سورت قلم کی تفسیر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ قَدِمْتُ مَکَّةَ فَلَقِيتُ عَطَائَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ إِنَّ أُنَاسًا عِنْدَنَا يَقُولُونَ فِي الْقَدَرِ فَقَالَ عَطَائٌ لَقِيتُ الْوَلِيدَ بْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَقَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا خَلَقَ اللَّهُ الْقَلَمَ فَقَالَ لَهُ اکْتُبْ فَجَرَی بِمَا هُوَ کَائِنٌ إِلَی الْأَبَدِ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَفِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ-
یحیی بن موسی، ابوداؤد طیالسی، عبدالواحد سلیم کہتے ہیں کہ میں مکہ مکرمہ آیا تو عطاء بن ابی رباح سے ملاقات کی تو عرض کیا اے ابومحمد ہمارے ہاں کچھ لوگ تقدیر کا انکار کرتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا میری ایک مرتبہ ولید بن عبادہ بن صامت سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے اپنے والد کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز سے پہلے قلم کو پیدا کیا اور اسے حکم دیا کہ لکھو۔ اس نے ہمیشہ ہمیشہ ہونے والی ہر چیز لکھ دی اور اس حدیث میں ایک قصہ بھی ہے۔ یہ حدیث ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سند سے حسن صحیح غریب ہے۔
Abdul Waahid ibn Sulaym narrated: I came to Makkah where I met Ata ibn Abu Rabah. I said to him, “O Abu Muhammad, certain people at our place deny the Divine decree.” Ata said, “I had met Walid ibn Ubadah ibn Samit who said that his father narrated to him that he heard Allah’s Messenger say, “The first thing Allah created was the pen. He said to it, ‘Write down’. So it recorded everything that would take place till eternity.” [Ahmed 22768]