پانی سے استنجا کرنا

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ الْبَصْرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُعَاذَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مُرْنَ أَزْوَاجَکُنَّ أَنْ يَسْتَطِيبُوا بِالْمَائِ فَإِنِّي أَسْتَحْيِيهِمْ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَفْعَلُهُ وَفِي الْبَاب عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ وَأَنَسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَعَلَيْهِ الْعَمَلُ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ يَخْتَارُونَ الِاسْتِنْجَائَ بِالْمَائِ وَإِنْ کَانَ الِاسْتِنْجَائُ بِالْحِجَارَةِ يُجْزِئُ عِنْدَهُمْ فَإِنَّهُمْ اسْتَحَبُّوا الِاسْتِنْجَائَ بِالْمَائِ وَرَأَوْهُ أَفْضَلَ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ-
قتیبہ محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب، ابوعوانہ، قتادہ، معاذہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ اپنے شوہروں کو پانی سے استنجاء کرنے کا کہو کیونکہ مجھے ان سے (کہتے ہوئے) شرم آتی ہے اس لئے کہ تحقیق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایسا ہی کیا کرتے تھے اس باب میں جریر بن عبداللہ البجلی انس اور ابوہریرہ سے بھی احادیث مذکور ہیں ابوعیسی کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس پر اہل علم کا عمل ہے کہ وہ پانی سے استنجاء کرنا بھی کافی ہے لیکن پانی کے استعمال کو مستحب اور افضل سمجھتے ہیں سفیان ثوری ابن مالک امام شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidah Mu’adhah (RA) narrated that Sayyidah Aisha (RA) saId (to the women) that they shoulll tell their husbands to cleanse themselves with water as she felt ashamed before them. The Prophet (SAW) used to do that.