مکاتب کے پاس ادائیگی کے لیے مال ہو تو ؟

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَصَابَ الْمُکَاتَبُ حَدًّا أَوْ مِيرَاثًا وَرِثَ بِحِسَابِ مَا عَتَقَ مِنْهُ و قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤَدِّي الْمُکَاتَبُ بِحِصَّةِ مَا أَدَّی دِيَةَ حُرٍّ وَمَا بَقِيَ دِيَةَ عَبْدٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهَکَذَا رَوَی يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَی خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَوْلَهُ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ و قَالَ أَکْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ الْمُکَاتَبُ عَبْدٌ مَا بَقِيَ عَلَيْهِ دِرْهَمٌ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ-
ہارون بن عبد اللہ، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر مکاتب کو دیت یا وراثت کا مال ملے تو وہ اتنے ہی مال کا مستحق ہوگا جتنا وہ آزاد ہوچکا ہے اگر اس کی دیت ادا کی جائے تو جتنا آزاد ہوچکا اتنی آزاد شخص کی دیت اس کے وارثوں کی دی جائے اور جتنا غلام ہے اتنی غلام کی قیمت اس کے مالک کو بطور بدل کتابت دی جائے اس باب میں حضرت ام سلمہ سے بھی حدیث منقول ہے۔ حضرت ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے یحیی بن ابی کثیر بھی عکرمہ سے اور وہ ابن عباس سے یہی حدیث اسی طرح مرفوعا نقل کرتے ہیں۔ خالد بن حذاء بھی عکرمہ سے اور وہ حضرت علی سے انہیں کا قول نقل کرتے ہیں بعض صحابہ کرام اور دیگر علماء کا اسی پر عمل ہے اکثر صحابہ کرام اور اہل علم کے نزدیک مکاتب پر ایک درہم بھی باقی ہو تو وہ غلام ہی ہے۔ سفیان ثوری، شافعی، احمد، اسحاق، کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidina lbn Abbas (RA) reported that the Prophet (SAW) said, When a slave who has bound himself to buy his freedom receives blood-money or an inheritance, he will inherit according to the extent he has been emancipated. The Prophet J1 also said, “As for his bloodwit, it will be paid for him (to his heirs) to the extent he has paid for his freedom the bloodwit of a free person and remainder of bloodmit for a slave (to his master).” [Abu Dawud 4582, Nisai 4829]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَقُولُ مَنْ کَاتَبَ عَبْدَهُ عَلَی مِائَةِ أُوقِيَّةٍ فَأَدَّاهَا إِلَّا عَشْرَ أَوَاقٍ أَوْ قَالَ عَشَرَةَ دَرَاهِمَ ثُمَّ عَجَزَ فَهُوَ رَقِيقٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ الْمُکَاتَبَ عَبْدٌ مَا بَقِيَ عَلَيْهِ شَيْئٌ مِنْ کِتَابَتِهِ وَقَدْ رَوَی الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ نَحْوَهُ-
قتیبہ، عبدالوارث بن سعید، یحیی بن ابی انیسہ، حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کسی نے اپنے غلام کو سو اوقیہ دینے کی شرط پر آزاد کرنے کا کہا لیکن غلام دس اوقیہ یا دس درہم ادا نہ کرسکا تو وہ غلام ہی ہے یعنی باقی نوے درہم ادا کردئیے لیکن دس درہم باقی ادا نہ کرسکا) ۔ یہ حدیث غریب ہے اکثر صحابہ اور دیگر علماء کا اسی پر عمل ہے کہ مکاتب اس وقت تک غلام ہے جب تک اس کے ذمے کچھ بھی باقی ہے حجاج بن ارطاة نے عمر بن شعیب سے اس کی مثل بیان کیا ہے۔
Amr ibn Shu’ayb reported on the authority his father from his grand father that he heard Allah’s Messenger (SAW) say, “If anyone agrees to set free his slave at a hundred ooqiyah and he pays it except ten ooqiyah or, he said ten dirhams then he remains to be a slave.” [Abu Dawud 3927, Ibn e Majah 2519, Ahmed 6678]
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ نَبْهَانَ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ عِنْدَ مُکَاتَبِ إِحْدَاکُنَّ مَا يُؤَدِّي فَلْتَحْتَجِبْ مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمَعْنَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ عَلَی التَّوَرُّعِ وَقَالُوا لَا يُعْتَقُ الْمُکَاتَبُ وَإِنْ کَانَ عِنْدَهُ مَا يُؤَدِّي حَتَّی يُؤَدِّيَ-
سعید بن عبدالرحمن، سفیان، زہری، نبہان، حضرت ام سلمہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی عورت کے مکاتب کے پاس اتنا مال ہو کہ وہ اپنی مکاتب کی تمام رقم ادا کرسکے تو اس سے پردہ کرنا چاہیے یہ حدیث حسن صحیح ہے اہل علم کے نزدیک اس کا مطلب تقوی واحتیاط ہے ورنہ جب تک وہ ادائیگی نہ کرے آزاد نہ ہوگا اگرچہ اس کے پاس اتنی رقم ہو۔
Sayyidah Umm Salamah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If the mukatab of one of you has so much as would buy his freedom then observe the veil before him. [Abu Dawud 3928, Ibn e Majah 2520, Ahmed 36535] --------------------------------------------------------------------------------