نسب سے حرام رشتے رضاعت سے بھی حرام ہوتے ہیں

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مِنْ الرَّضَاعِ مَا حَرَّمَ مِنْ النَّسَبِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأُمِّ حَبِيبَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَلِيٍّ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
احمد بن منیع، اسماعیل بن ابراہیم، علی بن زید، سعید بن مسیب، حضرت علی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جو رشتے نسب سے حرام کیے ہیں وہی رشتے رضاعت سے بھی حرام کیے ہیں اس باب میں حضرت عائشہ، ابن عباس، ام حبیبہ سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث صحیح ہے۔
Sayyidina Ali reported that Allah’s Messenger prohibited by reason of fosterage what he prohibited by reason of genealogy. --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مَالِکٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مِنْ الرَّضَاعَةِ مَا حَرَّمَ مِنْ الْوِلَادَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ لَا نَعْلَمُ بَيْنَهُمْ فِي ذَلِکَ اخْتِلَافًا-
بندار، یحیی بن سعید، مالک بن انس، اسحاق بن موسی، مالک، عبداللہ بن دینار، سلیمان بن یسار، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے رضاعت سے بھی وہی رشتے حرام کیے ہیں جو ولادت سے حرام کیے ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے صحابہ کرام اور دیگر اہل علم کا اسی پر عمل ہے اس مسئلہ میں علماء کا اتفاق ہے۔
Sayyidah Ayshah (RA) reported that Allah’s Messenger said, “Indeed, Allah had forbidden by reason of fosterage what he has forbidden by reason of parentage”. [Ahmed 25508, Nisai 5099, Muslim 1444, Nisai 3300]