محرم کو شکار کا گوشت کھا نا ۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ الْمُطَّلِبِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَيْدُ الْبَرِّ لَکُمْ حَلَالٌ وَأَنْتُمْ حُرُمٌ مَا لَمْ تَصِيدُوهُ أَوْ يُصَدْ لَکُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي قَتَادَةَ وَطَلْحَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ مُفَسَّرٌ وَالْمُطَّلِبُ لَا نَعْرِفُ لَهُ سَمَاعًا عَنْ جَابِرٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يَرَوْنَ بِالصَّيْدِ لِلْمُحْرِمِ بَأْسًا إِذَا لَمْ يَصْطَدْهُ أَوْ لَمْ يُصْطَدْ مِنْ أَجْلِهِ قَالَ الشَّافِعِيُّ هَذَا أَحْسَنُ حَدِيثٍ رُوِيَ فِي هَذَا الْبَابِ وَأَقْيَسُ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ-
قتیبہ، یعقوب بن عبدالرحمن، عمرو بن ابی عمر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ! حالت احرام میں خشکی کا شکار تمہارے لئے حلال ہے جب تک کہ تم خود شکار نہ کرو اور نہ ہی تمہارے حکم سے شکار کیا جائے اس باب میں حضرت عیسیٰ ترمذی فرماتے ہیں حدیث جابر مفسر ہے اور مطلب یہ کے جابر سے سماع کا ہمیں علم نہیں اہل علم کا اس پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ محرم کے لئے شکار کا گوشت کھانے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اس نے خود یا صرف اسی کے لئے شکار نہ کیا گیا ہو۔ امام شافعی رحمة اللہ عليه فرماتے ہیں، یہ حدیث اس باب کی احسن اور قیاس کے سب سے زیادہ موافق حدیث ہے اور اسی پر عمل ہے۔ امام احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidina Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) said, The flesh of the game is lawful for you while you have assumed the ihram provided you have not hunted it or had it hunted for you.” [Ahmed14900, Abu Dawud 1851, Nisai 1851]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّهُ کَانَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِبَعْضِ طَرِيقِ مَکَّةَ تَخَلَّفَ مَعَ أَصْحَابٍ لَهُ مُحْرِمِينَ وَهُوَ غَيْرُ مُحْرِمٍ فَرَأَی حِمَارًا وَحْشِيًّا فَاسْتَوَی عَلَی فَرَسِهِ فَسَأَلَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُنَاوِلُوهُ سَوْطَهُ فَأَبَوْا فَسَأَلَهُمْ رُمْحَهُ فَأَبَوْا عَلَيْهِ فَأَخَذَهُ ثُمَّ شَدَّ عَلَی الْحِمَارِ فَقَتَلَهُ فَأَکَلَ مِنْهُ بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَی بَعْضُهُمْ فَأَدْرَکُوا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلُوهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنَّمَا هِيَ طُعْمَةٌ أَطْعَمَکُمُوهَا اللَّهُ-
قتیبہ، مالک بن انس، ابونضر، نافع، حضرت ابوقتادہ فرماتے ہیں کہ میں اور صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مکہ جا رہے تھے جب مکہ کے قریب پہنچے تو میں اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ پیچھے رہ گیا۔ صرف میں احرام میں نہیں تھا اور باقی سب احرام میں تھے پس ابوقتادہ نے ایک وحشی گد ھے کو دیکھا تو اپنے گھوڑی پر چڑھ گئے اور ساتھیوں سے لاٹھی مانگی۔ انہوں نے انکار کر دیا پھر نیزہ مانگا انہوں نے اس سے بھی انکار کیا تو آپ نے خود ہی اٹھالیا اور اس گدھے پر حملہ کرکے اسے قتل کر دیا۔ بعض صحابہ نے اس میں سے کھایا اور بعض نے انکار کر دیا جب وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس پہنچے اور اس کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا وہ تو کھانا تھا جو اللہ تعالیٰ نے تمہیں کھلایا۔
Sayyidina Abu Qatadah (RA) narrated that he was with the Prophet (SAW) till somewhere on the road to Makkah, he lagged behind with some of his companions who where muhrirn while he was not a muhrim. He observed a wild donkey: He jumped on his horse and asked his mates to give him a spear, but they declined. So he asked them for a whip, but they again dedined. So, he took (the weapon) himself and rushed towards the donkey and killed it. Some ot the sahahah (RA) of the Prophet ate its flesh and some of them declined. They caught up with the Prophet (SAW) and asked him about it and he said, ‘That was only a meal br you that Allah fed you. [Ahmed22630, Bukhari 1823, Muslim 1196, Abu Dawud 1852, Nisai 2812]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ فِي حِمَارِ الْوَحْشِ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي النَّضْرِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَلْ مَعَکُمْ مِنْ لَحْمِهِ شَيْئٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، مالک، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابوقتادہ ہم سے روایت کی قتیبہ نے انہوں نے مالک سے انہوں نے زید بن اسلم سے انہوں نے عطاء بن یسار سے انہوں نے ابوقتادہ سے وحشی گدھے کے متعلق ابوالنضر کی حدیث کے مثل روایت کیا ہے لیکن اس میں یہ الفاظ زیادہ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے پاس اس کے گوشت میں سے کچھ باقی ہے؟ امام عیسیٰ ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Qutaybah reported a hadith like the hadith of Abu an-Nadr about a wild animal from MaaliL from Zayd ibn Aslam, from Ata ibn Yasar, from Qatadah. But, it has these words too: (The Prophet (SAW) said, Do you still have some of its flesh with you?’) [Ahmed22631, Bukhari 2914, Muslim 1196]