سورت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی تفسیر

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ فِي الْيَوْمِ سَبْعِينَ مَرَّةً قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُرْوَی عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَيْضًا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنِّي لَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ فِي الْيَوْمِ مِائَةَ مَرَّةٍ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ فِي الْيَوْمِ مِائَةَ مَرَّةٍ وَرَوَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ-
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ (وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْ بِكَ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ ) 47۔ محمد : 19) (اور اپنے اور مسلمان مردوں اور عورتوں کے گناہ کی معافی مانگئے۔) کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں دن میں ستر مرتبہ استغفار کرتا ہوں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ بھی منقول ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اللہ تعالیٰ سے دن میں سو مرتبہ مغفرت مانگتا ہوں۔ محمد بن عمرو سے بھی یہ حدیث ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے اور وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported about the Prophet's (SAW) explanation of this verse: "And ask forgiveness for your fault, and for the believing men and believing women." (47: 19) The Prophet (SAW) said, "Surely, I make istighfar (seek forgiveness of Allah) seventy times in a day." [Bukhari 6307, Ahmed 7798]
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ تَلَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا هَذِهِ الْآيَةَ وَإِنْ تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَکُمْ ثُمَّ لَا يَکُونُوا أَمْثَالَکُمْ قَالُوا وَمَنْ يُسْتَبْدَلُ بِنَا قَالَ فَضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مَنْکِبِ سَلْمَانَ ثُمَّ قَالَ هَذَا وَقَوْمُهُ هَذَا وَقَوْمُهُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ فِي إِسْنَادِهِ مَقَالٌ وَقَدْ رَوَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ أَيْضًا هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ-
عبد بن حمید، عبدالرزاق، شیخ من اہل مدینہ، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی ( وَاِنْ تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ) 47۔ محمد : 38) (اور اگر تم نہ مانو گے تو وہ اور قوم سوائے تمہارے بدل دے گا پھر وہ تمہاری طرح نہ ہوں گے۔) صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا یا رسول اللہ ہماری جگہ کون لوگ آئیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان کے شانے پر ہاتھ رکھ کر فرمایا یہ اور اس کی قوم یہ اور اس کی قوم۔ یہ حدیث غریب ہے اور اس کی سند میں کلام ہے۔ عبداللہ بن جعفر بھی یہ حدیث علاء بن عبدالرحمن سے روایت کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah's Messenger (SAW) recited this verse one day:"If you turn away, He will substitute for you another people, then they will not be your likes." (47: 38)They [the sahabah (RA)] asked, "Who will replace us?" Allah's Messenger (SAW) struck the shoulder of Salman and said, "He and his people. He and his people." [Ahmed 9410, Bukhari 4898, Muslim 2546]
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ نَجِيحٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ قَالَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ هَؤُلَائِ الَّذِينَ ذَکَرَ اللَّهُ إِنْ تَوَلَّيْنَا اسْتُبْدِلُوا بِنَا ثُمَّ لَمْ يَکُونُوا أَمْثَالَنَا قَالَ وَکَانَ سَلْمَانُ بِجَنْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخِذَ سَلْمَانَ وَقَالَ هَذَا وَأَصْحَابُهُ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ کَانَ الْإِيمَانُ مَنُوطًا بِالثُّرَيَّا لَتَنَاوَلَهُ رِجَالٌ مِنْ فَارِسَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ نَجِيحٍ هُوَ وَالِدُ عَلِيِّ بْنِ الْمَدِينِيِّ وَقَدْ رَوَی عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ الْکَثِيرَ و حَدَّثَنَا عَلِيٌّ بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ نَجِيحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ و حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ نَحْوَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ مُعَلَّقٌ بِالثُّرَيَّا-
علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بعض صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اگر ہم لوگ روگردانی کریں تو وہ ہماری جگہ دوسرے لوگوں کو لے آئے گا۔ وہ کون لوگ ہیں جو ہماری طرح نہیں ہوں گے؟ راوی کہتے ہیں کہ سلمان رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلمان کی ران پر ہاتھ مار کر فرمایا یہ اور اس کے ساتھی اور اس ذات کی قسم ! جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر ایمان ثریا (بلند ستارہ) میں بھی لٹکتا ہوتا تو اہلِ فارس میں سے چند لوگ اسے لے آتے۔ عبداللہ بن جعفر بن نجیض علی بن مدینی کے والد ہیں۔ علی بن حجر عبداللہ بن جعفر سے بہت کچھ روایت کرتے ہی۔ پھر علی یہی حدیث اسماعیل بن جعفر سے اور وہ عبداللہ بن جعفر بن نجیح سے نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that some of the sahabah (RA) said, "O Messenger of Allah, who are they about whom Allah says that if we turn away, they will replace us whereafter they will not be the, likes of us?" He (the narrator) said that Salman was sitting by the side of the Prophet (SAW) and he struck him on his thigh and said, "He his friends. By Him in Whose Hand is my soul, if faith was placed on Pleiades, the people of Persia would fetch it." [Ahmed 9410, Muslim 2546] --------------------------------------------------------------------------------