مسجد میں خرید وفروخت گم شدہ چیزوں پوچھ گچھ اور شعر پڑھنا مکروہ ہے

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی عَنْ تَنَاشُدِ الْأَشْعَارِ فِي الْمَسْجِدِ وَعَنْ الْبَيْعِ وَالِاشْتِرَائِ فِيهِ وَأَنْ يَتَحَلَّقَ النَّاسُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَجَابِرٍ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَعَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ هُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ رَأَيْتُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَذَکَرَ غَيْرَهُمَا يَحْتَجُّونَ بِحَدِيثِ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ قَالَ مُحَمَّدٌ وَقَدْ سَمِعَ شُعَيْبُ بْنُ مُحَمَّدٍ مِنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَی وَمَنْ تَکَلَّمَ فِي حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ إِنَّمَا ضَعَّفَهُ لِأَنَّهُ يُحَدِّثُ عَنْ صَحِيفَةِ جَدِّهِ کَأَنَّهُمْ رَأَوْا أَنَّهُ لَمْ يَسْمَعْ هَذِهِ الْأَحَادِيثَ مِنْ جَدِّهِ قَالَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَذُکِرَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ قَالَ حَدِيثُ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عِنْدَنَا وَاهٍ وَقَدْ کَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ الْبَيْعَ وَالشِّرَائَ فِي الْمَسْجِدِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ رُخْصَةٌ فِي الْبَيْعِ وَالشِّرَائِ فِي الْمَسْجِدِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَيْرِ حَدِيثٍ رُخْصَةٌ فِي إِنْشَادِ الشِّعْرِ فِي الْمَسْجِدِ-
قتیبہ، لیث، ابن عجلان، عمرو بن شعیب اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع کیا مسجد میں شعر پڑھنے خرید وفروخت کرنے اور جمعہ کے دن نماز جمعہ سے پہلے حلقہ بنا کر بیٹھنے سے اس باب میں بریدہ جابر اور انس سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں عبداللہ بن عمرو بن عاص کی حدیث حسن ہے اور عمرو بن شعیب وہ عمرو بن شعیب بن محمد بن عبداللہ بن عمرو بن عاص ہیں امام محمد بن اسماعیل بخاری فرماتے ہیں میں نے احمد اور اسحاق کو اس حدیث سے استدلال کرتے ہوئے سنا اور شعیب بن محمد کو عبداللہ بن عمرو سے سماع ہے امام ترمذی کہتے ہیں کہ جس نے عمرو بن شعیب کی اس حدیث میں کلام کیا اور اس کو ضعیف قرار دیا ہے اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ عمرو بن شعبی نے اپنے دادا کے صحیفہ سے روایت کرتے ہیں گویا کہ ان لوگوں کے نزدیک عمر بن شعیب کی حدیث ہمارے نزدیک ضعیف ہے علماء کی ایک جماعت نے مسجد میں خرید و فروخت کو مکروہ کہا ہے امام احمد اور اسحاق بھی اسی کے قائل ہیں بعض تابعین اس کی اجازت دیتے ہیں اور خود نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی کئی احادیث سے مسجد میں شعر کہنے کی اجازت ثابت ہے
Amr ibn Shu’ayb reported from his father and he from his grandfather that Allah’s Messenger disallowed recital of poetry in mosque, buying and selling therein, and people sitting in circles there before Friday prayers.