مزاح کے بارے میں

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَضَّاحِ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُخَالِطُنَا حَتَّی إِنْ کَانَ لَيَقُولُ لِأَخٍ لِي صَغِيرٍ يَا أَبَا عُمَيْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ-
عبداللہ وضاح کوفی، عبداللہ بن ادریس، شعبہ، ابی تیاح، حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم سے ملے جلے رہتے یہاں تک کہ میرے چھوٹے بھائی سے فرماتے اے ابوعمیر تمہارے نغیر کو کیا ہوا۔ (نغیر ایک چھوٹا پرندہ ہے)
Sayyidina Anas (RA) narrated: Allah’s Messenger used to mix with us with familiarity. He would say to my younger brother, “O Abu Umayr! What does Nughayr do?’ [Bukhari 6129]
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ نَحْوَهُ وَأَبُو التَّيَّاحِ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ حُمَيْدٍ الضُّبَعِيُّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ہناد، وکیع، شعبہ، ابوتیاح، انس ہم سے روایت کی ہناد نے انہوں نے شعبہ انہوں نے ابی تیاح اور وہ انس سے اسی طرح کی حدیث نقل کرتے ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور ابوتیاح کا نام یزید بن حمید ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِيُّ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ تُدَاعِبُنَا قَالَ إِنِّي لَا أَقُولُ إِلَّا حَقًّا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
عباس، بن محمد، دوری، علی بن حسن، عبداللہ بن مبارک، اسامہ بن زید، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ ہم سے خوش طبعی کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں سچ کے علاوہ کچھ نہیں کہتا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ (تُدَاعِبُنَا) کا معنی یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم سے مزاح کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) narrated we said, “O Messenger of Allah, you joke with us.” He said, “I do not speak but the truth.” [Ahmed 7831]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ يَا ذَا الْأُذُنَيْنِ قَالَ مَحْمُودٌ قَالَ أَبُو أُسَامَةَ يَعْنِي مَازَحَهُ-
محمود بن غیلان، ابواسامہ، شریک، عاصم، حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا اے دو کانوں والے۔ محمود کہتے ہیں ابواسامہ نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح (ان الفاظ) کے ساتھ مزاح کیا۔
Sayyidina Anas ibn Malik (RA) reported that the Prophet (SAW) said to him, “O one with two ears!” Mahmud said on the authority of Usamah that Anas (RA) meant to say that he was joking. [Abu Dawud 5002]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَاسِطِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا اسْتَحْمَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي حَامِلُكَ عَلَى وَلَدِ النَّاقَةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَصْنَعُ بِوَلَدِ النَّاقَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَلْ تَلِدُ الْإِبِلَ إِلَّا النُّوقُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ-
قتیبہ ، خالد بن عبداللہ واسطی ، حمید ، انس کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سواری مانگی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہیں اونٹنی کے بچے پر سوار کروں گا۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں اونٹنی کا بچہ لے کر کیا کروں گا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا اونٹوں کو اونٹیوں کے علاوہ بھی کوئی جنتا ہے ( تمام اونٹ اونٹینوں کے بچے ہیں ) یہ حدیث صحیح غریب ہے۔
Sayyidina Anas (RA) reported that a man requested Allah’s Messenger (SAW) for a riding beast. He said, “I will give you the young of a she-camel to ride.” He said, “O Messenger of Allah, what shall I do with the young of a she-camel. Allah’s Messenger (SAW) said, “Does any other than a she-camel give birth to a camel?” [Abu Dawud 4998] --------------------------------------------------------------------------------