پڑوسی کے حقوق

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ شَابُورَ وَبَشِيرٍ أَبِي إِسْمَعِيلَ عَنْ مُجَاهِدٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو ذُبِحَتْ لَهُ شَاةٌ فِي أَهْلِهِ فَلَمَّا جَائَ قَالَ أَهْدَيْتُمْ لِجَارِنَا الْيَهُودِيِّ أَهْدَيْتُمْ لِجَارِنَا الْيَهُودِيِّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّی ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَالْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَأَبِي شُرَيْحٍ وَأَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْضًا-
محمد بن عبدالاعلی، سفیان، داؤد بن شابور، بشیر، ابواسماعیل، مجاہد، عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمرو کے گھر میں ان کے لیے ایک بکری ذبح کی گئی۔ جب آپ تشریف لائے تو پوچھا کیا تم نے اپنے یہودی پڑوسی کو گوشت بھیجا ہے۔ اس لیے کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا جبرائیل مجھے ہمیشہ پڑوسی کے ساتھ بھلائی اور احسان کی وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ میں سمجھا کہ وہ اسے وارث بنا دیں گے اس باب میں حضرت عائشہ، ابن عباس، عقبہ بن عامر، ابوہریرہ، انس، عبداللہ بن عمرو، مقداد بن اسود، ابوشریح، اور ابوامامہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے مجاہد سے بھی ابوہریرہ اور عائشہ کے واسطے سے منقول ہے۔
Mujahid narrated: A sheep was slaughtered for Abdullah ibn Amr (RA) in his house. When he came, he asked, “Have you given some to our Jew neighbour? Have you given some to our Jew neighbour? I had heard Allah’s Messenger say, ‘Jibril did not cease to instruct me about the neighbour till I thought that he would make him an heir.” [Abu Dawud 5152]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ هُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، لیث بن سعد، یحیی بن سعید، ابوبکر بن محمد، ابن عمر، حضرت عائشہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جبرائیل ہمیشہ مجھے پڑوسی کے متعلق نصیحت کرتے رہے یہاں تک کہ میں گمان کرنے لگا کہ وہ اسے وارث بنا دیں گے۔
Sayyidah Aisha (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Jibril did not cease to instruct me concerning the neighbour so that I thought he would make him an heir.” [Bukhari 6014, Muslim 2624]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ شَرِيکٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ الْأَصْحَابِ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرُهُمْ لِصَاحِبِهِ وَخَيْرُ الْجِيرَانِ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرُهُمْ لِجَارِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ-
احمد بن محمد، عبداللہ بن مبارک، حیوة بن شریح، شرحبیل بن شریک، ابی عبدالرحمن، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے نزدیک بہتر ساتھی وہ ہے جو اپنے ساتھی کے لیے بہتر ہے اور بہتر پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسی کے لیے بہتر ہے یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ابوعبدالرحمن حبلی کا نام عبداللہ بن یزید ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messenger said, “The best of companions in the sight of Allah is he who is the best for his companions, and the best of neighbours in Allah’s sight is the best of them for his neighbour.” [Ahmed 6577]