TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
جہاد کا بیان
قید ہونے والی حاملہ عورتوں سے پیدائش سے پہلے صحبت کرنے کی ممانعت ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ عَنْ وَهْبٍ بْنِ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ أَنَّ أَبَاهَا أَخْبَرَهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ تُوطَأَ السَّبَايَا حَتَّی يَضَعْنَ مَا فِي بُطُونِهِنَّ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ رُوَيْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ وَحَدِيثُ عِرْبَاضٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ و قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ إِذَا اشْتَرَی الرَّجُلُ الْجَارِيَةَ مِنْ السَّبْيِ وَهِيَ حَامِلٌ فَقَدْ رُوِيَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ قَالَ لَا تُوطَأُ حَامِلٌ حَتَّی تَضَعَ قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ وَأَمَّا الْحَرَائِرُ فَقَدْ مَضَتْ السُّنَّةُ فِيهِنَّ بِأَنْ أُمِرْنَ بِالْعِدَّةِ حَدَّثَنِي بِذَلِکَ عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ-
محمد بن یحیی نیشاپوری، ابوعاصم نبیل، وہب ابوخالد ام حبیبہ بنت، عرباض بن ساریہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قید ہو کر آنے والی حاملہ عورتوں سے ان کے بچہ جننے سے پہلے صحبت کرنے سے منع فرمایا۔ اس باب میں ردیفع بن ثابت سے بھی حدیث منقول ہے۔ عرباض کی حدیث غریب ہے۔ اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ اوزاعی کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب سے منقول ہے کہ اگر کوئی باندی خریدی جائے اور وہ حاملہ ہو تو اس سے بچہ پیدا ہونے سے پہلے صحبت نہ کی جائے۔ اوزاعی فرماتے ہیں کہ آزاد عورتوں کے بارے میں سنت یہ ہے کہ انہیں عدت گزارنے کا حکم دیا جائے۔ (امام ترمذی کہتے ہیں) کہ یہ حدیث علی بن خشرم عیسیٰ بن یونس سے اور وہ اوزاعی سے نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Irbad ibn Sariyah (RA) reported that Allah s Messenger I disallowed sexual intercourse with pregnant captive women till they had delivered their children