TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
جہاد کا بیان
مشرکین کے تحائف قبول کرنا۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ الْکِنْدِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ ثُوَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ کِسْرَی أَهْدَی لَهُ فَقَبِلَ وَأَنَّ الْمُلُوکَ أَهْدَوْا إِلَيْهِ فَقَبِلَ مِنْهُمْ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَثُوَيْرُ بْنُ أَبِي فَاخِتَةَ اسْمُهُ سَعِيدُ بْنُ عِلَاقَةَ وَثُوَيْرٌ يُکْنَی أَبَا جَهْمٍ-
علی بن سعید کندی عبدالرحیم بن سلیمان، اسرائیل، ثویر، حضرت علی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نقل کرتے ہیں کہ کسری نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تحائف بھیجے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول فرمائے اسی طرح دیگر بادشاہوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تحائف بھیجے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قبول فرمایا۔ یہ حدیث حسن میں حضرت جابر سے بھی حدیت منقول ہے یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ثویر، ابوفاختہ کے بیٹے ہیں۔ ان کا نام سعید بن علاقہ اور کنیت ابوجہم ہے۔
Sayyidina Ali reported about the Prophet (SAW) that the Kisra (Chosroes) sent him a gift and he accepted it. And when the (other) kings sent gifts, he accepted them from them.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ عِمْرَانَ الْقَطَّانِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ هُوَ ابْنُ الشِّخِّيرِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ أَنَّهُ أَهْدَی لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدِيَّةً لَهُ أَوْ نَاقَةً فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْلَمْتَ قَالَ لَا قَالَ فَإِنِّي نُهِيتُ عَنْ زَبْدِ الْمُشْرِکِينَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمَعْنَی قَوْلِهِ إِنِّي نُهِيتُ عَنْ زَبْدِ الْمُشْرِکِينَ يَعْنِي هَدَايَاهُمْ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقْبَلُ مِنْ الْمُشْرِکِينَ هَدَايَاهُمْ وَذُکِرَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ الْکَرَاهِيَةُ وَاحْتَمَلَ أَنْ يَکُونَ هَذَا بَعْدَ مَا کَانَ يَقْبَلُ مِنْهُمْ ثُمَّ نَهَی عَنْ هَدَايَاهُمْ-
محمد بن بشار، ابوداؤد، عمران قطان، قتادہ، یزید بن عبداللہ بن شخیر، حضرت عیاض بن حماد کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کوئی ہدیہ یا اونٹ بطور ہدیہ بھیجا (راوی کو شک ہے) آپ نے فرمایا مجھے مشرکین کے تحائف قبول کرنے سے روکا گیا ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مشرکین کے تحائف قبول کیا کرتے تھے۔ اور یہ بھی مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکروہ سمجھتے تھے۔ چنانچہ احتمال ہے کہ شروع میں قبول کر لیتے ہوں لیکن بعد میں منع کر دیا گیا ہو۔
Sayyidina lyad ibn Himar narrated that he presented a gift, or a camel, to the Prophet (SAW) He asked, “Have you accepted Islam?” He said, “No” So, the Prophet (SAW) said, “I am disallowed to accept gifts of the idolators.” [Abu Dawud 3057]