مزدلفہ طلوع آفتاب سے پہلے نکلنا

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَاضَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَإِنَّمَا کَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَنْتَظِرُونَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ ثُمَّ يُفِيضُونَ-
قتیبہ، ابوخالد، احمر، اعمش، حکم، مقسم، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مزدلفہ سے سورج طلوع ہونے سے پہلے واپس ہوئے اس باب میں حضرت عمر سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے زمانہ جاهلیت کے لوگ طلوع آفتاب کا انتظار کرتے اور اس کے بعد مزدلفہ سے نکلتے تھے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that Prophet (SAW) returned (from Muzdalifah) before sunrise. [Ahmed2051]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَال سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ يُحَدِّثُ يَقُولُ کُنَّا وُقُوفًا بِجَمْعٍ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِنَّ الْمُشْرِکِينَ کَانُوا لَا يُفِيضُونَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَکَانُوا يَقُولُونَ أَشْرِقْ ثَبِيرُ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالَفَهُمْ فَأَفَاضَ عُمَرُ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، ابواسحاق، عمرو بن میمون سے نقل کرتے ہیں کہ ہم مزدلفہ میں تھے کہ حضرت خطاب نے فرمایا مشرکین سورج نکلنے سے پہلے مزدلفہ سے واپس نہیں ہوتے تھے اور کہتے تھے کہ ثبیر پہاڑ پر دھوپ پہنچ جائے تو تب نکلو لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی مخالفت فرمائی پس حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ طلوع آفتاب سے پہلے وہاں سے چل پڑے۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث صحیح ہے۔
Abu Ishaq narrated that he heard Amr ibn Maymum say: We were at Muzdalifah when Umar ibn Khattab (RA) said, “The idolators did not depart from Muzdalifah till the sun had risen. They used to say. “Let Thabir shine (before going). But, Allah’s Messenger miS’ j_1_ differentiated from them.” So, Umar went onward before sunrise. [Ahmed84, Bukhari 1684, Nisai 3044, Abu Dawud 1938, Ibn e Majah 3022]