مال غنیمت میں خیانت

حَدَّثَنِي قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَاتَ وَهُوَ بَرِيئٌ مِنْ ثَلَاثٍ الْکِبْرِ وَالْغُلُولِ وَالدَّيْنِ دَخَلَ الْجَنَّةَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ-
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ قتادہ، سالم بن ابوجعد، حضرت ثوبان سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص تکبر قرض اور غلول (یعنی خیانت) سے بری ہو کر فوت ہوا وہ جنت میں داخل ہوا۔ اس باب میں ابوہریرہ اور زید بن خالد جہنی سے بھی احادیث منقول ہیں۔
Sayyidina Thawban (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “He who dies while he is free from pride from cheating in spoils of war, and from debt, will enter paradise.’ [Ahmed 22432]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ فَارَقَ الرُّوحُ الْجَسَدَ وَهُوَ بَرِيئٌ مِنْ ثَلَاثٍ الْکَنْزِ وَالْغُلُولِ وَالدَّيْنِ دَخَلَ الْجَنَّةَ هَکَذَا قَالَ سَعِيدٌ الْکَنْزُ وَقَالَ أَبُو عَوَانَةَ فِي حَدِيثِهِ الْکِبْرُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ مَعْدَانَ وَرِوَايَةُ سَعِيدٍ أَصَحُّ-
محمد بن بشار، ابن ابی عدی، سعید، قتادہ، سالم بن ابوجعد، معدان بن ابوطلحہ، حضرت ثوبان سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص کی روح اس کے جسم سے اس حالت میں جدا ہوئی کہ وہ تین چیزوں کنز (خزانہ) خیانت اور قرض سے پاک ہو تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ سعید نے اسی طرح کنز (خزانہ) فرمایا اور ابوعوانہ نے اپنی روایت میں کبر (تکبر) کا لفظ نقل کیا اور معدان کا واسطہ بھی ذکر نہیں کیا۔ سعید کی روایت اصح ہے۔
Sayyidina Thawban reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If the soul of a person parts from his body while he is free from three things : from kanz (wealth on which zakah is payable but he did not pay), unfaithfulness in spoils of war, and debt then he will enter paradise like this’ { While Sa’eed said kanz, Abu Awanah said kibr (pride) in his hadith and he did not mention Madan. The hadith of Sa’eed is (more) sahih). [Nisai 8764]
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ أَبُو زُمَيْلٍ الْحَنَفِيُّ قَال سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فُلَانًا قَدْ اسْتُشْهِدَ قَالَ کَلَّا قَدْ رَأَيْتُهُ فِي النَّارِ بِعَبَائَةٍ قَدْ غَلَّهَا قَالَ قُمْ يَا عُمَرُ فَنَادِ إِنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا الْمُؤْمِنُونَ ثَلَاثًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ-
حسن بن علی، عبدالصمد بن عبدالوارث، عکرمہ بن عمار، سماک ابوزمیل حنفی، ابن عباس، حضرت عمر بن خطاب فرماتے ہیں کہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فلاں شخص شہید ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہرگز نہیں میں نے اسے جہنم میں دیکھا ہے کیونکہ اس نے مال غنیمت سے ایک چادر چرائی تھی۔ پھر فرمایا اے عمر اٹھو اور تین اعلان کرو کہ جنت میں صرف مومن لوگ داخل ہوں گے۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
Sayyidina Umar ibn Khattab (RA) narrated Someone said, “O Messenger of Allah! So-and-so is martyred.’ He said, “Certainly not! I have seen him in the fire for stealing a robe from the spoils. He said further, Get up. 0 Umar! And proclaim None but the believers will enter paradise.’ Three times,