TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے
نیند کے بعد وضو
حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مُوسَی کُوفِيٌّ وَهَنَّادٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ الْمَعْنَی وَاحِدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ الْمُلَائِيُّ عَنْ أَبِي خَالِدٍ الدَّالَانِيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَامَ وَهُوَ سَاجِدٌ حَتَّی غَطَّ أَوْ نَفَخَ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ قَدْ نِمْتَ قَالَ إِنَّ الْوُضُوئَ لَا يَجِبُ إِلَّا عَلَی مَنْ نَامَ مُضْطَجِعًا فَإِنَّهُ إِذَا اضْطَجَعَ اسْتَرْخَتْ مَفَاصِلُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَأَبُو خَالِدٍ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ-
اسماعیل بن موسی، ہناد، محمد بن عبید المحاربی، عبدالسلام بن حرب، ابی خالد دالانی، قتادہ، ابوعالیہ، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں سوئے ہوئے تھے یہاں تک کہ خر اٹے لینے لگے یا فرمایا لمبے لمبے سانس لینے لگے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور نماز پڑھنے لگے میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو سو گئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وضو اس پر واجب ہوتا ہے جو لیٹ کر سوئے اس لئے کہ لیٹ جانے سے جوڑ ڈھیلے پڑ جاتے ہیں ابوعیسی کہتے ہیں کہ ابوخالد کا نام یزید بن عبدالرحمن ہے اور اس باب میں حضرت عائشہ اور ابن مسعود اور ابوہریرہ سے بھی روایات منقول ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated that he observed the Prophet (SAW) sleeping while he was in prostration. He was snoring or taking long breaths. Then he stood up continued to offer salah. He said, "0 Messenger of Allah!! You had gone to sleep.He replied "Ablution is wajib for one who sleeps lying down because his joints are relaxed when he lies down."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنَامُونَ ثُمَّ يَقُومُونَ فَيُصَلُّونَ وَلَا يَتَوَضَّئُونَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ و سَمِعْت صَالِحَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْمُبَارَکِ عَمَّنْ نَامَ قَاعِدًا مُعْتَمِدًا فَقَالَ لَا وُضُوئَ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رَوَی حَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَوْلَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ أَبَا الْعَالِيَةِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَاخْتَلَفَ الْعُلَمَائُ فِي الْوُضُوئِ مِنْ النَّوْمِ فَرَأَی أَکْثَرُهُمْ أَنْ لَا يَجِبَ عَلَيْهِ الْوُضُوئُ إِذَا نَامَ قَاعِدًا أَوْ قَائِمًا حَتَّی يَنَامَ مُضْطَجِعًا وَبِهِ يَقُولُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَأَحْمَدُ قَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا نَامَ حَتَّی غُلِبَ عَلَی عَقْلِهِ وَجَبَ عَلَيْهِ الْوُضُوئُ وَبِهِ يَقُولُ إِسْحَقُ و قَالَ الشَّافِعِيُّ مَنْ نَامَ قَاعِدًا فَرَأَی رُؤْيَا أَوْ زَالَتْ مَقْعَدَتُهُ لِوَسَنِ النَّوْمِ فَعَلَيْهِ الْوُضُوئُ-
محمد بن بشار، یحیی بن سعید، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کو نیند آ جایا کرتی تھی پھر اٹھ کر نماز پڑھ لیتے اور وضو نہ کرتے امام ابوعیسی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے صالح بن عبداللہ کہتے ہیں میں نے ابن مبارک سے اس آدمی کے متعلق پوچھا جو تکیہ لگا کر سوتا ہے فرمایا اس پر وضو نہیں سعید بن عروبہ نے قتادہ کے واسطہ سے حضرت ابن عباس سے حدیث روایت کی ہے اس میں ابوعالیہ کا ذکر نہیں اور نہ ہی اسے مرفوعا روایت کیا ہے نیند سے وضو کے واجب ہونے کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے اکثر علماء جن میں ابن مبارک سفیان ثوری اور امام احمد شامل ہیں کا قول یہ ہے کہ اگر بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر سوئے تو وضو واجب نہیں ہوتا یہاں تک کہ لیٹ کر سوئے بعض اہل علم کے نزدیک اگر اس کی عقل پر نیند غالب ہو جائے تو وضو واجب ہے اسحاق کا یہی قول ہے امام شافعی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی بیٹھ کر سوتے ہوئے خواب دیکھے یا نیند کے غلبے کی وجہ سے سرین اپنی جگہ سے ہٹ جائے تو اس پر وضو واجب ہے۔
Sayyidina Anas ibn Malik (RA) said that the sahabah of Allah's Messenger (SAW) slept, then got up and offered salah without making ablution.