قربانی میں شریک ہونا

حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ عِلْبَائَ بْنِ أَحْمَرَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَحَضَرَ الْأَضْحَی فَاشْتَرَکْنَا فِي الْبَقَرَةِ سَبْعَةً وَفِي الْبَعِيرِ عَشَرَةً قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي الْأَسَدِ السُّلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ وَأَبِي أَيُّوبَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْفَضْلِ بْنِ مُوسَی-
ابوعمار، حسین بن حریث، فضل بن موسی، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے کہ عیدالاضحی آگئی۔ پس ہم گائے میں سات اور اونٹ میں دس آدمی شریک ہوئے۔ اس باب میں ابواشد اسلمی بواسطہ اپنے والد، دادا سے روایت کرتے ہیں اور ابوایوب سے بھی روایت منقول ہیں۔ ابن عباس کی حدیث حسن غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف فضل بن موسیٰ کی روایت سے پہچانتے ہیں۔
Sayyidina lbn Abbas (RA) reported: We were with Allah’s Messenger (SAW) on a journey. The (eid) al-Adha came upon us. So we shared, seven in a cow and ten in a camel. [Nisai 4404, Ibn e Majah 3131,Ahmed 2484]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَحَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحُدَيْبِيَةِ الْبَدَنَةَ عَنْ سَبْعَةٍ وَالْبَقَرَةَ عَنْ سَبْعَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ إِسْحَقُ يُجْزِئُ أَيْضًا الْبَعِيرُ عَنْ عَشَرَةٍ وَاحْتَجَّ بِحَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ-
قتیبہ، مالک بن انس، ابوزبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ ہم نے صلح حدیبیہ کے موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قربانی کی تو گائے اور اونٹ دونوں میں سات سات آدمی شریک ہوئے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ صحابہ کرام اور دیگر علماء کا اس پر عمل ہے۔ سفیان ثوری، ابن مبارک، شافعی، احمد اسحاق کا بھی یہی قول ہے اسحاق فرماتے ہیں۔ کہ اونٹ دس آدمیوں کے لئے بھی کافی ہے ان کی دلیل حضرت ابن عباس کی مذکورہ بالا حدیث ہے۔
Sayyidina Jabir narrated: We made sacrifice with Allah’s Messenger (SAW) during (the peace of) Hudaybiyah. We shared seven in a camel and seven in a cow. [Muslim 1318]
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا شَرِيکٌ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ حُجَيَّةَ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ الْبَقَرَةُ عَنْ سَبْعَةٍ قُلْتُ فَإِنْ وَلَدَتْ قَالَ اذْبَحْ وَلَدَهَا مَعَهَا قُلْتُ فَالْعَرْجَائُ قَالَ إِذَا بَلَغَتْ الْمَنْسِکَ قُلْتُ فَمَکْسُورَةُ الْقَرْنِ قَالَ لَا بَأْسَ أُمِرْنَا أَوْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَيْنَيْنِ وَالْأُذُنَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رَوَاهُ سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ-
علی بن حجر، شریک، سلمہ بن کہیل، حجیہ بن عدی، علی، بقرہ، سبعہ، حضرت علی سے روایت ہے کہ گائے کی قربانی سات آدمیوں کے لئے راوی نے عرض کیا اگر وہ خریدنے کے بعد بچہ جنے فرمایا اس کو بھی ساتھ ذبح کرو۔ میں نے عرض کیا لنگڑی گائے کا کیا حکم ہے۔ فرمایا اگر قربانی گاہ تک پہنچ جائے (تو جائز ہے) میں نے عرض کیا اگر اس کا سینگ ٹوٹا ہوا ہو؟ فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں اس لیے کہ ہمیں حکم دیا گیا یا فرمایا ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ہم کانوں اور آنکھوں کو اچھی طرح دیکھ۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور سفیان ثوری اسے سلمہ کہیل سے نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Ali reported that a cow was enough for seven men. The narrator asked, What, if she gives birth to a young one after one buys it?” He said, “Sacrifice her young one too with the cow.” He asked about the command for one that limps. Sayyidina Ali said, “If it can walk up to the place of sacrifice then it is allowed. ‘He asked about a broken horn. He said, There is no harm in that, for, we were commanded, or Allah’s Messenger commanded us, toexaminethe eyes and the ears. [Ahmed 732]
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ جُرَيِّ بْنِ کُلَيْبٍ النَّهْدِيِّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُضَحَّی بِأَعْضَبِ الْقَرْنِ وَالْأُذُنِ قَالَ قَتَادَةُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ فَقَالَ الْعَضْبُ مَا بَلَغَ النِّصْفَ فَمَا فَوْقَ ذَلِکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ہناد، عبدہ، سعید، قتادہ، جری بن کلیب نہدی، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹوٹے ہوئے سینگ اور کٹے ہوئے کان والے جانور کی قربانی سے منع فرمایا۔ قتادہ کہتے ہیں کہ میں نے سعید بن مسیب سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے فرمایا سینگ اگر نصف یا نصف سے زائد ٹوٹا ہوا ہو تو اس کی ممانعت ہے۔ ورنہ نہیں۔
Sayyidina Ali (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) disallowed sacrifice of an animal with a broken horn and split ear. Qatadah said: I mentioned that to Sa’eed ibn Musayyah and he said, “If the horn is broken half (or more) then it is disollowed, but not if less.” [Abu Dawud 2805]