چرواہوں کو اجازت ہے کہ ایک دن رمی کریں اور ایک دن چھوڑیں ۔

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الْبَدَّاحِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْخَصَ لِلرِّعَائِ أَنْ يَرْمُوا يَوْمًا وَيَدَعُوا يَوْمًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَکَذَا رَوَی ابْنُ عُيَيْنَةَ وَرَوَی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الْبَدَّاحِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ أَبِيهِ وَرِوَايَةُ مَالِکٍ أَصَحُّ وَقَدْ رَخَّصَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ لِلرِّعَائِ أَنْ يَرْمُوا يَوْمًا وَيَدَعُوا يَوْمًا وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ-
ابن ابی عمر، سفیان، عبداللہ بن ابی بکر، محمد بن عمر، ابوالبداح بن عدی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چرواہوں کو ایک دن کنکریاں مارنے اور ایک دن چھوڑنے کی رخصت دی۔ امام ابوعیسی فرماتے ہیں کہ ابن عیینہ نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے مالک بن انس بھی عبیداللہ بن ابوبکر سے وہ اپنے والد سے اور ابوالبداع بن عاصم بن عدی سے ان کے والد کے حوالے سے روایت کرتے ہیں کہ مالک کی روایت اصح ہے۔ اہل علم کی ایک جماعت چرواہوں کو ایک دن کنکریاں مارنے اور ایک دن چھوڑ دینے کی اجازت دیتی ہے امام شافعی کا بھی یہی قول ہے۔
Abu al-Baddah ibn Aasim ibn Adi reported from his father that the Prophet (SAW) gave consession to the shepherd to cast pebbles one day and skip the next day. [Ahmed23835, Abu Dawud 1976, Nisai 3068, Ibn e Majah 3036]
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الْبَدَّاحِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرِعَائِ الْإِبِلِ فِي الْبَيْتُوتَةِ أَنْ يَرْمُوا يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ يَجْمَعُوا رَمْيَ يَوْمَيْنِ بَعْدَ يَوْمِ النَّحْرِ فَيَرْمُونَهُ فِي أَحَدِهِمَا قَالَ مَالِکٌ ظَنَنْتُ أَنَّهُ قَالَ فِي الْأَوَّلِ مِنْهُمَا ثُمَّ يَرْمُونَ يَوْمَ النَّفْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ-
حسن بن علی، خلال، عبدالرزاق، ابوالبداح بن عاصم بن عدی اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اونٹ چرانے والوں کو منی میں رات نہ رہنے کی اجازت دی وہ اس طرح کہ قربانی کے دن کنکریاں ماریں پھر دو دن کی رمی پہلے دن کرے اور پھر اسی دن رمی کے لیے آجائے جس دن وہاں سے کوچ کیا جاتا ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے اور یہ ابن عیینہ کی عبداللہ بن ابوبکر سے مروی روایت سے اصح ہے۔
Abu al-Baddah ibn Aasim ibn Adi reported from his father that Allah’s Messenger (SAW) allowed the cameiherds to not stay in Mina and to cast pebbles on the day of sacrifice and after that make rami of two days together after the day of sacrifice on one of the days. Maalik said: I imagine that he said, “On the first of those days and then on the day of departure.” [Ahmed23837, Al 1975, Nisai 3069, Ibn e Majah 3037]