TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
جنازوں کا بیان
کسی کی موت کی خبر کا اعلان کرنا مکروہ ہے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ بَکْرِ بْنِ خُنَيْسٍ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ سُلَيْمٍ الْعَبْسِيُّ عَنْ بِلَالِ بْنِ يَحْيَی الْعَبْسِيِّ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ قَالَ إِذَا مِتُّ فَلَا تُؤْذِنُوا بِي إِنِّي أَخَافُ أَنْ يَکُونَ نَعْيًا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ النَّعْيِ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
احمد بن منیع، عبدالقدوس بن بکر، خنیس، حبیب بن سلیم، عبسی، بلال بن یحیی، عبسی، حضرت حذیفہ سے روایت ہے کہ جب میں مرجاؤں تو کسی کو خبر نہ کرنا کیونکہ مجھے ڈر ہے کہ یہ نعی ہے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ نے موت کی خبر کو مشہور کرنے سے منع فرمایا ہے یہ حدیث حسن ہے۔
Sayyidina Huzdhayfah (RA) is reported to have said, “When I die, do not inform anyone of my death lest this should be like a death notice. I heard Allah’s Messenger (SAW) disallow announcing anyone’s death.” [Ibn e Majah 1476]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا حَکَّامُ بْنُ سَلْمٍ وَهَارُونُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ عَنْبَسَةَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاکُمْ وَالنَّعْيَ فَإِنَّ النَّعْيَ مِنْ عَمَلِ الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَالنَّعْيُ أَذَانٌ بِالْمَيِّتِ وَفِي الْبَاب عَنْ حُذَيْفَةَ-
محمد بن حمید، حکام بن سلم، ہارون بن مغیرہ، عنبسہ، ابوحمزہ، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نعی سے بچو کیونکہ یہ جہالت کے کاموں میں سے ہے۔ حضرت عبداللہ کہتے ہیں کہ نعی کسی کی موت کا اعلان کرنا ہے۔ اس باب میں حضرت حذیفہ سے بھی روایت ہے۔
Sayyidina Abdullah (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “Keep away from obituary notices, for that is from the deeds of jahiliyah.” Abdullah said, “Na’yu (oblituary notice) is announcing a death.”
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَلِيدِ الْعَدَنِيُّ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ نَحْوَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ وَالنَّعْيُ أَذَانٌ بِالْمَيِّتِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَنْبَسَةَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ وَأَبُو حَمْزَةَ هُوَ مَيْمُونٌ الْأَعْوَرُ وَلَيْسَ هُوَ بِالْقَوِيِّ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ کَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ النَّعْيَ وَالنَّعْيُ عِنْدَهُمْ أَنْ يُنَادَی فِي النَّاسِ أَنَّ فُلَانًا مَاتَ لِيَشْهَدُوا جَنَازَتَهُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا بَأْسَ أَنْ يُعْلِمَ أَهْلَ قَرَابَتِهِ وَإِخْوَانَهُ وَرُوِيَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ أَنَّهُ قَالَ لَا بَأْسَ بِأَنْ يُعْلِمَ الرَّجُلُ قَرَابَتَهُ-
سعید بن عبدالرحمن، عبداللہ بن ولید، سفیان ثوری، ابوحمزہ، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ اسی کے مثل غیر مرفوع روایت کرتے ہیں لیکن اس روایت میں (وَالنَّعْيُ أَذَانٌ بِالْمَيِّتِ) کے الفاظ بیان نہیں کرتے۔ یہ حدیث عنبسہ کی ابوحمزہ سے مروی حدیث سے اصح ہے ابوحمزہ کا نام میمون اعور ہے یہ محدثین کے نزدیک قوی نہیں۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ عبداللہ کی حدیث غریب ہے بعض علماء نعی کو مکروہ کہتے ہیں ان کے نزدیک نعی کا مطلب یہ ہے کہ کسی کی موت کا اعلان کیا جائے تاکہ لوگ اس کے جنازے میں شریک ہوں بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اپنے رشتہ داروں اور بھائیوں کو اطلاع دینے میں کوئی حرج نہیں۔ ابراہیم بھی یہی کہتے ہیں کہ رشتہ داروں کو خبر دینے میں کوئی حرج نہیں۔
Sa’eed ibn Abdur Rahman Makhzumi reported in like manner from Abdullah ibn Walid Adni, from Sufyan Thawri, from Abu Hamzah, from Ibrahim, from Alqamah and he from Abdullah a non-marfu hadith without the words.