کتنی قیمت کی چیز چوری کرنے پرہاتھ کاٹا جائے ۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَتْهُ عَمْرَةُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْطَعُ فِي رُبُعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ مَرْفُوعًا وَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ مَوْقُوفًا-
علی بن حجر، سفیان بن عیینہ، زہری، عمر، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ کے عوض ہاتھ کاٹا کرتے تھے یہ حدیث حسن صحیح ہے یہ حدیث متعدد اسناد سے بواسطہ عمرہ حضرت عائشہ سے مرفوعا مروی ہے بعض نے بواسطہ عمرہ حضرت عائشہ سے موقوفا روایت کی ہے۔
Sayyidah Ayshah (RA) reported that the Prophet (SAW) used to cut off the hand for the quarter of a dinar or more. [Bukhari 6790, Muslim 1684]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَطَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مِجَنٍّ قِيمَتُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سَعْدٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَيْمَنَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّيقُ قَطَعَ فِي خَمْسَةِ دَرَاهِمَ وَرُوِي عَنْ عُثْمَانَ وَعَلِيٍّ أَنَّهُمَا قَطَعَا فِي رُبُعِ دِينَارٍ وَرُوِي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ أَنَّهُمَا قَالَا تُقْطَعُ الْيَدُ فِي خَمْسَةِ دَرَاهِمَ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ فُقَهَائِ التَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ رَأَوْا الْقَطْعَ فِي رُبُعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ لَا قَطْعَ إِلَّا فِي دِينَارٍ أَوْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ وَهُوَ حَدِيثٌ مُرْسَلٌ رَوَاهُ الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَالْقَاسِمُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ قَالُوا لَا قَطْعَ فِي أَقَلَّ مِنْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ وَرُوِي عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ قَالَ لَا قَطْعَ فِي أَقَلَّ مِنْ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ-
قتیبہ، لیث، نافع، ابن عمر، سعید، عبداللہ بن عمر، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کا ہاتھ کاٹا ایک ڈھال چوری کرنے کے بدلے میں جس کی قیمت تین درہم تھی۔ اس باب میں حضرت سعد، عبداللہ بن عمرو، ابن عباس ابوہریرہ، ام ایمن سے بھی روایات منقول ہیں۔ حضرت ابن عمر کی حدیث حسن صحیح ہے بعض صحابہ کرام کا اسی پر عمل ہے حضرت ابوبکر بھی ان میں شامل ہیں انہوں نے پانچ درہم کی چوری پر ہاتھ کاٹا حضرت عثمان اور حضرت علی سے منقول ہے کہ انہوں نے چوتھائی دینار کی چوری پر ہاتھ کاٹا۔ حضرت ابوہریرہ اور ابوسعید سے منقول ہے کہ پانچ درہم کی چوری پر ہاتھ کاٹا جائے۔ بعض فقہاء تابعین کا اس پر عمل ہے امام مالک، شافعی، احمد، اسحاق کا یہی قول ہے کہ چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ کی چیز چوری کرنے پر ہاتھ کاٹا جائے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا کہ ایک دینار یا دس درہم سے کم کی چیز میں ہاتھ نہ کاٹا جائے یہ حدیث مرسل ہے اسے قاسم بن عبدالرحمن نے ابن مسعود سے روایت کیا ہے لیکن قاسم کا ابن مسعود سے سماع نہیں۔ بعض اہل علم کا اس پر عمل ہے۔ سفیان ثوری، اور اہل کوفہ کا بھی یہی قول ہے وہ فرماتے ہیں کہ دس درہم سے کم میں ہاتھ نہ کاٹا جائے۔
Sayyidina lbn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) had the hand of a thief cut off for (having stolen) a shield worth three drihams. [Bukhari 6795, Muslim 1686]