ناخن تراشنے کے متعلق

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسٌ مِنْ الْفِطْرَةِ الِاسْتِحْدَادُ وَالْخِتَانُ وَقَصُّ الشَّارِبِ وَنَتْفُ الْإِبْطِ وَتَقْلِيمُ الْأَظْفَارِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
حسن بن علی حلوانی و غیرواحد، عبدالرزاق، معمر، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ پانچ چیزیں فطرت سے ہیں زیر ناف بال صاف کرنا، ختنہ کروانا، مونچھیں کترنا، بغل کے بال اکھاڑنا اور ناخن تراشنا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Five things are natural: shaving the pubes, to circumcise, trimiming the moustache, plucking hair from armpit and clipping nails.” [Ahmed 7142,Bukhari 5889,Muslim 257, AD4198,Muslim 292]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَهَنَّادٌ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَشْرٌ مِنْ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَائُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاکُ وَالِاسْتِنْشَاقُ وَقَصُّ الْأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَنَتْفُ الْإِبْطِ وَحَلْقُ الْعَانَةِ وَانْتِقَاصُ الْمَائِ قَالَ زَکَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَکُونَ الْمَضْمَضَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی انْتِقَاصُ الْمَائِ الِاسْتِنْجَائُ بِالْمَائِ وَفِي الْبَاب عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ وَابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
قتیبہ وہناد، وکیع، زکریا بن ابی زائدة، مصعب بن شیبہ ، طلق بن حبیب، عبداللہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دس چیزیں فطرت سے ہیں۔ مونچھیں کترنا، ڈاڑھی بڑھانا، مسواک کرنا، ناک میں پانی ڈالنا، ناخن تراشنا، انگلیوں کے پشت کو دھونا، بغل کے بال اکھاڑنا، زیر ناف بال مونڈنا، پانی سے استنجاء کرنا۔ زکریا کہتے ہیں کہ مصعب نے فرمایا میں دسویں چیز بھول گیا ہوں لیکن وہ کلی کرنا ہی ہوگا۔ اس باب میں حضرت عمار بن یاسر اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں (وَانْتِقَاصُ الْمَاء) سے مراد پانی سے استنجاء کرنا ہے۔
Sayyidah Aisha (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “Ten things are instinctive : trimming the moustache, growing the beard, the siwak, rinsing the nose, clipping the nails, washing the back of fingers, plucking hair in the armpit, shaving the pubes, abstersion with 1 water,” Zakariya reported that Mus’ab said, “I have forgotten the tenth except that it should be rinsing the mouth.” [Ahmed 25114,Muslim 261,Abu Dawud 53,Nisai 5055] --------------------------------------------------------------------------------