نماز میں خشوع

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعِ ابْنِ الْعَمْيَائِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةُ مَثْنَی مَثْنَی تَشَهَّدُ فِي کُلِّ رَکْعَتَيْنِ وَتَخَشَّعُ وَتَضَرَّعُ وَتَمَسْکَنُ وَتَذَرَّعُ وَتُقْنِعُ يَدَيْکَ يَقُولُ تَرْفَعُهُمَا إِلَی رَبِّکَ مُسْتَقْبِلًا بِبُطُونِهِمَا وَجْهَکَ وَتَقُولُ يَا رَبِّ يَا رَبِّ وَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِکَ فَهُوَ کَذَا وَکَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی و قَالَ غَيْرُ ابْنِ الْمُبَارَکِ فِي هَذَا الْحَدِيثِ مَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِکَ فَهِيَ خِدَاجٌ قَالَ أَبُو عِيسَی سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يَقُولُ رَوَی شُعْبَةُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ فَأَخْطَأَ فِي مَوَاضِعَ فَقَالَ عَنْ أَنَسِ بْنِ أَبِي أَنَسٍ وَهُوَ عِمْرَانُ بْنُ أَبِي أَنَسٍ وَقَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ وَإِنَّمَا هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعِ ابْنِ الْعَمْيَائِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ وَقَالَ شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْمُطَّلِبِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنَّمَا هُوَ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مُحَمَّدٌ وَحَدِيثُ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ هُوَ حَدِيثٌ صَحِيحٌ يَعْنِي أَصَحَّ مِنْ حَدِيثِ شُعْبَةَ-
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، لیث بن سعد، عبدربہ بن سعید، عمران بن ابوانس، عبداللہ بن نافع بن عمیاء، ربیعہ بن حارث، فضل بن عباس کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز دو دو رکعت ہے اور ہر دو رکعت کے بعد تشہد ہے خشوع عاجزی سکون اور دونوں ہاتھوں کو اٹھانا ہے راوی کہتے ہیں دونوں ہاتھوں کو اٹھانا اپنے رب کی طرف کہ ان کا اندرومہ حصہ اپنے منہ کی طرف رہے اور پھر کہنا اے رب اے رب اور جس نے ایسا نہ وہ ایسا ہے امام ترمذی کہتے ہیں کہ ابن مبارک کے علاوہ دوسرے راوی اس حدیث میں یہ کہتے ہیں ( مَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِکَ فَهِوَ خِدَاجٌ) جو اسطرح نہ کرے اس کی نماز ناقص ہے امام ترمذی کہتے ہیں میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے سنا ہے کہ شعبہ نے یہ حدیث عبد ربہ سے روایت کرتے ہوئے کئی جگہ غلطی کی ہے اور کہا روایت ہے انس بن ابوانس سے اور وہ عمران بن ابوانس ہیں دوسرا کہا روایت ہے عبداللہ بن حارث سے اور وہ دراصل عبداللہ بن نافع بن العمیاء ہیں کہ وہ روایت کرتے ہیں ربیعہ بن حارث سے تیسرے نے کہا شعبہ روایت کرتے ہیں عبداللہ بن حارث سے وہ مطلب سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اور دراصل روایت ہے ربیعہ بن حارث بن عبدالمطلب سے وہ روایت کرتے ہیں فضل بن عباس سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے امام محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں کہ حدیث لیث بن سعد شعبہ کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے
Sayyidina Fadl ibn Abbas (RA) said that Allah’s Messenger said, “Salah is in twos, the tashahhud after every two rakaat. It is to be humble and pleading, fearful and beseeching and to raise both hands.” The narrator explained that the insides of the hands should be towards the face and raised, and one should plead, “0 my Lord, 0 my Lord!” One who does not do that is like this and like that.”