TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
آداب اور اجازت لینے کا بیان
کلام سے پہلے سلام کرنے کے متعلق
حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الصَّبَّاحِ بَغْدَادِيٌّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَکَرِيَّا عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَاذَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّلَامُ قَبْلَ الْکَلَامِ وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَدْعُوا أَحَدًا إِلَی الطَّعَامِ حَتَّی يُسَلِّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ مُنْکَرٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ ذَاهِبٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ زَاذَانَ مُنْکَرُ الْحَدِيثِ-
فضل بن صباح، سعید بن زکریا، عنبسة بن عبدالرحمن، محمد بن زاذان، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سلام کلام سے پہلے کیا جانا چاہیے۔ اسی سند سے یہ بھی منقول ہے کہ کسی کو اس وقت تک کھانے کے لیے نہ بلاؤ جب تک وہ سلام نہ کرے۔ یہ حدیث منکر ہے ہم اسے اسی سند سے جانتے ہیں۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ میں نے امام بخاری سے سنا کہ عنبسہ بن عبدالرحمن حدیث میں ضعیف اور ناقابل اعتبار ہے۔ محمد بن زاذان منکر الحدیث ہے۔
Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, Salaam before speech And through the same sanad it is reported from the Prophet (SAW) that he said, “Do not invite a person to the meal till he greets with salaam.”