مردوں کے لئے تسبیح اور عورتوں کے لئے تصفیق

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَائِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ وَجَابِرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عُمَرَ و قَالَ عَلِيٌّ کُنْتُ إِذَا اسْتَأْذَنْتُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي سَبَّحَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ-
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مردوں کے لئے تسبیح اور عورتوں کے لئے ہاتھ پر ہاتھ مارنا ہے اس باب میں حضرت علی سہیل بن سعد جابر ابوسعید اور ابن عمر سے بھی روایت ہے حضرت علی کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اندر آنے کی اجازت مانگتا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ رہے ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سُبْحَانَ اللَّهِ کہتے امام ابوعیسی ترمذی نے فرمایا کہ حدیث ابوہریرہ حسن صحیح ہے اور اسی پر اہل علم کا عمل ہے احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے
Sayyidina Abu Hurayrah (SAW)reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The tasbih is for men and the tasfiq is for women (if the imam forgets in prayer and they have to call his attention to it).”