پوری نماز کی ترکیب

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَی بْنِ خَلَّادِ بْنِ رَافِعٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ جَدِّهِ عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ يَوْمًا قَالَ رِفَاعَةُ وَنَحْنُ مَعَهُ إِذْ جَائَهُ رَجُلٌ کَالْبَدَوِيِّ فَصَلَّی فَأَخَفَّ صَلَاتَهُ ثُمَّ انْصَرَفَ فَسَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ فَارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ فَصَلَّی ثُمَّ جَائَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ وَعَلَيْکَ فَارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَفَعَلَ ذَلِکَ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا کُلُّ ذَلِکَ يَأْتِي النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيُسَلِّمُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُولُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ فَارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَخَافَ النَّاسُ وَکَبُرَ عَلَيْهِمْ أَنْ يَکُونَ مَنْ أَخَفَّ صَلَاتَهُ لَمْ يُصَلِّ فَقَالَ الرَّجُلُ فِي آخِرِ ذَلِکَ فَأَرِنِي وَعَلِّمْنِي فَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أُصِيبُ وَأُخْطِئُ فَقَالَ أَجَلْ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَتَوَضَّأْ کَمَا أَمَرَکَ اللَّهُ ثُمَّ تَشَهَّدْ وَأَقِمْ فَإِنْ کَانَ مَعَکَ قُرْآنٌ فَاقْرَأْ وَإِلَّا فَاحْمَدْ اللَّهَ وَکَبِّرْهُ وَهَلِّلْهُ ثُمَّ ارْکَعْ فَاطْمَئِنَّ رَاکِعًا ثُمَّ اعْتَدِلْ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ فَاعْتَدِلْ سَاجِدًا ثُمَّ اجْلِسْ فَاطْمَئِنَّ جَالِسًا ثُمَّ قُمْ فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِکَ فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُکَ وَإِنْ انْتَقَصْتَ مِنْهُ شَيْئًا انْتَقَصْتَ مِنْ صَلَاتِکَ قَالَ وَکَانَ هَذَا أَهْوَنَ عَلَيْهِمْ مِنْ الْأَوَّلِ أَنَّهُ مَنْ انْتَقَصَ مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا انْتَقَصَ مِنْ صَلَاتِهِ وَلَمْ تَذْهَبْ کُلُّهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ رِفَاعَةَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ-
علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، یحیی بن خلاد بن رافع زرقی، رفاعہ بن رافع فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے رفاعہ کہتے ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے کہ ایک دیہاتی شخص آیا اور ہلکی نماز پڑھ کر فارغ ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جاؤ اور نماز پڑھو تم نے نماز نہیں پڑهی وہ شخص واپس ہوا اور دوبارہ نماز پڑھی پھر آیا اور سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جا اور نماز پڑھ تو نے نماز نہیں پڑھی دو یا تین مرتبہ ایسا ہوا ہر مرتبہ وہ آتا اور سلام کرتا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے یہی کہتے کہ جاؤ اور نماز پڑھو تم نے نماز نہیں پڑھی اس پر لوگ گھبرا گئے اور ان پر یہ بات شاق گذری کہ جس نے ہلکی نماز پڑھی گویا کہ اس نے نماز پڑھی ہی نہیں چنانچہ اس شخص نے آخر میں عرض کیا مجھے سکھائے میں تو انسان ہوں صحیح بھی کرتا ہوں اور مجھ سے غلطی بھی ہوتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ٹھیک ہے جب تم نماز کے لئے کھڑے ہو تو جس طرح اللہ نے حکم دیا ہے اسی طرح وضو کرو پھر اذان دو اور اقامت کہو پھر اگر تمہیں قرآن میں سے کچھ یاد ہو تو پڑھو ورنہ اللہ کی تعریف اور اس کی بزرگی بیان کرو اور لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ پڑھو پھر رکوع کرو اور اطمینان کے ساتھ کرو پھر سیدھے کھڑے ہو جاؤ پھر اطمینان کے ساتھ سجدہ کرو پھر اطمینان کے ساتھ بیٹھو پھر کھڑے ہو جاؤ اگر تم نے ایسا کیا تو تمہاری نماز مکمل ہوگئی اور اگر اس میں کچھ کمی ہوئی تو وہ تمہاری نماز میں کمی ہوگئی رفاعہ کہتے ہیں کہ یہ چیز ہم لوگوں کے لئے پہلی چیز سے آسان تھی کہ جو کمی رہ گئی وہ تمہاری نماز میں کمی ہوئی اور پوری کی پوری نماز بے کار نہیں ہوئی اس باب میں ابوہریرہ اور عمار بن یاسر سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں حضرت رفاعہ کی حدیث حسن ہے اور یہ حدیث انہی سے کئی سندوں سے مروی ہے
Sayyidina Rifa’ah ibn Rafi narrated Once the Prophet (SAW) was seated in the mosquc and we were with him. A villager came and offered a brief salah and on finishing it he offered salaam to the Prophet (SAW). He said, “Go and offer salah. You have not offered it.” He went back and repeated it and came back and greeted the Prophet (SAW) but he said, “Go and offer salah for you have not observed it.” This happened twice or thrice. Each time, he came offered salaam and the-Prophet (SAW) told him to go and offer salah, for he had not done it. The people were worried because of that, imagining that whoever offered a brief prayer had not actually prayed. So, this man said finally. “Teach me, for I am a human who may be right as well as mistaken.” The Prophet (SAW) said, “Okay! When you come for prayer, make ablution as Allah has commanded. Then call the adhan and the iqamah. Then if you remember something from the Qur’an, recite it otherwise praise Allah and extol him and recite "There is no God but Allah". Then go into ruku and bow down in a composed manner. Then stand up straight. Then go into sajdah in a careful way and then sit peacefully. Then stand up. If you do that then your salah is perfect but if there is a lapse then there will be a lapse in your salah.”
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّی ثُمَّ جَائَ فَسَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ فَقَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ الرَّجُلُ فَصَلَّی کَمَا کَانَ صَلَّی ثُمَّ جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ حَتَّی فَعَلَ ذَلِکَ ثَلَاثَ مِرَارٍ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أُحْسِنُ غَيْرَ هَذَا فَعَلِّمْنِي فَقَالَ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَکَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ بِمَا تَيَسَّرَ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ ثُمَّ ارْکَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ رَاکِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ جَالِسًا وَافْعَلْ ذَلِکَ فِي صَلَاتِکَ کُلِّهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَقَدْ رَوَی ابْنُ نُمَيْرٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَرِوَايَةُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَصَحُّ وَسَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ قَدْ سَمِعَ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَرَوَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ اسْمُهُ کَيْسَانُ وَسَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ يُکْنَی أَبَا سَعْدٍ وَکَيْسَانُ عَبْدٌ کَانَ مُکَاتَبًا لِبَعْضِهِمْ-
محمد بن بشار، یحیی بن سعید، عبیداللہ بن عمر، سعید بن ابوسعید، ابوہریرہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم داخل ہوئے تو ایک آدمی اور بھی داخل ہو اور اس نے نماز پڑھی پھر آیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب دیا اور فرمایا واپس جاؤ اور نماز پڑھو تم نے نماز نہیں پڑھی وہ شخص واپس گیا اور اسی طرح نماز پڑھی جس طرح پہلے نماز پڑھی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کا جواب دیا اور اس سے فرمایا جاؤ اور نماز پڑھو تم نے نماز نہیں پڑھی یہاں تک کہ تین مرتبہ ایسا ہی کیا اس شخص نے عرض کیا اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سچا دین دیکر بھیجا ہے میں اس سے بہتر نہیں پڑھ سکتا مجھے سکھائۓ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم نماز کے لئے کھڑی ہو تو تکبیر کہو اور قرآن میں سے جو کچھ یاد ہو پڑھو پھر اطمینان کے ساتھ رکوع کرو پھر اٹھو اور اطمینان کے ساتھ بیٹھو اور پوری نماز میں اسی طرح کرو امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اس باب کو ابن نمیر نے عبداللہ بن عمر سے انہوں نے سعید مقبری کے والد کا ذکر نہیں کیا کہ وہ ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں یحیی بن سعید کی روایت عبیداللہ بن عمر سے اصح ہے سعید مقبری نے ابوہریرہ سے احادیث سنی ہیں اور وہ اپنے والد سے بحوالہ ابوہریرہ روایت کرتے ہیں اور ابوسعید مقبری کا نام کیسان ہے اور سعید مقبری کی کنیت ابوسعد ہے
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that when Allah’s Messenger (SAW) enterred the mosque, another person also enterred it and he offered salah. Then, he came and greeted the Prophet (SAW). He responded to his salam and said, ‘Go back and repeat your prayer, for, you have not offered it.’ He went back and repeated the salah in the same way as he had offered before. He then came to the Prophet (SAW) and greeted him with salaam. He gave the response and said to him, “Go. Offer the salah. You have not prayed.’ This happened three times. This man submitted, “By Him Who has sent you with the true religion, I cannot offer prayer better than this. Do teach me!” So, the Prophet (SAW) said, ‘When you stand for salah, call the takbir (which is takbir tahrimah). Then recite from the Qur’an whatever you remember. Then make the ruku peacefully. Get up and stand straight. Then make the sajdah in a peaceful manner. Get up and sit composedly. Do this throughout in your salah.’
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ سَمِعْتُهُ وَهُوَ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمْ أَبُو قَتَادَةَ بْنُ رِبْعِيٍّ يَقُولُ أَنَا أَعْلَمُکُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا مَا کُنْتَ أَقْدَمَنَا لَهُ صُحْبَةً وَلَا أَکْثَرَنَا لَهُ إِتْيَانًا قَالَ بَلَی قَالُوا فَاعْرِضْ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ اعْتَدَلَ قَائِمًا وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْکِبَيْهِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْکِبَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ وَرَکَعَ ثُمَّ اعْتَدَلَ فَلَمْ يُصَوِّبْ رَأْسَهُ وَلَمْ يُقْنِعْ وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَی رُکْبَتَيْهِ ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَاعْتَدَلَ حَتَّی يَرْجِعَ کُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلًا ثُمَّ أَهْوَی إِلَی الْأَرْضِ سَاجِدًا ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ جَافَی عَضُدَيْهِ عَنْ إِبْطَيْهِ وَفَتَخَ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ ثُمَّ ثَنَی رِجْلَهُ الْيُسْرَی وَقَعَدَ عَلَيْهَا ثُمَّ اعْتَدَلَ حَتَّی يَرْجِعَ کُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلًا ثُمَّ أَهْوَی سَاجِدًا ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ ثَنَی رِجْلَهُ وَقَعَدَ وَاعْتَدَلَ حَتَّی يَرْجِعَ کُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ ثُمَّ نَهَضَ ثُمَّ صَنَعَ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِکَ حَتَّی إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ کَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْکِبَيْهِ کَمَا صَنَعَ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلَاةَ ثُمَّ صَنَعَ کَذَلِکَ حَتَّی کَانَتْ الرَّکْعَةُ الَّتِي تَنْقَضِي فِيهَا صَلَاتُهُ أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَی وَقَعَدَ عَلَی شِقِّهِ مُتَوَرِّکًا ثُمَّ سَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَمَعْنَی قَوْلِهِ وَرَفَعَ يَدَيْهِ إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ يَعْنِي قَامَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ-
محمد بن بشار، محمد بن مثنی، یحیی بن سعید، عبدالحمید بن جعفر، محمد بن عمرو بن عطاء، ابوحمید ساعدی سے نقل کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں نے ابوحمید کو کہتے ہوئے سنا اس وقت وہ وہ دس صحابہ میں بیٹھے ہوئے تھے جن میں ابوقتادہ ربعی بھی شامل ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے بارے میں تم سب سے زیادہ جانتا ہوں صحابہ نے فرمایا تم نہ حضور کی صحبت میں ہم سے پہلے آئے اور نہ ہی تمہاری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں زیادہ آمد ورفت تھی ابوحمید نے کہا یہ تو صحیح ہے صحابہ نے فرمایا بیان کرو ابوحمید نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو سیدھے کھڑے ہوتے اور دونوں ہاتھ کندھوں تک لے جاتے جب رکوع کرنے لگتے تو دونوں ہاتھ کندھوں تک لے جاتے اور اللَّهُ أَکْبَرُ کہہ کر رکوع کرتے اور اعتدال کے ساتھ رکوع کرتے نہ سر کو جھکاتے اور نہ اونچا کرتے اور دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھتے پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے اور ہاتھوں کا اٹھاتے اور معتدل کھڑے ہوتے یہاں تک کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پہنچ جاتی پھر سجدہ کے لئے زمین کی طرف جھکتے اور اللَّهُ أَکْبَرُ کہتے اور بازؤں کو بغلوں سے علیحدہ رکھتے اور پاؤں موڑ کو اس پر اعتدال کے ساتھ بیٹھ جاتے یہاں تک کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر پہنچ جاتے پھر سجدے کے لئے سر جھکاتے اور اللَّهُ أَکْبَرُ کہتے پھر کھڑے ہو جاتے اور ہر رکعت میں اسی طرح کرتے یہاں تک کہ جب دونوں سجدوں سے اٹھتے تو تکبیر کہتے اور دونوں ہاتھ کندھوں کے برابر اٹھاتے جیسے کہ نماز کے شروع میں کیا تھا پھر اسی طرح کرتے یہاں تک کہ ان کی نماز کی آخری رکعت آجاتی چنانچہ بائیں پاؤں کو ہٹاتے اور سیرین پر بیٹھ جاتے اور پھر سلام پھیر دیتے امام ابوعیسی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور إِذَا السَّجْدَتَيْنِ سے مراد یہ ہے کہ جب دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوتے تو رفع یدین کرتے
Muhammad ibn Amr ibn Atta reported having heard Sayyidina Abu Hurnayd Sa’idi (RA) say when he was among ten sahabah Sayyidina Abu Qatadah ibn Rab’i Thfi was one of them that he knew about the salah of Allah’s Messenger more than anyone of them. They said “Neither had you had the Prophet’s (SAW) company earlier than us nor had you more of it or frequently.” He said, “That is correct.” They said, “Go on, narrate.’ Abu Humayd (SAW) said, “When Allah’s Messenger(SAW) stood up for salah, he stood straight and raised both hands to his shoulders. When he was going into the bowing posture, he would raise both hands to his shoulders and went into ruku, saying, Allahu Akbar. He observed ruku with moderation, neither lowering his hand nor raising it high. He placed both hands on his knees. He would then say: "Allah listens to one who praises Him" and raise his hands and he stood up moderately till every bone was in its place. Then he would bow down towards the ground for sajdah, saying Allahu Akbar, Kepping arms apart from arm-pits. He would turn his toes gently towards the qiblah. Then he truned the left foot and sat on it with moderation till every bone found its place. Then he lowered his head for sajdah, saying Allahu Akhar. Then he would stand up. He did this in every raka’ah. When he got up from both prostrations, he called the takbir and raised both hands up to his shoulders as he had done in the beginning of salah. He would do that till it was the last raka’ah of his salah. He would stretch the left leg and sit down on his hips in tuwarruk form. Then be turned in salutation.”
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ الْحُلْوَانِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ قَال سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو قَتَادَةَ بْنُ رِبْعِيٍّ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ بِمَعْنَاهُ وَزَادَ فِيهِ أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ هَذَا الْحَرْفَ قَالُوا صَدَقْتَ هَکَذَا صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی زَادَ أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ هَذَا الْحَرْفَ قَالُوا صَدَقْتَ هَکَذَا صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن بشار، حسن بن علی حلوانی، ابوعاصم عبدالحمید بن جعفر، محمد بن عمرو بن عطاء کہتے ہیں کہ میں نے دس صحابہ جن میں ابوقتادہ بن ربعی بھی تھے کی موجودگی میں ابوحمید ساعدی سے سنا اس کے بعد یحیی بن سعید کی روایت کی مثل حدیث بیان کرتے ہیں اس حدیث میں عاصم نے عبدالحمید بن جعفر کے حوالے سے یہ الفاظ زیادہ بیان کئے ہیں کہ پھر صحابہ نے فرمایا (صَدَقْتَ) تم نے سچ کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی طرح نماز پڑھی
Muhammad ibn Bashshar, Hasan ibn Halwani and many people report from Abu Aasim from Abdul Hamid ibn Ja’far from Muhammad ibn Amr ibn Attar that he heard Sayyidina Abu Humayd say in the presence of ten Companions (RA) , including Sayyidina Abu Qatadah ... (the Hadith). Then he recalled the Hadith like that of Yahya ibn Sa’eed. But, in this hadith Aasim reported from Abdul Hamid this much more: The sahahab (RA) then confirmed, “You spoke the truth. Allahs Messenger did offer salah in this manner.