TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
فیصلوں کا بیان
والدین کی جدائی کے وقت بچے کو اختیار دیا جائے
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ الثَّعْلَبِيِّ عَنْ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيَّرَ غُلَامًا بَيْنَ أَبِيهِ وَأُمِّهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَجَدِّ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو مَيْمُونَةَ اسْمُهُ سُلَيْمٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ قَالُوا يُخَيَّرُ الْغُلَامُ بَيْنَ أَبَوَيْهِ إِذَا وَقَعَتْ بَيْنَهُمَا الْمُنَازَعَةُ فِي الْوَلَدِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَقَالَا مَا کَانَ الْوَلَدُ صَغِيرًا فَالْأُمُّ أَحَقُّ فَإِذَا بَلَغَ الْغُلَامُ سَبْعَ سِنِينَ خُيِّرَ بَيْنَ أَبَوَيْهِ هِلَالُ بْنُ أَبِي مَيْمُونَةَ هُوَ هِلَالُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ أُسَامَةَ وَهُوَ مَدَنِيٌّ وَقَدْ رَوَی عَنْهُ يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَفُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ-
نصر بن علی، سفیان، زیاد بن سعید، ہلال ابن ابی میمونہ، ابی میمونہ، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بچے کو اختیار دیا چاہے تو باپ کے ساتھ رہے اور چاہے تو ماں کے پاس۔ اس باب میں عبداللہ بن عمرو اور عبدالحمید بن جعفر کے دادا سے بھی احادیث منقول ہیں حدیث ابوہریرہ حسن صحیح ہے ابومیمونہ کا نام سلیم ہے صحابہ کرام اور دیگر علماء کا اسی پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ بچے کو اختیار دیا جائے کہ چاہے تو ماں کے ساتھ رہے اور چاہے تو باپ کے ساتھ رہے۔ یعنی جب ماں باپ میں کوئی جھگڑا وغیرہ ہو جائے۔ امام احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے امام احمد، اسحاق فرماتے ہیں کہ جب تک بچہ چھوٹا ہے اس کی ماں زیادہ مستحق ہے اور جب اس کی عمر سات سال ہو جائے تو اسے اختیار دیا جائے کہ ماں باپ میں سے جس کے پاس چاہے رہے۔ ہلال بن ابی میمونہ، علی بن اسامہ کے بیٹے اور مدنی ہیں ان سے یحیی بن ابی کثیر، مالک بن انس، اور فلیح بن سلیمان احادیث نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that the Prophet gave choice to a child between his father and his mother (to stay with one of them). [Abu Dawud 2277, Ibn e Majah 235]