نظر بد سے جھاڑ پھونک

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عُرْوَةَ وَهُوَ ابْنُ عَامِرٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ الزُّرَقِيِّ أَنَّ أَسْمَائَ بِنْتَ عُمَيْسٍ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ وَلَدَ جَعْفَرٍ تُسْرِعُ إِلَيْهِمْ الْعَيْنُ أَفَأَسْتَرْقِي لَهُمْ فَقَالَ نَعَمْ فَإِنَّهُ لَوْ کَانَ شَيْئٌ سَابَقَ الْقَدَرَ لَسَبَقَتْهُ الْعَيْنُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَبُرَيْدَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا بِذَلِکَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا-
ابن ابی عمر سفیان، عمرو بن دینار، عروہ، ابن عامر، حضرت عبید بن رفاعہ زرقی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اسماء بنت عمیس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جعفر کے بیٹوں کو جلدی نظر لگ جاتی ہے۔ کیا میں ان پر دم کر دیا کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں۔ اگر کوئی چیز تقدیر سے سبقت لے سکتی ہے تو وہ نظر بد ہے۔ اس باب میں حضرت عمران بن حصین اور بریدہ رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اسے ایوب بھی عمرو بن دینار سے وہ عروہ سے وہ عبید بن رفاعہ سے وہ اسماء بنت عمیس سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتی ہیں۔ ہم سے اسے حسن بن علی خلال نے عبدالرزاق کے حوالے سے انہوں نے معمر سے اور انہوں نے ایوب سے بیان کیا ہے۔
Ubayd ibn Rifa’ah Zuraqi reported that Sayyidah Asma bint Umays (RA) said, “O Messeger of Allah (SAW)! Indeed, the children of Ja’far get afflicted with the evil eye easily and quickly. So, may I use ruqyah over them”? He said, “Yes! Were there anything that overtakes destiny, the (evil) eye surely overtakes it.” [Ibn Majah 3510]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَيَعْلَی عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَوِّذُ الْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ يَقُولُ أُعِيذُکُمَا بِکَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ کُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ کُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ وَيَقُولُ هَکَذَا کَانَ إِبْرَاهِيمُ يُعَوِّذُ إِسْحَقَ وَإِسْمَعِيلَ عَلَيْهِمْ السَّلَام-
محمود بن غیلان، عبدالرزاق، یعلی، سفیان، منصور، منہال بن عمرو سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کے لیے ان الفاظ سے دم کیا کرتے تھے (أُعِيذُکُمَا بِکَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ کُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ کُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ) یعنی میں تم دونوں کے لیے اللہ کے تمام کلمات کے وسیلے سے ہر شیطان، ہر فکر میں ڈالنے والی اور ہر نظر بد سے پناہ مانگتا ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے کہ ابراہیم علیہ السلام بھی اسماعیل و اسحاق علیہما السلام پر اسی طرح دم کیا کرتے تھے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) sought refuge for Hasan and Husayn, saying. I seek refuge for both of you in the perfect words of Allah from every devil and that which causes worry and grief and every evil eye. The Prophet (SAW) said, “This is how Ibrahim sought refuge for Ishaq and Ismail, on them be peace. [Bukhari 3371] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ہم سے روایت کی حسن بن علی خلال نے انہوں نے یزید بن ہارون اور عبدالرزاق سے انہوں نے سفیان سے انہوں نے منصور سے اسی کے ہم معنی حدیث نقل کی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
-