میں کیوں نہ روؤں۔ یہ بوریا آپ کے مبارک پہلو میں نشان ڈالے اور آپ کا خزانہ کل اس قدر اس میں کوئی چیز میں نہیں دیکھتا سوائے اس کے جو میں دیکھ رہا ہوں اور کسری اور قیصر کو دیکھئے کیسے میووں اور نہروں میں رہتے ہیں حالانکہ آپ اللہ کے نبی اور اس کے برگزیدہ ہیں اس پر آپ کا یہ توشہ خانہ آپ نے فرمایا اے خطاب کے بیٹے کیا تو اس پر راضی نہیں کہ ہم کو آخرت ملے اور ان کو دنیا، میں نے کہا کیوں نہیں۔
Urnar bin Khattab said: "I entered upon the Messenger of Allah P.B.U.H when he was (sitting) on A fragrant type of grass.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ أُهْدِيَتْ ابْنَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ فَمَا کَانَ فِرَاشُنَا لَيْلَةَ أُهْدِيَتْ إِلَّا مَسْکَ کَبْشٍ-
محمد بن طریف، اسحاق بن ابراہیم بن حبیب، محمد بن فضیل، مجالد، عامر، حارث، حناب علی مرتضی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی (سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا) میرے پاس روانہ کی گئیں اور اس رات کو ہمارا بچھونا کچھ نہ تھا سوائے بکری کی کھال کے۔
It was narrated that 'Ali said: "The daughter of the Messenger of Allah P.B.U.H was presented to me as a bride, and our bed on the night when she was presented to me, was no more than the hide of a ram." (Da'if)