منافق کی علمات کے متعلق

حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ إِذَا حَدَّثَ کَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ الْعَلَائِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَأنَسٍ وَجَابِرٍ-
ابوحفص عمرو بن علی، یحیی بن محمد بن قیس، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا منافق کی تین نشانیاں ہیں۔ (1) جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔ (2) وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے۔ (3) اور اگر اس کے پاس امانت رکھی جائے تو اس میں خیانت کرے۔ یہ حدیث علاء کی روایت سے حسن غریب ہے۔ اور کئی سندوں سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا منقول ہے۔ اس باب میں حضرت عبداللہ بن مسعود، انس اور جابر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) (RA); reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There are three signs of a hypocrite: when he speaks, he lies, when he promises, he betrays and when he is trusted with something, he embezzles” [Ahmed 9169,Bukhari 33,Muslim 59,Nisai 5031]
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَأَبُو سُهَيْلٍ هُوَ عَمُّ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَاسْمُهُ نَافِعُ بْنُ مَالِکِ بْنِ أَبِي عَامِرٍ الْأَصْبَحِيُّ الْخَوْلَانِيُّ-
علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، ابی سہیل بن مالک، ابوہریرہ ہم سے روایت کی علی بن حجر نے انہوں نے اسماعیل بن جعفر سے انہوں نے ابی سہل سے انہوں نے اپنے باپ سے انہوں نے حضرت ابوہریرہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ ابوسہیل حضرت مالک بن انس کے چچا ہیں ان کا نام نافع بن مالک بن ابی عامر الاصبحی خولانی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعٌ مَنْ کُنَّ فِيهِ کَانَ مُنَافِقًا وَإِنْ کَانَتْ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ فِيهِ کَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْ النِّفَاقِ حَتَّی يَدَعَهَا مَنْ إِذَا حَدَّثَ کَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَإِنَّمَا مَعْنَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ نِفَاقُ الْعَمَلِ وَإِنَّمَا کَانَ نِفَاقُ التَّکْذِيبِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَکَذَا رُوِيَ عَنْ الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ شَيْئٌ مِنْ هَذَا أَنَّهُ قَالَ النِّفَاقُ نِفَاقَانِ نِفَاقُ الْعَمَلِ وَنِفَاقُ التَّکْذِيبِ-
محمود بن غیلان، عبیداللہ بن موسی، سفیان، اعمش، عبداللہ بن مرة، مسروق، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ چار چیزیں جس میں ہوں گی وہ منافق ہوگا اور اگر ان میں سے کوئی ایک خصلت ہوگی تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے یہاں تک کہ وہ اسے ترک کر دے۔ (1) جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔ (2) جب وعدہ کرے تو پورا نہ کرے۔ (3) جب جھگڑا کرے تو گالیاں دے۔ (4) جب معاہدہ کرے تو دھوکہ دے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اہل علم کے نزدیک اس حدیث سے عملی نفاق مراد ہے۔ جھٹلانے والا نفاق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں تھا۔ حضرت حسن بصری سے بھی اسی طرح کچھ منقول ہے۔ حسن بن علی خلال بھی عبداللہ بن نمیر سے وہ اعمش سے اور وہ عبداللہ بن مرہ سے اسی سند سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “If anyone has these four characteristics then he is a hypocrite and if he has one of these then he has one trait of hypocrisy till he gives it up. When he speaks, he lies; when he promises, he breaks it, when he quarrels, he abuses; and when he makes a covenant, he breaches it.” [Ahmed 6782,Bukhari 34,Muslim 58,Abu Dawud 4688,Nisai 5030]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَی عَنْ أَبِي النُّعْمَانِ عَنْ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَعَدَ الرَّجُلُ وَيَنْوِي أَنْ يَفِيَ بِهِ فَلَمْ يَفِ بِهِ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی ثِقَةٌ وَلَا يُعْرَفُ أَبُو النُّعْمَانِ وَلَا أَبُو وَقَّاصٍ وَهُمَا مَجْهُولَانِ-
محمد بن بشار، ابوعامر، ابراہیم بن طہمان، علی بن عبدالاعلی، ابونعمان، ابووقاص، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی آدمی وعدہ کرے اور اس کی نیت پورا کرنے کی ہو مگر وہ (کسی وجہ سے اس وعدہ کو) پورا نہ کر سکا تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ یہ حدیث غریب ہے اور اس کی سند قوی نہیں۔ علی بن عبدالاعلی ثقہ ہیں جبکہ ابووقاص اور ابونعمان مجہول ہیں۔
Sayyidina Zayd ibn Arqam (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If a man makes a promise with the resolve to fulfil it, but he cannot fulfil it then there is no sin on him.” [Abu Dawud 4995]