مکروہ ناموں کے متعلق

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَنْهَيَنَّ أَنْ يُسَمَّی رَافِعٌ وَبَرَکَةُ وَيَسَارٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ هَکَذَا رَوَاهُ أَبُو أَحْمَدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عُمَرَ وَرَوَاهُ غَيْرُهُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو أَحْمَدَ ثِقَةٌ حَافِظٌ وَالْمَشْهُورُ عِنْدَ النَّاسِ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ فِيهِ عَنْ عُمَرَ-
محمد بن بشار، ابواحمد، سفیان، ابوزبیر، حضرت جابر، حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں تم لوگوں کو رافع، برکت اور یسار جیسے نام رکھنے سے منع کرتا ہوں۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ابواحمد بھی سفیان سے وہ ابوبیر سے وہ جابر سے اور وہ عمر رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث نقل کرتے ہیں۔ ابواحمد ثقہ اور حافظ ہیں لوگوں کے نزدیک یہ حدیث حضرت جابر سے مرفوعا مشہور ہے اور میں حضرت عمر رضی اللہ عنہما کا واسطہ مذکور نہیں۔
Sayyidina Umar (RA) ibn Khattab reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “I forbid you to give names Rafi (Raafi ‘i) Barakah, and Yasaar.” [Ibn e Majah 3729]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ عُمَيْلَةَ الْفَزَارِيِّ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُسَمِّ غُلَامَکَ رَبَاحٌ وَلَا أَفْلَحُ وَلَا يَسَارٌ وَلَا نَجِيحٌ يُقَالُ أَثَمَّ هُوَ فَيُقَالُ لَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبة، منصور، ہلال بن یساف، ربیع بن عمیلة فزاری، حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے بچے کا رباح، یسار، افلح اور نجیح نہ رکھ کیونکہ لوگ پوچھیں فلاں ہے جواب جائے گا نہیں ہے۔ (یعنی اس طرح فلاح وبرکت وغیرہ کی نفی ہوگی) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Samurah ibn Jundub reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Do not name your child Rabaah, Aflah, Yasaar, Najih. It might be asked, ‘Is he there and the answer might be, ‘No’.” [Ahmed 20099, Muslim 2137,Abu Dawud 4958, Ibn e Majah 3630]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَخْنَعُ اسْمٍ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ رَجُلٌ تَسَمَّی بِمَلِکِ الْأَمْلَاکِ قَالَ سُفْيَانُ شَاهَانْ شَاهْ وَأَخْنَعُ يَعْنِي وَأَقْبَحُ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمد بن میمون مکی، سفیان بن عیینہ ، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب برے نام والا وہ شخص ہوگا جس کا نام ملک الاملاک ہوگا۔ سفیان کہتے ہیں یعنی شہنشاہ۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اخنع کے معنی سب سے زیادہ برے کے ہیں۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported from the Prophet (SAW) in a marfu manner, “The worst of the names in the sight of Allah on the Day of Resurrection is of a man named ‘king of kings’. Sufyan said, “It means Shahinshah.” [Ahmed 7333,Bukhari 6206,Muslim 2143,Abu Dawud 4961,Ahmed 4692]