مرد کا غسل کے بعد عورت کے جسم سے گرمی حاصل کرنا

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ حُرَيْثٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ رُبَّمَا اغْتَسَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْجَنَابَةِ ثُمَّ جَائَ فَاسْتَدْفَأَ بِي فَضَمَمْتُهُ إِلَيَّ وَلَمْ أَغْتَسِلْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَيْسَ بِإِسْنَادِهِ بَأْسٌ وَهُوَ قَوْلُ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ وَالتَّابِعِينَ أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا اغْتَسَلَ فَلَا بَأْسَ بِأَنْ يَسْتَدْفِئَ بِامْرَأَتِهِ وَيَنَامَ مَعَهَا قَبْلَ أَنْ تَغْتَسِلَ الْمَرْأَةُ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ-
ہناد، وکیع، حریث، شعبی، مسروق، عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر غسل جنابت کے بعد میرے پاس تشریف لاتے اور میرے جسم سے گرمی حاصل کرتے تو میں ان کو اپنے ساتھ چمٹا لیتی حالانکہ میں نے غسل نہیں کیا ہوتا تھا امام ابوعیسی فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی سند میں کوئی مضائقہ نہیں اور یہی کئی صحابہ اور تابعین کا قول ہے کہ مرد جب غسل کرے تو بیوی کے بدن سے گرمی حاصل کرنے اور اس کے ساتھ سونے میں کوئی حرج نہیں ہے اگرچہ اسکی بیوی نے غسل نہ کیا ہو امام شافعی سفیان ثوری احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidah Aisha (RA) said, "The Prophet (SAW) used to have a bath ,because of sexual defilement then warm himself against me and I embraced him though I had not yet had a bath.