ماموں کی میراث

حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ حَکِيمِ بْنِ حَکِيمِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ کَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلَی أَبِي عُبَيْدَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ مَوْلَی مَنْ لَا مَوْلَی لَهُ وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَالْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي کَرِبَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
بندار,ابواحمد بن زبیری، سفیان، عبدالرحمن بن حارث، حکیم بن حکیم بن عباد بن حنیف، ابوامامہ بن سہل بن حنیف، عمر بن خطاب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے میری وساطت سے حضرت ابوعبیدہ کو لکھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کا کوئی دوست نہ ہو۔ اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے دوست ہیں اور جس کا کوئی وارث نہ ہو اس کا ماموں اس کا وارث ہے۔ اس باب میں حضرت عائشہ اور مقدام بن معدی کرب رضی اللہ عنہما سے بھی روایت منقول ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Umamah ibn Sahl reported that Sayyidina Umar ibn Khattab (RA) had him write a letter to Abu Ubaydah (RA) saying, Allah and His Messenger are friends of him who has no friends. And, the maternal uncle is the heir of him who has no heir of him. [Ahmed 189. Ibn Majah 1737]
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُوسٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَالُ وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ أَرْسَلَهُ بَعْضُهُمْ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ عَائِشَةَ وَاخْتَلَفَ فِيهِ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَرَّثَ بَعْضُهُمْ الْخَالَ وَالْخَالَةَ وَالْعَمَّةَ وَإِلَی هَذَا الْحَدِيثِ ذَهَبَ أَکْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي تَوْرِيثِ ذَوِي الْأَرْحَامِ وَأَمَّا زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ فَلَمْ يُوَرِّثْهُمْ وَجَعَلَ الْمِيرَاثَ فِي بَيْتِ الْمَالِ-
اسحاق بن منصور، ابوعاصم بن جریج، عمر بن مسلم طاؤس، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کا کوئی وارث نہ اس کا ماموں اس کا وارث ہے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ اسے بعض راوی مرسل نقل کرتے ہیں۔ اس مسئلے میں صحابہ کا اختلاف ہے۔ بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم خالہ ماموں اور پھوپھی کو میراث دیتے ہیں جبکہ اکثر علماء ذوی الارحام کی وراثت میں اسی حدیث پر عمل کرتے ہیں۔ لیکن زید بن ثابت رضی اللہ عنہ اس مسئلے میں میراث کو بیت المال میں جمع کرانے کا حکم دیتے تھے۔
Sayyidina Aisha reported that Allah’s Messenger said, “The maternal uncle is the heir of one who has no heir." --------------------------------------------------------------------------------