مریض کی عیادت

حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَائَ الرَّحَبِيِّ عَنْ ثَوْبَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمُسْلِمَ إِذَا عَادَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ لَمْ يَزَلْ فِي خُرْفَةِ الْجَنَّةِ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَأَبِي مُوسَی وَالْبَرَائِ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ثَوْبَانَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی أَبُو غِفَارٍ وَعَاصِمٌ الْأَحْوَلُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ عَنْ أَبِي أَسْمَائَ عَنْ ثَوْبَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ مَنْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ عَنْ أَبِي أَسْمَائَ فَهُوَ أَصَحُّ قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَحَادِيثُ أَبِي قِلَابَةَ إِنَّمَا هِيَ عَنْ أَبِي أَسْمَائَ إِلَّا هَذَا الْحَدِيثَ فَهُوَ عِنْدِي عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ عَنْ أَبِي أَسْمَائَ-
حمید بن مسعدہ، یزید بن زریع، خالد، ابوقلابہ، ابی اسماء، حضرت ثوبان سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی مسلمان اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو وہ اتنی دیر جنت میں میوے چنتا رہتا ہے۔ اس باب میں حضرت علی، ابوموسی، براء، ابوہریرہ، انس اور جابر سے بھی روایت ہے۔ امام عیسیٰ فرماتے ہیں کہ ثوبان کے حدیث حسن ہے۔ ابوغفار اور عاصم احول یہ حدیث ابوقلابہ سے وہ ابوالاشعث سے وہ ابواسماء سے وہ ثوبان سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مثل روایت کرتے ہیں۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ جو یہ حدیث ابواشعث سے اور وہ ابواسماء سے روایت کرتے ہیں اس حدیث کی روایت اصح ہے امام بخاری فرماتے ہیں کہ ابوقلابہ کی احادیث (براہ راست) ابواسماء سے مروی ہے۔ لیکن میرے نزدیک یہ حدیث ابوقلابہ نے بواسطہ ابواشعث، ابواسماء سے روایت کی ہے۔
Sayyidina Thawban (RA) reported the Prophet (SAW) as saying, “When a Muslim pays a sick visit to his brother Muslim, he does not cease to pick up the fruits of Paradise.” [Ahmed22470, Muslim 2568]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَزِيرٍ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ عَنْ أَبِي أَسْمَائَ عَنْ ثَوْبَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ قِيلَ مَا خُرْفَةُ الْجَنَّةِ قَالَ جَنَاهَا-
محمد بن وزیر، یزید بن ہارون، عاصم، ابوقلابہ ہم سے روایت کی محمد بن وزیر واسطی نے انہوں نے یزید بن ہارون سے انہوں نے عاصم احول سے انہوں نے ابوقلابہ سے انہوں نے ابوالاشعث سے انہوں نے ابواسماء سے انہوں نے ثوبان سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی حدیث کی مثل اور اس میں یہ الفاظ زیادہ نقل کیے۔ قِيلَ مَا خُرْفَةُ الْجَنَّةِ جنت کیا ہے؟ فرمایا اس کے پھل۔
Muhammad ibn Wazir Wasti reported from Yazid ibn Harun, from Aasim Ahwal fromAbu Qilabah, from Abu Ash’ath, from Abu Asma, from Thawban, from the Prophet a similar hadith with these many more words: (He was asked, ‘What is khurfah of Paradise? He said, “To collect the fruit”). [Muslim 2568]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَائَ عَنْ ثَوْبَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ خَالِدٍ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ وَلَمْ يَرْفَعْهُ-
احمد بن عبدہ، ضبی، حماد بن زید، ایوب، ابوقلابہ، اسماء، ثوبان ہم سے روایت کی احمد بن عبدہ ضبی نے انہوں نے حماد بن زید سے انہوں نے ایوب سے انہوں نے ابوقلابہ سے انہوں نے اسماء سے انہوں نے ثوبان سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خالد کی حدیث کی مثل اور اس میں ابوالاشعث کا ذکر نہیں کیا بعض راوی یہ حدیث حماد بن زید سے بھی غیر مرفوع روایت کرتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ ثُوَيْرٍ هُوَ ابْنُ أَبِي فَاخِتَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَخَذَ عَلِيٌّ بِيَدِي قَالَ انْطَلِقْ بِنَا إِلَی الْحَسَنِ نَعُودُهُ فَوَجَدْنَا عِنْدَهُ أَبَا مُوسَی فَقَالَ عَلِيٌّ عَلَيْهِ السَّلَام أَعَائِدًا جِئْتَ يَا أَبَا مُوسَی أَمْ زَائِرًا فَقَالَ لَا بَلْ عَائِدًا فَقَالَ عَلِيٌّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَعُودُ مُسْلِمًا غُدْوَةً إِلَّا صَلَّی عَلَيْهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ حَتَّی يُمْسِيَ وَإِنْ عَادَهُ عَشِيَّةً إِلَّا صَلَّی عَلَيْهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ حَتَّی يُصْبِحَ وَکَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَلِيٍّ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ مِنْهُمْ مَنْ وَقَفَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَأَبُو فَاخِتَةَ اسْمُهُ سَعِيدُ بْنُ عِلَاقَةَ-
احمد بن منیع، حسن بن محمد، اسرائیل، ثویر اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت علی نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا چلو حسین کی عیادت کے لیے چلیں ہم نے ان کے پاس حضرت ابوموسی کو پایا تو حضرت علی نے پوچھا اے ابوموسی بیمار پرسی کے لیے آئے ہو یا ملاقات کے لیے؟ عیادت کے لیے۔ حضرت علی نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ جب کوئی مسلمان کسی مسلمان کی صبح کے وقت عیادت کرتا ہے تو ستر ہزار فرشتے شام تک اس کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں اور اگر شام تک اس کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں کہ اگر شام کو عیادت کرے تو صبح تک۔ اور اس کے لیے جنت میں ایک باغ ہوگا۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب حسن ہے۔ حضرت علی سے یہ حدیث کئی سندوں سے مروی ہے بعض راوی یہ حدیث موقوفا روایت کرتے ہیں ابوفاختہ کا نام سعید بن علاقہ ہے۔
Thuwayr reported his father as saying that Sayyidina Ali held him by his hand aid, ‘Come, let us pay a sick visit to Husayn .“ There they found Sayyidina Abu Musa (RA) with him. Sayyidina Ali asked him, “Have you come to pay a sick visit, 0 Abu Musa, or just a regular visit?” He said, “I have come to visit the sick.” So, Ali said, “I heard Allah’s Messenger (SAW)say : If a Muslim pays visit to a sick Muslim in the morning, seventy thousand angels pray for him till evening, and if he pays him the sick visit at night then seventy thousand angels pray for him till morning, and there is (also) a garden for him in Paradise.” [Abu Dawud 3098, Ibn e Majah 1442]