نماز میں بہت کوشش اور تکلیف اٹھانا

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَبِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی انْتَفَخَتْ قَدَمَاهُ فَقِيلَ لَهُ أَتَتَکَلَّفُ هَذَا وَقَدْ غُفِرَ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، بشربن معاذ، ابوعوانہ، زیاد بن علاقہ، مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاؤں پھول گئے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا گیا کیا آپ اس قدر تکلیف اٹھاتے ہیں حالانکہ آپ کے اگلے پچھلے گناہ معاف کر دئیے گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں شکر گذار بندہ نہ بنو اس باب میں حضرت ابوہریرہ اور حضرت عائشہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں مغیرہ بن شعبہ کی حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Mughira ibn Shu’bah narrated that Allah’s Messenger (SAW) stood in prayer one day till his feet swelled. So, he was told, ‘You take pains like this while forgiven to you are your sins, past and future.” I-fe said, “Shall I not be a grateful slave?”