کتوں کو ہلاک کرنا

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ وَيُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنَّ الْکِلَابَ أُمَّةٌ مِنْ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا کُلِّهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا کُلَّ أَسْوَدَ بَهِيمٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ وَأَبِي رَافِعٍ وَأَبِي أَيُّوبَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُرْوَی فِي بَعْضِ الْحَدِيثِ أَنَّ الْکَلْبَ الْأَسْوَدَ الْبَهِيمَ شَيْطَانٌ وَالْکَلْبُ الْأَسْوَدُ الْبَهِيمُ الَّذِي لَا يَکُونُ فِيهِ شَيْئٌ مِنْ الْبَيَاضِ وَقَدْ کَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ صَيْدَ الْکَلْبِ الْأَسْوَدِ الْبَهِيمِ-
احمد بن منیع، ہشیم، منصور بن زاذان، یونس، حسن، حضرت عبداللہ بن مغفل سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر کتے اللہ تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی مخلوق نہ ہوتے تو میں ان سب کے قتل کا حکم دیتا۔ لیکن ہر کالے سیاہ کتے کو قتل کر دو۔ اس باب میں حضرت ابن عمر جابر، ابورافع، ابوایوب نے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے بعض روایات میں ہے کہ خالص سیاہ رنگ کا کتا شیطان ہے یعنی جس میں بالکل سفیدی نہ ہو۔ اہل علم نے خالص کالے رنگ کے شکار کردہ جانور کو مکروہ کہا ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Mughaffa reported that Allah’s Messenger said, “ Were dogs not a creation of the creations (of Allah). I would have commanded that all of them should be exterminated. So, kill all those of them that are black.” [Ahmed 16788]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اقْتَنَی کَلْبًا أَوْ اتَّخَذَ کَلْبًا لَيْسَ بِضَارٍ وَلَا کَلْبَ مَاشِيَةٍ نَقَصَ مِنْ أَجْرِهِ کُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطَانِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَسُفْيَانَ بْنِ أَبِي زُهَيْرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ أَوْ کَلْبَ زَرْعٍ-
احمد بن منیع، اسماعیل بن ابراہیم، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے شکاری کتے یا جانوروں کی حفاظت کرنے والے کتے کے علاوہ کتا پالا اس کے ثواب میں سے ہر روز دو قیراط کم کیے جاتے ہیں۔ اس باب میں عبداللہ بن مغفل، ابوہریرہ اور سفیان بن ابوزبیر سے بھی احادیث منقول ہیں۔ حدیث ابن عمر حسن صحیح ہے نبی اکرم سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے فرمایا کھیتی کی حفاظت والا کتا (یعنی اس کا پالنا بھی جائز ہے)
Sayyidina Ibn Umar reported that Allah’s MessengerL- said, “If anyone acquires a dog, or keeps a dog, who is not for hunting or protecting sheep, then two qirats will he deducted from his reward every day.’ [Bukhari 5480, Muslim 1574]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ إِلَّا کَلْبَ صَيْدٍ أَوْ کَلْبَ مَاشِيَةٍ قَالَ قِيلَ لَهُ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ يَقُولُ أَوْ کَلْبَ زَرْعٍ فَقَالَ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ لَهُ زَرْعٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، حماد بن زید، عمرو بن دینار، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شکاری کتوں اور جانوروں کی حفاظت کے لئے رکھے جانے والے کتوں کے علاوہ سب کتوں کو مارنے کا حکم دیا۔ راوی کہتے ہیں کہ ابن عمر سے کہا گیا کہ ابوہریرہ کھیت کے کتے کی بھی اسثنا کرتے ہیں۔ ابن عمر سے فرمایا اس لئے کہ ابوہریرہ کے کھیت تھے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Umar reported that Allah’s Messenger gave command for the extermination of dogs, except hunting dogs and sheep dogs. It was said to him that Ahul Hurayrah said, “and farm dogs,” he said, “He has farms.” [Nisai 4290]
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اتَّخَذَ کَلْبًا إِلَّا کَلْبَ مَاشِيَةٍ أَوْ صَيْدٍ أَوْ زَرْعٍ انْتَقَصَ مِنْ أَجْرِهِ کُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُرْوَی عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ رَخَّصَ فِي إِمْسَاکِ الْکَلْبِ وَإِنْ کَانَ لِلرَّجُلِ شَاةٌ وَاحِدَةٌ-
حسن بن علی، عبدالرحمن، معمر، زہری، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص کتا پالتا ہے اس کے اجر میں سے روزانہ ایک قیراط کم ہو جاتا ہے بشرطیکہ وہ کتا جانوروں یا کھیتی باڑی کی حفاظت کے لئے نہ ہو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ عطاء بن ابی رباح سے منقول ہے کہ انہوں نے اس شخص کو بھی کتا پالنے کی اجازت دی ہے جس کے پاس ایک بکری ہو۔ اسحاق بن منصور، حجاج بن محمد، ابن جریج، عطاء
Sayyidina Abu Hurayra reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone keeps a dog, except a sheep dog or a hunting (dog) or a farm (dog) then a qrat will be deducted from his reward every day.” [Muslim 1575]
حَدَّثَنَا بِذَلِکَ إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ بِهَذَا-
یہ حدیث اسحاق بن منصور، حجاج بن محمد سے وہ ابن جریج سے اور وہ عطاء سے نقل کرتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ أَسْبَاطِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ إِنِّي لَمِمَّنْ يَرْفَعُ أَغْصَانَ الشَّجَرَةِ عَنْ وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ فَقَالَ لَوْلَا أَنَّ الْکِلَابَ أُمَّةٌ مِنْ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا کُلَّ أَسْوَدَ بَهِيمٍ وَمَا مِنْ أَهْلِ بَيْتٍ يَرْتَبِطُونَ کَلْبًا إِلَّا نَقَصَ مِنْ عَمَلِهِمْ کُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ إِلَّا کَلْبَ صَيْدٍ أَوْ کَلْبَ حَرْثٍ أَوْ کَلْبَ غَنَمٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عبید بن اسباط بن محمد قرشی، اعمش، اسماعیل بن مسلم، حسن، حضرت عبداللہ بن مغفل سے روایت ہے کہ میں ان لوگوں میں سے تھا جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبہ دیتے وقت آپ کے چہرے سے درخت کی ٹہنیاں اٹھا رکھی تھیں۔ آپ نے فرمایا اگر کتے اللہ کی مخلوق میں سے ایک مخلوق نہ ہوتے تو انہیں ہلاک کرنے کا حکم دے دیتا۔ لہذا تم کالے سیاہ کتے کو قتل کر دو۔ کوئی گھر والے ایسے نہیں کہ وہ کتاباندھ کر رکھیں اور ان کے اجر میں سے روزانہ ایک قیراط کم نہ ہوتا۔ لیکن کھیتی اور جانوروں کی حفاظت یا شکاری کی اجازت ہے۔ یہ حدیث حسن ہے اور کئی سندوں سے حسن سے ہی منقول ہے وہ عبداللہ بن مغفل سے اور وہ نبی اکرم سے نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Abdullah ibn Mughaffal narrated: I was one of those who had raised the branches of the tree away from the face of Allah’s Messenger while he was delivering a sermon. He said, “Were the dogs not one of the creatures (of Allah), I would have commanded that they should be eliminated. So kill all the black dogs among them. And, there are no people in a house who have a dog except a hunting dog, a farm dog or a sheep dog but a qirat of their good deeds are deducted every day.” [Ahmed 16788]