TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
وترکا بیان
چاشت کی نماز
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ فُلَانِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عَمِّهِ ثُمَامَةَ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی الضُّحَی ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَکْعَةً بَنَی اللَّهُ لَهُ قَصْرًا مِنْ ذَهَبٍ فِي الْجَنَّةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ هَانِئٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَنُعَيْمِ بْنِ هَمَّارٍ وَأَبِي ذَرٍّ وَعَائِشَةَ وَأَبِي أُمَامَةَ وَعُتْبَةَ بْنِ عَبْدٍ السُّلَمِيِّ وَابْنِ أَبِي أَوْفَی وَأَبِي سَعِيدٍ وَزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ-
ابوکریب محمد بن علاء، یونس بن بکیر، محمد بن اسحاق، موسیٰ بن فلاں بن انس، ثمامہ بن انس بن مالک، انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص چاشت کی نماز بارہ رکعت پڑھے اس کے لئے اللہ تعالیٰ جنت میں سونے کا محل بنائے گا اس باب میں ام ہانی ابوہریرہ نعیم بن ہمار، ابوذر عائشہ ابوامامہ عتبہ بن عبدالسلمی ابن ابی اوفی ابوسعید زید بن ارقم اور ابن عباس سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں انس کی حدیث غریب ہے ہم اسے اس سند کے علاوہ نہیں جانتے
Sayyidina Anas ibn Malik (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone prays twelve raka’at of the (salah of) duha then Allah builds for him a castle of gold in Paradise.” (The time for it is from the advance of day till the decline of the sun).
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ مَا أَخْبَرَنِي أَحَدٌ أَنَّهُ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی إِلَّا أُمَّ هَانِئٍ فَإِنَّهَا حَدَّثَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ بَيْتَهَا يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ فَاغْتَسَلَ فَسَبَّحَ ثَمَانَ رَکَعَاتٍ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّی صَلَاةً قَطُّ أَخَفَّ مِنْهَا غَيْرَ أَنَّهُ کَانَ يُتِمُّ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَکَأَنَّ أَحْمَدَ رَأَی أَصَحَّ شَيْئٍ فِي هَذَا الْبَابِ حَدِيثَ أُمِّ هَانِئٍ وَاخْتَلَفُوا فِي نُعَيْمٍ فَقَالَ بَعْضُهُمْ نُعَيْمُ بْنُ خَمَّارٍ و قَالَ بَعْضُهُمْ ابْنُ هَمَّارٍ وَيُقَالُ ابْنُ هَبَّارٍ وَيُقَالُ ابْنُ هَمَّامٍ وَالصَّحِيحُ ابْنُ هَمَّارٍ وَأَبُو نُعَيْمٍ وَهِمَ فِيهِ فَقَالَ ابْنُ حِمَازٍ وَأَخْطَأَ فِيهِ ثُمَّ تَرَکَ فَقَالَ نُعَيْمٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی و أَخْبَرَنِي بِذَلِکَ عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ أَبِي نُعَيْمٍ-
ابوموسی محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، عبدالرحمن بن ابولیلی فرماتے ہیں مجھے ام ہانی کے علاوہ کسی نے نہیں بتایا کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو چاشت کی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا یہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے دن ان کے گھر میں آئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غسل کیا اور آٹھ رکعت نماز پڑھی میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس سے پہلے اتنی مختصر اور خفیف نماز پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا اختصار کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع اور سجود پوری طرح کر رہے تھے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے امام احمد کے نزدیک اس باب میں حضرت ام ہانی کی روایت اصح ہے نعیم کے بارے میں علماء میں اختلاف ہے بعض کہتے ہیں نعم بن عمار اور بعض نے ابن ہمار کہا ہے انہیں ابن ہمار اور ابن ہمام بھی کہا جاتا ہے جبکہ ابن ہمار ہی ہیابونعیم کو اس میں وہم ہوگیا ہے وہ ابن خمار کہتے ہیں انہوں نے اس میں خطا کی ہے اور پھر نعیم اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان واسطہ چھوڑ دیا ہے امام ترمذی فرماتے ہیں مجھے عبد بن حمید نے بواسطہ ابونعیم اس کی خبر دی ہے
Abdur Rahrnan ibn Abu Layla narrated that no one informed him having seen Allah’s Messenger pray the duha salah except Sayyidah Umm Hani ijir. She narrated that Allah’s Messenger enterred her house on the day of liberation of Makkah, had a bath and prayed eight raka’at. “I had not seen him before offering more brief salah than this though he carefully completed the ruku and sajdah.’
حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ السِّمْنَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ أَوْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنَّهُ قَالَ ابْنَ آدَمَ ارْکَعْ لِي مِنْ أَوَّلِ النَّهَارِ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ أَکْفِکَ آخِرَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ-
ابوجعفر سمنانی، محمد بن حسین ابومسہر، اسماعیل بن عیاش، بجیربن سعد، خالد بن معدان، جبیر، بن نفیر، ابودرداء، ابوذر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے بنی آدم میرے لئے دن کے شروع میں چار رکعتیں پڑھ میں تیرے دن بھر کے کاموں کو پورا کروں گا امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث غریب ہے وکیع نضر بن شمیل اور کئی آئمہ حدیث نے یہ حدیث نہاس بن قہم سے روایت کی ہے اور ہم نہاس کو اس حدیث ہی سے پہچانتے ہیں
Sayyidina Abu Zarr (RA) reported from Allah’s Messenger (SAW) (a hadith Qudsi)O that Allah, the Blessed, the Exalted said, ‘0 son of Adam! Bow down for Me four raka’at in the beginning of the day, I will suffice you to the end of the day.”
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ نَهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ عَنْ شَدَّادٍ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَافَظَ عَلَی شُفْعَةِ الضُّحَی غُفِرَ لَهُ ذُنُوبُهُ وَإِنْ کَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رَوَی وَکِيعٌ وَالنَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ نَهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ-
محمد بن عبدالاعلی بصری، یزید بن زریع، نہاس بن قہم، شداد ابى عمار، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے چاشت کی دو رکعتیں ہمیشہ پڑھیں اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے اگرچہ سمندر کی جھاگ کی طرح ہی کیوں نہ ہوں
Nahhas ibn Qahm reported from Shaddad ibn Abu Ammar who reported from Sayyidina Abu Huraira (RA) that Allah’s Messenger (SAW) said, “He who is regular at tie two raka’at of duha, his sins are forgiven to him though they may be as much as the foams o he ocean.”
حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی حَتَّی نَقُولَ لَا يَدَعُ وَيَدَعُهَا حَتَّی نَقُولَ لَا يُصَلِّي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ-
زیاد بن ایوب بغدادی، محمد بن ربیعہ، فضیل بن مرزوق، عطیہ عوفی ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چاشت کی نماز پڑھتے یہاں تک کہ ہم کہتے اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے نہیں چھوڑیں گے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چھوڑ دیتے تو ہم کہتے اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے نہیں پڑھیں گے
Sayyidina Abu Sa’eed Khudri (RA) said that Allah’s Messenger (SAW) used to pray the duha till they said that he would never give it up. Then he would give it up till they said that he would never pray it.