نماز میں اشارہ کرنا

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَائِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ صُهَيْبٍ قَالَ مَرَرْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَرَدَّ إِلَيَّ إِشَارَةً وَقَالَ لَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ إِشَارَةً بِإِصْبَعِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ بِلَالٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَعَائِشَةَ-
قتیبہ، لیث بن سعد، بکیر بن عبداللہ بن اشج، ناہل صاحب عباء، ابن عمر، صہیب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے میں ان کے پاس سے گزرا تو سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے جواب دیا اشارے سے راوی کو شک ہے کہ شاید صہیب نے یہ بھی کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انگلی سے اشارہ کر کے جواب دیا اس باب میں حضرت بلال ابوہریرہ انس اور حضرت عائشہ سے بھی روایت ہے
Sayyidina Suhayb (RA) reported that Allah’s Messenger was offering salah when he passed by. So, he greeted him with salaam. The Prophet gestured his response. The narrator said, “I do not know whether he said that he gestured with his fingers.”
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قُلْتُ لِبِلَالٍ کَيْفَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرُدُّ عَلَيْهِمْ حِينَ کَانُوا يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ کَانَ يُشِيرُ بِيَدِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَحَدِيثُ صُهَيْبٍ حَسَنٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ اللَّيْثِ عَنْ بُکَيْرٍ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قُلْتُ لِبِلَالٍ کَيْفَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ حَيْثُ کَانُوا يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ فِي مَسْجِدِ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ قَالَ کَانَ يَرُدُّ إِشَارَةً وَکِلَا الْحَدِيثَيْنِ عِنْدِي صَحِيحٌ لِأَنَّ قِصَّةَ حَدِيثِ صُهَيْبٍ غَيْرُ قِصَّةِ حَدِيثِ بِلَالٍ وَإِنْ کَانَ ابْنُ عُمَرَ رَوَی عَنْهُمَا فَاحْتَمَلَ أَنْ يَکُونَ سَمِعَ مِنْهُمَا جَمِيعًا-
محمود بن غیلان، وکیع، ہشام بن سعد، نافع، ابن عمر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت بلال سے پوچھا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کی حالت میں تمہارے سلام کا جواب کیسے دیا کرتے تھے انہوں نے فرمایا ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور صہیب کی حدیث حسن ہے ہم اسے لیث کیب کیر سے روایت کے علاوہ نہیں جانتے زید بن اسلم سے مروی ہے کہ ابن عمر نے فرمایا میں نے بلال سے کہا جب لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مسجد بنو عمرو بن عوف میں نماز پڑھتے ہوئے سلام کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس طرح جواب دیتے تھے انہوں نے کہا کہ اشارہ کر دیتے تھے امام ترمذی فرماتے ہیں میرے نزدیک یہ دونوں حدیث صحیح ہیں کیونکہ صہیب اور واقعہ بلال دونوں الگ الگ ہیں اگرچہ ابن عمر ان دونوں سے روایت کرتے ہیں ہو سکتا ہے ابن عمر نے ان دونوں سے سنا ہو
Sayyidina Ibn Umar asked Sayyidina Bilal , “How did the Prophet (RA) respond to them when they greeted him while he was engaged in salah.” He said, “He gestured with his hand.”