مجاہد، مکاتب اور نکاح کرنے والوں پر اللہ تعالیٰ کی مدد ونصرت

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ حَقٌّ عَلَی اللَّهِ عَوْنُهُمْ الْمُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُکَاتَبُ الَّذِي يُرِيدُ الْأَدَائَ وَالنَّاکِحُ الَّذِي يُرِيدُ الْعَفَافَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
قتیبہ، لیث، ابن عجلان، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تین آدمیوں کی معاونت اپنے ذمے لی ہے۔ ایک مجاہد فی سبیل اللہ دوسرا مکاتب جو ادائیگی قیمت کا ارادہ رکھتا ہو۔ اور تیسرا وہ نکاح کرنے والا جو پرہیز گاری کی نیت سے نکاح کرے۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, Three people have a right to Allah’s help: the warrior in Allah’s path, the mukatab who resolves to pay and the one who marries with intention of being chaste.” [Nisai 3120., Ibn e Majah 2518, Ahmed 9637]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ مَالِکِ بْنِ يُخَامِرَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ مِنْ رَجُلٍ مُسْلِمٍ فُوَاقَ نَاقَةٍ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَمَنْ جُرِحَ جُرْحًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ نُکِبَ نَکْبَةً فَإِنَّهَا تَجِيئُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ کَأَغْزَرِ مَا کَانَتْ لَوْنُهَا الزَّعْفَرَانُ وَرِيحُهَا کَالْمِسْکِ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ-
احمد بن منیع، روح بن عبادہ بن جریج، سلیمان بن موسیٰ مالک بن یخامر، حضرت معاذ جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس مسلمان نے اونٹنی کے دو مرتبہ دودھ دینے کے درمیان جتنا وقت جہاد کیا اس کے لئے قیمت واجب ہے اور جس شخص کو جہاد کے دوران ایک زخم یا کوئی چوٹ بھی لگ گئی وہ آدمی قیامت کے دن بڑے سے بڑا زخم لے کر آئے گا۔ اس کا رنگ زعفران کی طرح اور خوشبو مشک جیسی ہوگئی۔ یہ حدیث صحیح ہے۔
Sayyidina Mu’adh ibnJabal (RA)reported.that the Prophet said, “If anyone fights in Allah’s way even as long as the pause between two milkings of a she camel then he is assured of paradise. And if anyone receives a wound in Allah’s cause or is hurt somewhat then he will come on the Day of Resurrection with the largest of wounds whose colour is safron and whose smell is musk.” [Abu Dawud 2541]