کھانے پر بسم اللہ پڑھنا

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ طَعَامٌ قَالَ ادْنُ يَا بُنَيَّ وَسَمِّ اللَّهَ وَکُلْ بِيَمِينِکَ وَکُلْ مِمَّا يَلِيکَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رُوِيَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِي وَجْزَةَ السَّعْدِيِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ مُزَيْنَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَصْحَابُ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ فِي رِوَايَةِ هَذَا الْحَدِيثِ وَأَبُو وَجْزَةَ السَّعْدِيُّ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ-
عبداللہ بن صباح ہاشمی، عبدالاعلی، معمر، ہشام بن عروہ، حضرت عمر بن ابی سلمہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ کے سامنے کھانا رکھا ہوا تھا۔ آپ نے فرمایا بیٹا قریب ہو جاؤ اور بِسمِ اللَّهَ پڑھ کر دائیں ہاتھ سے اور اپنے سامنے سے کھاؤ ہشام بن عروہ ابووجزہ سعد اور قبیلہ مزینہ کے ایک آدمی کے واسطہ سے بھی حضرت عمر بن ابی سلمہ سے یہ حدیث منقول ہے ہشام بن عروہ کے ساتھیوں نے اس حدیث کو روایت میں اختلاف کیا ہیابووجزہ سعدی کا نام یزید بن عبید ہے۔
Sayyidina Umar ibn Abu Salamah i narrated : Once, I visited Allah’s Messenger (SAW) Food was placed before him. He said, “Son, draw near. Recite Bismillah, eat with your right hand and eat from what is on your side.” [Bukhari 5376, Muslim 2022]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سَوِيَّةَ أَبُو الْهُذَيْلِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِكْرَاشٍ عَنْ أَبِيهِ عِكْرَاشِ بْنِ ذُؤَيْبٍ قَالَ بَعَثَنِي بَنُو مُرَّةَ بْنِ عُبَيْدٍ بِصَدَقَاتِ أَمْوَالِهِمْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدِمْتُ عَلَيْهِ الْمَدِينَةَ فَوَجَدْتُهُ جَالِسًا بَيْنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ قَالَ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَى بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ فَقَالَ هَلْ مِنْ طَعَامٍ فَأُتِينَا بِجَفْنَةٍ كَثِيرَةِ الثَّرِيدِ وَالْوَذْرِ وَأَقْبَلْنَا نَأْكُلُ مِنْهَا فَخَبَطْتُ بِيَدِي مِنْ نَوَاحِيهَا وَأَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ فَقَبَضَ بِيَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى يَدِي الْيُمْنَى ثُمَّ قَالَ يَا عِكْرَاشُ كُلْ مِنْ مَوْضِعٍ وَاحِدٍ فَإِنَّهُ طَعَامٌ وَاحِدٌ ثُمَّ أُتِينَا بِطَبَقٍ فِيهِ أَلْوَانُ الرُّطَبِ أَوْ مِنْ أَلْوَانِ الرُّطَبِ عُبَيْدُ اللَّهِ شَكَّ قَالَ فَجَعَلْتُ آكُلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ وَجَالَتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الطَّبَقِ وَقَالَ يَا عِكْرَاشُ كُلْ مِنْ حَيْثُ شِئْتَ فَإِنَّهُ غَيْرُ لَوْنٍ وَاحِدٍ ثُمَّ أُتِينَا بِمَاءٍ فَغَسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ وَمَسَحَ بِبَلَلِ كَفَّيْهِ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ وَرَأْسَهُ وَقَالَ يَا عِكْرَاشُ هَذَا الْوُضُوءُ مِمَّا غَيَّرَتْ النَّارُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْعَلَاءِ بْنِ الْفَضْلِ وَقَدْ تَفَرَّدَ الْعَلَاءُ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَلَا نَعْرِفُ لِعِكْرَاشٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا هَذَا الْحَدِيثَ-
محمد بن بشار، علاء بن فضل بن عبدالملک بن ابوسویۃ، ابوہذیل، عبیداللہ بن عکراش، حضرت عکراش بن ذویب فرماتے ہیں کہ مجھے بنو مرہ بن عبید نے اپنی زکوة کا مال دے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھیجا جب میں مدینہ پہنچا تو دیکھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مہاجرین اور انصار کے درمیان بیٹھے ہوئے تھے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور ام سلمہ کے ہاں لے گئے اور فرمایا کھانے کے لیے کچھ ہے پس ایک بڑا پیالہ لایا گیا جس میں بہت سا ثرید اور بوٹیاں تھیں، ہم نے کھانا شروع کر دیا اور میں اپنا ہاتھ کناروں میں مارنے لگا۔ جبکہ آپ اپنے سامنے سے کھا رہے تھے آپ نے اپنے بائیں ہاتھ سے میرا دیاں ہاتھ پکڑا اور فرمایا عکراش ایک جگہ سے کھاؤ پورا ایک ہی قسم کا کھانا ہے۔ پھر ایک تھال لایا گیا جس میں مختلف قسم کی خشک یا تر کھجوریں تھیں۔ میں نے اپنے سامنے سے کھانا شروع کر دیا جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہاتھ مبارک تھال میں گھومنے لگا آپ نے فرمایا عکراش جہاں سے جی چاہے کھاؤ۔ اس لیے کہ یہ ایک قسم کی نہیں ہیں۔ پھر پانی لایا گیا اور آپ نے اس سے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے پھر گیلے ہاتھ چہرہ مبارک، بازوؤں اور سر پر مل لیے اور فرمایا، عکراش جو چیز آگ پر پکی ہوئی ہو اس سے اس طرح وضو کیا جاتا ہے یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف علا بن فضل کی روایت سے جانتے ہیں علاء اس حدیث میں متفرد ہیں اس حدیث میں ایک قصہ ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ الْعُقَيْلِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أُمِّ کُلْثُومٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَکَلَ أَحَدُکُمْ طَعَامًا فَلْيَقُلْ بِسْمِ اللَّهِ فَإِنْ نَسِيَ فِي أَوَّلِهِ فَلْيَقُلْ بِسْمِ اللَّهِ فِي أَوَّلِهِ وَآخِرِهِ وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ طَعَامًا فِي سِتَّةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَجَائَ أَعْرَابِيٌّ فَأَکَلَهُ بِلُقْمَتَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا إِنَّهُ لَوْ سَمَّی لَکَفَاکُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأُمُّ کُلْثُومٍ هِيَ بِنْتُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ-
ابوبکر محمد بن ابان، وکیع، ہشام دستوائی، بدیل بن میسرہ، عبداللہ بن عبیداللہ بن عبید بن عمیر، ام کلثوم، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم میں سے کوئی کھانے لگے تو بِسْمِ اللَّهِ پڑھے اور اگر بھول جائے تو کہے بِسْمِ اللَّهِ فِي أَوَّلِهِ وَآخِرِهِ اسی سند کے ساتھ حضرت عائشہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ اپنے چھ صحابہ کے ساتھ کھانا کھا رہے تھے ایک دیہاتی آیا اس نے دو لقموں میں سارا کھانا کھا رہے تھے کہ ایک دیہاتی آیا۔ اس نے دو لقموں میں سارا کھانا کھا لیا پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر وہ بِسْمِ اللَّهِ پڑھتا تو یہ کھانا تمہیں بھی کافی ہوتا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidah Ayshah (RA) reported that Allah’s Messenger said, “When one of you eats (his) food, let him say Bismillah. If he forgets (to say it) in the beginning then he must say. In the name of Allah, the firstof it and the last of it --------------------------------------------------------------------------------