مشورے کے بارے میں

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ بَدْرٍ وَجِيئَ بِالْأُسَارَی قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَقُولُونَ فِي هَؤُلَائِ الْأُسَارَی فَذَکَرَ قِصَّةً فِي هَذَا الْحَدِيثِ طَوِيلَةً قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَأَبِي أَيُّوبَ وَأَنَسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَأَبُو عُبَيْدَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِيهِ وَيُرْوَی عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَکْثَرَ مَشُورَةً لِأَصْحَابِهِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، عمرو بن مرہ ابوعبیدہ، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ غزوہ بدر کے موقع پر جب قیدیوں کو لایا گیا تو آپ نے فرمایا تم لوگ ان قیدیوں کے بارے میں کیا کہتے ہو اور پھر طویل قصہ ذکر کیا اس باب میں حضرت عمر، ابوایوب، انس اور ابوہریرہ سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن ہے ابوعبیدہ نے اپنے والد سے کوئی حدیث نہیں سنی۔ ابوہریرہ سے منقول ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ کسی کو مشورہ لیتے ہوئے نہیں دیکھا۔
Sayyidina Abdullah (RA) repdrted that when the captives of the Battle of Badr were brought Allah’s Messenger (SAW) asked (his Companions(RA)), “What do you say about these captives?’ (Abdullah (RA) then reported a lengthy account. [Ahmed 3632]