قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب ہوگا

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ حُرَيْثِ بْنِ قَبِيصَةَ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فَقُلْتُ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا صَالِحًا قَالَ فَجَلَسْتُ إِلَی أَبِي هُرَيْرَةَ فَقُلْتُ إِنِّي سَأَلْتُ اللَّهَ أَنْ يَرْزُقَنِي جَلِيسًا صَالِحًا فَحَدِّثْنِي بِحَدِيثٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَنْفَعَنِي بِهِ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ عَمَلِهِ صَلَاتُهُ فَإِنْ صَلُحَتْ فَقَدْ أَفْلَحَ وَأَنْجَحَ وَإِنْ فَسَدَتْ فَقَدْ خَابَ وَخَسِرَ فَإِنْ انْتَقَصَ مِنْ فَرِيضَتِهِ شَيْئٌ قَالَ الرَّبُّ عَزَّ وَجَلَّ انْظُرُوا هَلْ لِعَبْدِي مِنْ تَطَوُّعٍ فَيُکَمَّلَ بِهَا مَا انْتَقَصَ مِنْ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ يَکُونُ سَائِرُ عَمَلِهِ عَلَی ذَلِکَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَقَدْ رَوَی بَعْضُ أَصْحَابِ الْحَسَنِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ حُرَيْثٍ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ وَالْمَشْهُورُ هُوَ قَبِيصَةُ بْنُ حُرَيْثٍ وَرُوِي عَنْ أَنَسِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوُ هَذَا-
علی بن نصربن علی، جہضمی، سہل بن حماد، ہمام، قتادہ، حسن، حریث بن قبیصہ فرماتے ہیں کہ میں مدینہ آیا تو میں نے دعا مانگی اے اللہ مجھے نیک ہمنشین عطا فرما فرماتے ہیں پھر میں ابوہریرہ کے ساتھ بیٹھ گیا اور ان سے کہا میں نے اللہ تعالیٰ سے اچھے ہم نشین کا سوال کیا تھا لہذا مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث سنائیے جو آپ نے سنی ہیں شاید اللہ تعالیٰ مجھے اس سے نفع پہنچائے ابوہریرہ نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے جس عمل کا حساب ہوگا وہ نماز ہے اگر یہ صحیح ہوئی تو کامیاب ہوگیا اور نجات پالی اور اگر یہ صحیح نہ ہوئی تو یہ بھی نقصان اور گھاٹ میں رہا اگر فرائض میں کچھ نقص ہوگا تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اس کے نوافل کو دیکھو اگر ہوں تو ان سے اس کمی کو پورا کر دو پھر اس کا ہر عمل اسی طرح ہوگا اس باب میں تمیم داری سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث اس طریق سے حسن غریب ہے یہ حدیث حضرت ابوہریرہ سے کئی سندوں سے مروی ہے حضرت احسن کے دوست حسن سے اور وہ قبیصہ بن حریث سے اس حدیث کے علاوہ بھی احادیث نقل کرتے ہیں اور مشہور قبیصہ بن حریث ہی ہے انس بن حکیم اسی کے ہم معنی ابوہریرہ سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں
Sayyidina Hurayth ibn Qabisah narrated: When I came to Madinah, I prayed, “O Allah! let me have a righteous companion.” So, I sat down with Abu Hurayrah (RA) and said to him “I requested Allah to let me have a righteous companion. So, narrate to me a Hadith that you may have heard from Allah’s Messenger that Allah may benefit me with it.” So, he said, “I heard Allah’s Messenger (SAW) say, “The first thing a slave will be called to account from his deeds on the Day of Resurrection will be his salah. So, if it is correct then he wil succeed and earn deliverance, but if it is corrupted then he will fail and lose. If there is some shortcoming in his fard, the Lord Blessed and Elevated will say, ‘Examine and see! HasMy slave any optional deeds that the shortcomings in the fard might be offset.’ Then all his deeds will be (recompensed) in that way