وقت کی فضلیت

حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ غَنَّامٍ عَنْ عَمَّتِهِ أُمِّ فَرْوَةَ وَکَانَتْ مِمَّنْ بَايَعَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ الصَّلَاةُ لِأَوَّلِ وَقْتِهَا-
ابوعمار، حسین بن حریث، فضل بن موسی، عبداللہ بن عمر عمری، قاسم بن غنام اپنی چچی ام فروہ سے روایت کرتے ہیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تھی وہ کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ کون سا عمل افضل ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز کا اول وقت میں پڑھنا۔
Qasim ibn Ghannam reported from his paternal aunt Sayyidah Umm Farwah (RA) who had sworn allegiance to the Prophet (SAW)that the Prophet (SAW) was asked what act was the most excellent. He said, "To observe Salah at the earliest time for it."
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ الْوَلِيدِ الْمَدَنِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَقْتُ الْأَوَّلُ مِنْ الصَّلَاةِ رِضْوَانُ اللَّهِ وَالْوَقْتُ الْآخِرُ عَفْوُ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَی ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَةَ وَابْنِ مَسْعُودٍ-
احمد بن منیع، یعقوب بن ولید مدنی، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اول وقت میں نماز پڑھنے میں اللہ تعالیٰ کی رضا ہے اور آخر وقت میں اللہ کی طرف سے بخشش ہے اس باب میں حضرت علی ابن عمر اور ابن مسعود سے بھی روایات مذکور ہیں۔
Sayyidina lbn Umar (RA) said that Allah's Messenger,(SAW) said, "There lies in earliest time of Salah pleasure of Allah while the concluding time is His grant.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ يَا عَلِيُّ ثَلَاثٌ لَا تُؤَخِّرْهَا الصَّلَاةُ إِذَا آنَتْ وَالْجَنَازَةُ إِذَا حَضَرَتْ وَالْأَيِّمُ إِذَا وَجَدْتَ لَهَا کُفْئًا قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أُمِّ فَرْوَةَ لَا يُرْوَی إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ وَلَيْسَ هُوَ بِالْقَوِيِّ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ وَاضْطَرَبُوا فِي هَذَا الْحَدِيثِ-
قتیبہ، عبداللہ بن وہب، سعید بن عبداللہ جہنی، محمد بن عمر بن علی بن ابی طالب، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے کہا اے علی تین چیزوں میں تاخیر نہ کرو نماز میں جب اس کا وقت ہو جائے جنازہ میں جب حاضر ہو اور بیوہ عورت کے نکاح میں جب اس کا ہم پلہ رشتہ مل جائے امام ابوعیسی ترمذی نے کہا کہ ام فروہ کی حدیث عبداللہ بن عمر العمری کے سوا کسی نے روایت نہیں کی اور وہ محدیثن کے نزدیک قول نہیں محدثین اس حدیث کو ضعیف سمجھتے ہیں۔
Sayyidina Ali ibn Abu Talib (RA) reported that the Prophet (SAW) said to him, “O Ali! Do not postpone three things: prayer when it is time for it, funeral when it is ready and the marriage of an unmarried woman when a suitable match is found.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ قَالَ سَأَلْتُ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الصَّلَاةُ عَلَی مَوَاقِيتِهَا قُلْتُ وَمَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَبِرُّ الْوَالِدَيْنِ قُلْتُ وَمَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَالْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَی الْمَسْعُودِيُّ وَشُعْبَةُ وَسُلَيْمَانُ هُوَ أَبُو إِسْحَقَ الشَّيْبَانِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ هَذَا الْحَدِيثَ-
قتیبہ، مروان بن معاویہ فزاری، ابی یعفور، ولید عیزار، ابی عمرو شیبانی، نے کہا کہ ایک آدمی نے ابن مسعود سے پوچھا کون سا عمل افضل ہے فرمایا میں نے یہی سوال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز کو پڑھنا مستحب اوقات میں میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے علاوہ کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا والدین کی خدمت کرنا میں نے کہا اور کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جہاد کرنا اللہ کے راستے میں ابوعیسی کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے مسعودی شعبہ شیبان اور کئی لوگوں نے ولید بن عیزار سے اس حدیث کو روایت کیا ہے۔
Abu Amr Shaybani reported, that a man asked Sayyidina Ibn Mas'ud (RA), "Which deed was the best"? He said, "I had put the same question to Allah's Messenger (SAW) and he said, "To offer Salah during the mustahabb time for it." Then I asked him, what was besides that and he said that it was to serve parents. When I asked him about anything besides, he said it was to wage jihad in Allah's path."
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةً لِوَقْتِهَا الْآخِرِ مَرَّتَيْنِ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ قَالَ الشَّافِعِيُّ وَالْوَقْتُ الْأَوَّلُ مِنْ الصَّلَاةِ أَفْضَلُ وَمِمَّا يَدُلُّ عَلَی فَضْلِ أَوَّلِ الْوَقْتِ عَلَی آخِرِهِ اخْتِيَارُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ فَلَمْ يَکُونُوا يَخْتَارُونَ إِلَّا مَا هُوَ أَفْضَلُ وَلَمْ يَکُونُوا يَدَعُونَ الْفَضْلَ وَکَانُوا يُصَلُّونَ فِي أَوَّلِ الْوَقْتِ قَالَ حَدَّثَنَا بِذَلِکَ أَبُو الْوَلِيدِ الْمَکِّيُّ عَنْ الشَّافِعِيِّ-
قتیبہ، لیث، خالد بن یزید، سعید بن ابی ہلال، اسحاق بن عمر، عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی آخر وقت میں نماز نہیں پڑھی مگر دو دفعہ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وفات پائی امام ابوعیسی فرماتے ہیں یہ حدیث غریب ہے اس کی سند متصل نہیں امام شافعی کے نزدیک نماز کے لئے اول وقت افضل ہے جو چیزیں اس کی فضیلت پر دلالت کرتی ہیں ان میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوبکر اور عمر کا عمل ہے کیونکہ وہ لوگ افضل چیز کو اختیار کرتے تھے اور اس کو کبھی ترک نہیں کرتے تھے اور وہ ہمیشہ اول وقت میں نماز پڑھتے تھے یہ حدیث ابوولید مکی نے بواسطہ امام شافعی ہمیں بیان کی ہے۔
Sayyidah Aishah (RA) said that apart from two times, Allah's Messenger (SAW) never offered Salah at its last hour, till he died